گجرات کی خبریں 31/3/2016

Gujrat

Gujrat

گجرات (جی پی آئی) ضلع گجرات کے قدیم تعلیمی ادارے گورنمنٹ کملی والا گرلز ہائی سکول کی تقریب تقسیم انعامات کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت پرنسپل محترمہ روبینہ ناصر نے کی۔ جبکہ مہمان خصوصی سکول کونسل کی ممبران محترمہ سمیرا ملک’ مسز اعجاز بخاری’ نوین بتول’ طاہرہ منور’ مس نصرت ‘ مس شاہین تھیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پرنسپل روبینہ ناصر نے کہا کہ محدود وسائل میں رہتے ہوئے فروغ تعلیم کیلئے کوشاں ہیں۔ پرائیویٹ سیکٹر سے بہتر تعلیم فراہم کرنا ہمارا مشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ کملی والا ہائی سکول کو بہتر انداز میں چلا رہے ہیں اس سلسلہ میں والدین کا تعاون اہم کردار ادا کرتا ہے اور میں اپنی سکول کونسل کی ممبران اور والدین کا شکریہ ادا کرتی ہوں جو میرے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی مدد آپ کے تحت سکول میں جدید ترین کمپیوٹر لیبارٹری قائم کی گئی ہے۔ اور سیکورٹی کے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ سکول کونسل کی ممبر سمیرا ملک نے کہا کہ حکومت پنجاب نے بچوں کی تعلیم و تربیت کے حوالہ سے شاندار انتظامات کئے ہیں۔ پرائیویٹ تعلیم اداروں کے مقابلہ میں سرکاری تعلیمی اداروں میں بہترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ والدین کا فرض ہے کہ وہ چیک اینڈ بیلنس کا نظام قائم کریں۔ اور بچوں کے ہوم ورک کا خیال رکھیں۔ ننھی بچی عائشہ ایمان نے انگریزی میں تقریر کر کے حاضرین کے دل جیت لئے۔
………………………………
………………………………

گجرات (جی پی آئی) DSP سٹی سرکل سید مصطفی گیلانی گزشتہ روز سماجی کارکن مہر فاروق خالد کی رہائشگاہ پر گئے۔ اور انکو شادی کے رشتہ میں بندھنے پر اور عمرہ کی سعادت حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر عامر چوہدری’ چوہدری عاصم’ مہر خالد ‘ امتیاز شاکر ایڈووکیٹ ‘ وکی نیوز ‘ سلمان رضی’ و دیگر بھی موجود تھے۔ DSPمصطفی گیلانی نے مہر فاروق خالد کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انکی اپنے در پر حاضری قبول فرمائے۔
………………………………
………………………………
گجرات (جی پی آئی) رانا مشرف علی ناز مرحوم کے پیرو مرشد سائیں بشیر المعروف سائیں ککر سرکار کا سالانہ عرس مبارک عقیدت و احترام کیساتھ منایا گیا۔ رانا مشرف علی ناز کے صاحبزادے رانا ثاقب مشرف ناز نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سائیں ککِر سرکار کی رہائشگاہ سے چادر ڈھولوں کی تھاپ میں لے کر گئے اور انکے دربار قبرستان چاہ ترہنگ پہنچے اور دربار شریف پر چادر چڑھائی۔ چادر پوشی کی تقریب میں چوہدری عمر گجر’ ڈاکٹر رزاق احمد غفاری’ و دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ملک کی ترقی و سلامتی کیلئے دعائیں کی گئیں۔
………………………………
………………………………
