جامعہ گجرات کے مرحوم اکڈیمک ڈائریکٹر یاسر افتخار علی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

Gujarat

Gujarat

گجرات (جی پی آئی) جامعہ گجرات کے مرحوم اکڈیمک ڈائریکٹر یاسر افتخار علی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم کی خصوصی شرکت اور یاسر افتخار علی کو خراج تحسین۔ یاسر افتخار علی کی روح کو ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی و فاتحہ خوانی کا اہتمام۔ یاسر افتخار علی جامعہ گجرات کا قابل قدر سرمایہ تھے۔ ان کی شخصیت میں محنت اور خلوص کا جذبہ کار فرما تھا۔ ان کی وفات پر جامعہ گجرات کی ہر آنکھ اشکبار ہے۔

یاسر افتخار علی جامعہ گجرات کے انسٹی ٹیوٹ برائے ہوٹل و ریسٹورنٹ مینجمنٹ کے بانیوں میں سے تھے۔ انہوں نے بھرپور لگن اور جذبہ کے ساتھ اس مرکز کو پروان چڑھاتے ہوئے جامعہ گجرات کا نام پاکستان بھر میں روشن کیا۔ ہم سب ان کی وفات پر مرحوم کی خدمات کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے دلی دکھ کا اظہار کرتے ہیں۔ اداروں کی نیک نامی، ترقی اور فروغ یاسر افتخار علی جیسے پر عزم اور باہمت لوگوں کی کاوشوں سے وابستہ ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وائس چانسلروائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے اکڈیمک ڈائریکٹر IHRM یاسر افتخار علی کی وفات پر جامعہ گجرات میں منعقدہ ایک تعزیتی اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔یاد رہے کہ یاسر افتخار علی مختصر علالت کے بعد اتوار کے روزلاہور کے ایک نجی ہسپتال میں وفات پا گئے تھے۔ ڈائریکٹر میڈیا شیخ عبدالرشیدنے کہا کہ یاسر افتخار علی ایک وضع دار اور تہذیبی شخصیت تھے۔ وہ اعلیٰ اقدار کے پاسدار اور عزم وہمت سے معمور تھے۔ ان کی وفات سے جامعہ گجرات ایک عمدہ اور پرخلوص شخصیت سے محروم ہو گئی ہے۔

ہماری دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آخرت میں ان کے درجات کو بلند فرمائے اور انکے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ ایکسپرٹ BICمحمد حیدر معراج نے کہا کہ یاسر افتخار علی نے اپنی انتھک محنت اور بے پناہ کاوش کے ذریعےIHRMکو جامعہ گجرات کا ایک فعال شعبہ بناتے ہوئے اسے پاکستان بھر میں روشناس کروایا۔ یاسر افتخا ر علی ایک مہربان اور خندہ جبیں شخصیت کے مالک تھے اور ہر دم اپنا دست تعاون دراز رکھتے تھے۔ کوآرڈینیٹرIHRMایازنورانی نے کہا کہ یاسر افتخار علی کی وفات سے انسٹی ٹیوٹ ایک مدبر سرپرست سے محروم ہو گیا ہے۔ انکے طلبہ ان سے گہری محبت رکھتے تھے۔ انہوں نے ہمیشہ اپنے طلبہ کو محنت، لگن اور اپنے کام سے محبت کا درس دیا۔ انکے ہزاروں مایہ ناز طلبہ آج پاکستان بھر میں اور ملک سے باہر مہمانداری کا فریضہ سر انجام دیتے ہوئے اپنے استاد اور جامعہ گجرات کا نام روشن کر رہے ہیں۔

اللہ تعالیٰ ان کی روح کو کروٹوں جنت نصیب فرمائے۔ سکیورٹی انچارج میجر (ر) راجہ عمر یونس نے کہا کہ شخصیتیں اداروں کی پہچان بن جاتی ہیں۔ یاسر افتخار علی بھی جامعہ گجرات کی پہچان بن چکے تھے۔ انہوں نے جامعہ گجرات میں IHRMکے شعبہ کو مضبوط بناتے ہوئے اور طلبہ کی بہترین تربیت کے ذریعے پاکستان کی صنعت مہمانداری کی بے پناہ خدمت کی۔ تعزیتی اجلاس کے موقع پر یاسر افتخار علی کی روح کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی اور فاتحہ کا اہتمام کیا گیا۔ ملک بھر کے دور دراز علاقوں سے یاسر افتخار علی کے پرانے طلبہ کے علاوہIHRMکے طلبا و طالبات ، مختلف شعبہ جات کے اساتذہ اور انتظامیہ کے چیدہ اراکین نے شرکت کی اور یاسر افتخار علی کے لیے دعائے مغفرت اور کلمات خیر ادا کئے۔