وزیرآباد کی خبریں 26/5/2016

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد (نامہ نگار) ایکسیئن گیپکو وزیرآباد ملک طارق محمود نے کہا ہے کہ گرمیوں میں بجلی کے بے جا استعمال کی وجہ سے لوڈ مینجمنٹ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بار بار ٹرپنگ اور اضافی لوڈ شیڈنگ جیسے مسائل سسٹم کے اچانک اوورلوڈ ہوجانے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔صارفین بجلی کے غیر ضروری استعمال کو ترک کرکے نا صرف لوڈ مینجمنٹ میں گیپکو کے معاون بن سکتے ہیں بلکہ اس سے اضافی لوڈ شیڈنگ کے خاتمہ کیساتھ بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی ہوگی۔ صحافیوں کے ایک وفد سے ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ صارفین کی ہر طرح کی شکایات کا بروقت ازالہ کیا جاتا ہے تاہم قانون شکن افراد، بجلی چوروں کیساتھ کسی قسم کی رورعایت نہیں برتی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ بجلی چوروں کی نشاندہی کرکے شہری اپنا قومی فریضہ ادا کریں۔ اس موقعہ پر ایس ڈی او گیپکو سب ڈویژن نمبر1عبد الوحید خان بھی موجود تھے۔ایس ڈی او عبد الوحید خان نے کہا کہ گیپکو عملہ صارفین کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ہمہ وقت چوکس رہتا ہے اتنے بڑے سسٹم کو چلانے اور گزشتہ ادوار کی کمی کوتاہیوں پر قابو پانے میں وقت لگتا ہے تاہم دستیاب وسائل میںرہ کر صارفین کو ہر ممکن حد تک ریلیف دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گیپکو وزیرآباد کی طرف سے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جوسروسز کی فراہمی کیلئے صارفین کی بروقت مدد کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بجلی چوری ایک قبیح جرم ہے بجلی چور خواہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو اسے قانون کے مطابق سزا دلوائی جائے گی اور محکمہ کا ہر طرح کا نقصان پورا کروایا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد (نامہ نگار) چند روز قبل تھانہ صدر کے علاقہ کوٹ خضری میںخاوند اور اس کے ساتھیوں کے ہاتھوں قتل ہونے والی خاتون کے قاتل گرفتار نہ ہوسکے۔مقتولہ کی والدہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملزمان کی گرفتاری اور انصاف کے حصول کیلئے مدد مانگ لی۔ روبینہ بیگم زوجہ محمد یوسف نے بتایا کہ کہ 18روز قبل اس کی شادی شدہ بیٹی عائشہ یوسف کو اس کے خاوند ابرار احمد اور ساتھیوں سجاد احمد، ظفر اقبال نے محمد امین نامی ملزم کے ذریعے گھر سے بلا کر مقدمات کی رنجش پرقتل کردیا اور فرار ہوگئے۔ پولیس تھانہ صدر نے روبینہ بیگم کی درخواست پر مقدمہ تو درج کرلیا مگر ابھی تک کسی ملزم کو گرفتار نہیں کرسکی۔ روبینہ بیگم نے بتایا کہ ملزمان اسے اوراس کی دوسری بیٹیوں کو بھی قتل کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ملزمان سے ہمیں خطرہ ہے کہ وہ ہمارے مزید لوگوں کو بھی قتل کردیں گے ۔روبینہ بیگم اور اس کے بیٹیوں نے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی بیٹی کے قاتلوں کو گرفتار کرواکے انہیں انجام تک پہنچایا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد (نامہ نگار) گنجان آبادیوں کو جانے والے رستے ٹوٹ پھوٹ کا شکار، دو سال قبل آنے والے سیلاب سے متاثرہ سڑکیں بھی تاحال مرمت نہ ہوسکیں۔ سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کیلئے مختص فنڈز سے مبینہ طور پر بااثر افراد کو نوازنے کا انکشاف۔سڑکوں کی خستہ حالی بارے شکایات کے باوجود انتظامیہ اور برسر اقتدار شخصیات نے عوامی مسائل کے حل کی طرف کوئی توجہ نہ دی ۔ شہریوں کا وزیراعلیٰ پنجاب،کمشنر گوجرانوالہ ، ڈی سی او گوجرانوالہ سے فوری اصلاح احوال کا مطالبہ۔شہر کے اہم علاقوںمحمد پورہ، ماڈل کالونی ،دھونکل روڈ، سرکلر روڈ،آواہ روڈ اور کچہری کے اطراف کی سڑکیں عرصہ دراز سے کھنڈرات میں بدل چکی ہیں ٹریفک کے گزرنے سے اڑنے والی گردوغبار کی وجہ سے علاقہ مکین مختلف امراض میں مبتلا ہورہے ہیں۔معمولی بارش کے بعد تمام علاقے دلدل میں تبدیل ہوجاتے ہیں جس سے شہریوں کے مسائل میں اضافہ ہوجاتا ہے راہگیروں کیلئے سڑکوں سے گزر کر جانا مشکل ہوجاتا ہے جبکہ قریبی دکانداروںکے کاروبار بھی بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔ شہریوں نے بتایا کہ ان کی طرف سے مقامی انتظامیہ اور منتخب نمائندوں کو متعدد مرتبہ صورتحال میں بہتری لانے کیلئے کہا گیا ہے مگر کوئی بھی اس اہم مسئلہ کے خاتمہ کی جانب توجہ دینے کیلئے تیار نہیں۔یاد رہے کہ پنجاب حکومت کی طرف سے سیلابی علاقوں سے متاثرہ سڑکوں کیلئے دو سال قبل منظور کیا گیا کروڑوں کا فنڈ بھی سڑکوں کی تعمیر ومرمت پر خرچ نہیں کیا جاسکا۔شہریوں کا شکوہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے رستوں کی تعمیر ومرمت کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے مختص فنڈز منظور نظر افراد کے علاقوں پر خرچ کرکے انہیں نواز دیا ہے جس کی وجہ سے محمد پورہ، ماڈل کالونی، کالج روڈ ، سوہدرہ جیسے علاقوں کے مکینوں کو سخت دشواری کا سامنا ہے۔ صدر انجمن تحفظ حقوق عوام افتخار احمد بٹ،عوامی سماجی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف ،کمشنر گوجرانوالہ، ڈی سی او گوجرانوالہ سے صورتحال کا نوٹس لینے اور سڑکوں کی فوری تعمیر ومرمت کا مطالبہ کیا ہے۔