گجرات (جی پی آئی)ماحولیاتی آلودگی کے خاتمہ کے لئے صنعتی ادارے حکومت کے مقررہ کردہ حفاظتی طریقہ کار پر عمل کریں، مستقبل میں نئے بھٹہ خشت آبادیو ں سے دور بنائے جائیں، جون سے گوشت کی تمام اوپن دوکانیں ختم کر دی جائیں گی، شہریو ں میں ماحول کو آلودگی سے پاک رکھنے کے لئے آگاہی مہم چلائی جائے گی اس کے بعد ماحول کو آلودہ کرنیکا باعث بننے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی ،یہ فیصلے ضلعی تحفظ ماحولیات کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے جس کی صدارت ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ نے کی ، ایڈمنسٹریٹر ٹی ایم اے و اے ڈی سی عرفان علی کاٹھیا، ڈی او سی احمد رضا، ڈی او ماحولیات ،، صدر مرکزی انجمن تاجراں جاوید بٹ، یونیورسٹی آف گجرات کے پروفیسر سلیمان، چیمبر آف کامرس کے نمائندہ احمد حسن مٹو، پاٹری ایسویسی ایشن کے محمد آفتاب، فلور ملز ایسویسی ایشن کے مبشر احمد، ڈاکٹر صغیر، بھٹہ خشت ایسویسی ایشن کے صدر سید شبیر حسین کاظمی اور دیگر بھی موجود تھے۔ ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ گجرات میں روزانہ 240ٹن سالڈ ویسٹ پیدا ہوتا ہے جسے ٹھکانے لگانے کے لئے جدید مشینری فراہم کرکے ٹی ایم اے کی صلاحیت میں اضافہ کیا گیا ہے ، اسی طرح گجرات ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے قیام کے لئے سمری منظوری کے لئے حکومت کو بھجوائی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوبصورت گجرات پروگرام کے تحت چیمبر آف کامرس نے جی ٹی روڈ کے اطراف بڑی تعداد میں پودے لگائے جو شہریوں کے لئے بہت بڑا تحفہ ہے، صنعتی برادری شہر کے ماحول کو آلودگی سے بچانے کے لئے صنعتی فضلہ کو مقررہ طریقے سے ٹھکانے لگانا نہایت اہم ہے، خصوصا پاٹر ی انڈسٹری، ماربل انڈسٹری اور دیگر فیکٹریاں ایسا طریقہ کار اختیار کریں کہ صنعتی فضلہ جات کو سیوریج کے پانی میں بہانے کی بجائے ری سائیکل کر لیا جائے اسی طرح ہسپتال بھی اپنے فضلہ جات کو ٹھکانے لگانے کا محفوظ انتظام کریں غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوںنے کہا کہ گجرات میں جلد نئی انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کی جائے گی جبکہ آئندہ شہری علاقوں میں ماربل فیکٹری لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ نئے بھٹہ خشت آبادی سے کم از کم 600میٹر دور بنائے جائیں، چمنی کا سائز مناسب اونچائی پر ہونا چاہیے، لوہے کی چمنی والا بھٹہ خشت سیل کر دیا جائے گا اسی طرح وہاں کام کرنیوالے مزدور بھی مناسب حفاظتی لباس استعمال کریں۔ ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ شہر کے مختلف علاقو ں میں 25سے زائد ماڈل میٹ، بیف اور چکن شاپس قائم ہو چکی ہیں اس کاروبار سے وابستہ افراد جون تک ماڈل طریقہ کار پر منتقل ہو جائیں جون کے بعد کسی کو گوشت کی اوپن دوکان چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہوںنے کہا کہ شہر کے اہم علاقہ علی پورہ میں سیوریج اور ریلوے لائنوں کے ساتھ سیوریج سسٹم بہتر بنانے اور ڈسپوزل کی سکیم منظور ہو چکی ہے۔ ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ نے صفائی کا شعور اجاگر کرنے کے لئے یونیورسٹی آف گجرات کے اساتذہ و طلبہ کی کاوشوں کو سراہا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈسٹرکٹ تحفظ ماحولیات کمیٹی میں مزید ایسے افراد اور کاروبار ی تنظیموں کے افراد کو شامل کیا جائے گا جو کسی نہ کسی حوالے سے اس سے وابستہ ہوں۔
………………………………
………………………………
گجرات (جی پی آئی) ضلع کی تاریخ میں پہلی بار تمام پٹوار سرکلز کی گرداوری کاشتکاروں اور عوام کی آگاہی کے لئے 2اپریل کو متعلقہ یونین کونسلوں اور محکمہ خوراک کے مراکز خریداری گندم میں آویزاں کر دی جائیں گی، اس سلسلے میں تینوں تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز،ریونیو آفیسرز اور پٹواریوںکو واضع ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ نے بتایا کہ گرداوری ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی اہم ذمہ داری ہے جس کا مقصد زرعی اراضی پر کاشتکاری کرنیوالوں خواہ وہ مالکان اراضی ہوں یا ٹھیکہ پر کاشتکاری کر رہے ہیں کا ریکارڈ وضع کرنا ہے۔ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ نے بتایا کہ ماضی میں گرداوری کے حوالے سے بعض شکایات سامنے آئی ہیں تاہم رواں سال اس عمل کو شفاف بنانے کے لئے گرداوری کی فہرستیں متعلقہ یونین کونسلوںمیں آویزاں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ کاشتکار آویزاںکی گئی لسٹوں پر اعتراضات بھی عائد کر سکیں گے جن کا جائزہ لے کر انہیں دور کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ا نہوںنے کہا کہ گرداوری کی درست فہرستوں کی تیاری کاشتکاروںکو حکومت کی طرف سے دی جانیوالی سہولیات اور باردانہ کا اجراء اور دیگر مراعات کی فراہمی میں آسانی ہو سکے گی۔
………………………………
………………………………
گجرات (جی پی آئی)شاعری کو قوم کی تہذیبی میراث کا درجہ حاصل ہے۔ شعرِ دل پذیر کا اثر اپنی دلآویزی کے ذریعے انسانی طبائع کی تطہیر کا کام کرتا ہے۔ پاکستانی شعراء نے اپنے اسالیب، اندازِ بیاں اور مطالب کے حوالہ سے عالمی شہرت حاصل کی ہے۔ پاکستان کے موجودہ سماجی و معاشرتی حالات میں مثبت تبدیلی روشناس کروانے کے لیے علم و ادب کا فروغ اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ادب اُمید کا وہ ہر دم جلتا ہوا چراغ ہے جو معاشرہ میں رجائیت پسندی کو تقویت دیتے ہوئے ہمیں دورِ حاضر کے قومی بحرانوں سے نکالنے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جامعہ گجرات معیاری تعلیم کی فراہمی کے ساتھ ساتھ طلبہ کی کردار سازی اور تکمیل شخصیت کے لیے بے پایاں خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ قلمکار سوسائٹی نے چوتھے سالانہ مشاعرہ کا کامیابی سے اہتمام کرتے ہوئے جامعہ گجرات کی شان کو بڑھایا ہے۔ ان خیالات کا اظہارمہمانِ خصوصی وائس چانسلر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے جامعہ گجرات کی ادبی تنظیم قلمکار سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقدہ چوتھے سالانہ مشاعرہ2016ء کے سامعین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدرِ مشاعرہ معروف شاعر نذیر قیصر نے کہا کہ علم و ادب کے فروغ سے انسانیت جنم لیتی ہے۔ ادب اصلاً خیر اور امن کا پیامبر اور بہترین سماجی و معاشرتی روایات کے فروغ کا داعی ہے۔ علم و ادب کو تقویت دیے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ پاکستانی معاشرہ میں برداشت، رواداری اور امن کے فروغ کے لیے ادبی و علمی روایات کا احیاء ضروری امر ہے۔ جامعہ گجرات کے اس عظیم الشان مشاعرہ میں پاکستان کے مختلف علاقوں سے تشریف لانے والے مشہور شعراء عباس تابش، علی زریون، شاہین عباس، تجمل کلیم، صوفیہ بیدار، حمیدہ شاہین ، ادریس بابر، تجمل کلیم، ذوالفقار عادل، رحمن حفیظ، شناور اسحاق، شہزاد مرزا، فیضا ن ہاشمی، نبیل انجم، فریحہ نقوی، تجدید قیصر، شہزاد مرزا و دیگر نے شرکت کرتے ہوئے اپنا کلام سنایا اور سامعین مشاعرہ نے انہیں دل کھول کر داد دی۔ قبل ازیں جامعہ گجرات کے اساتذہ اور طلبہ شعراء نے اپنے اُردو اور پنجابی کلام کے ذریعے سامعین کے دل کو گرمایا۔ جامعہ گجرات کے اس مشاعرہ کے منتظمین میں قلمکار سوسائٹی کے عہدیداران کے علاوہ ڈائریکٹرSSCمحمد یعقوب، ڈائریکٹر میڈیا شیخ عبدالرشید، کنسلٹنٹBICمحمد حیدر معراج، کنسلٹنٹ برائےVCطاہر محمود چوہدری، سید کاشف شاہد، ڈاکٹر محمد سلمان طاہر و دیگر شامل تھے۔ اس مشاعرہ میں جامعہ گجرات کے اساتذہ و طلبہ، اراکین انتظامیہ کے علاوہ سول سوسائٹی کے اراکین اور مقامی شعراء نے بھرپور شرکت کی۔ مشاعرہ کے اختتام پر ڈاکٹر ضیا ء القیوم نے شعراء کو ان کی خدمات کے اعتراف میں اعزازی شیلڈز پیش کیں۔ علاوہ ازیں قلمکار سوسائٹی کے عہدیداران اور منتظمین مشاعرہ کو بھی بہترین انتظامی کارکردگی دکھانے پر شیلڈز سے نوازا گیا۔
………………………………
………………………………
گجرات (جی پی آئی)جامعہ گجرات کی ادبی و علمی تنظیم قلمکار سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقدہ دوسرے کُل پاکستان مقابلۂ نظم و غزل، عشرہ اور بیت بازی میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کی ٹیم نے مقابلہ کی ٹرافی نشان ظفر اپنے نام کر لی۔ جامعہ گجرات میں منعقدہ یہ مقابلہ جشن بہاراں کے سلسلہ کی ایک کڑی تھا۔ ان مقابلہ جات کے انعقاد کا مقصد طلبا و طالبات کے شعور و آگہی کو مہمیز کرتے ہوئے ان میں تخلیقی تحریروں کا ذوق و شوق پیدا کرنا تھا۔ اس مقابلہ میں پاکستان بھر سے تیرہ یونیورسٹیوں کے طلبا وطالبات نے حصہ لیتے ہوئے اپنی کارکردگی اور سلیقۂ نظم و غزل کے بہترین جوھر دکھائے۔ ادب میں شاعری کی اہمیت روزِ روشن کی طرح واضح ہے۔ شاعری پُر اثر اور پُر کشش انداز میں عوام کو اپنا گرویدہ بناتی ہے۔ شاعری اصلاً نادیدہ جذبات و احساسات کا اظہار اور انسانی اُمنگوں و آرزؤوں کی ترجمانی کا نام ہے۔ اظہارِ خیال بنیادی انسانی وصف ہے اور شاعری کے ذریعے الفاظ کو نئے معنی عطا ہوتے ہیں۔ امسال جامعہ گجرات کے ان مقابلہ جات کو اس لحاظ سے بھی اہمیت حاصل تھی کہ ان میں شاعری کی ایک نئی صنفِ نظم عشرہ کو متعارف کروایا گیا تھا۔ ان مقابلہ جات میں بیت بازی کے میدان میںUETلاہورکی ٹیم نے اوّل، GCUلاہور نے دوم اورCOMSATSاسلام آباد نے سو م پوزیشن حاصل کی۔ نئی صنفِ نظم عشرہ میںGCUلاہور نے پہلی، KEMUلاہور نے دوسری اورUETلاہور نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ غزل میں انفرادی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئےUETلاہور کے سلمان رشید پہلے، GCUلاہور کے فہد محمو د دوسرے اورCOMSATSاسلام آباد کے مرزافواد الحسن تیسرے انعام کے حق دار ٹھہرے۔ نظم میں بھی انفرادی طور پرGCUلاہور کے زوہیب عالم،UETلاہورکی نیلوفر افضل اورPUCITلاہور کے اُسامہ یاسین نے بالترتیب پہلا، دوسرا اور تیسرا انعام اپنے نام کیا۔ مقابلہ جات کے اختتام پر طاہر محمود چوہدری، محمد حیدر معراج اور عبدالباسط صائم نے انعامات حاصل کرنے والے طلبا وطالبات میں اعزازی شیلڈز تقسیم کیں۔