حرمین کا تحفظ ایمان کا تقاضا ہے

Khana Kaba

Khana Kaba

تحریر : محمد شاہد محمود
حرمین کی حفاظت کے لیے دینی جماعتوں کا اتحاد اس بات کی گواہی ہے کہ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے مگر اپنے نبی کی شان میں گستاخی اور حرمین کے اوپر حملہ نہیں خوشی کی بات یہ ہے کہ آج دینی جماعتوں کے ساتھ سیاسی جماعتوں نے بھی حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ بیت اللہ پر میزائل حملہ کی کوشش ایران اور سعودی عرب کی لڑائی نہیں مسلم ممالک سیاسی وعلاقی مفادات سے بالا تر ہو کر دشمن کی سازشیں ناکام بنائیں چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نبی ۖ کے وطن کے دفاع اعلان کریں جہاں ان کا پسینہ گرے گا پاکستانی قوم اپنا خون گرائے گی حرمین کے دفاع کے مسئلہ پر کسی اختلاف کی کوئی گنجائش نہیںپاکستان کا بچہ بچہ تحفظ حرمین شریفین کے لیے جانیں قربان کرے گا کیونکہ سعودی عرب سے ہمارا رشتہ کیا لاالہ الا اللہ کا ہے جو سب سے مضبوط ہے۔ حالیہ تحفظ حرمین شریفین کانفرنس میں امیر المجاہدین حافظ محمد سعید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ یہ لڑائی سعودی عرب اور ایران کے درمیان ہے یہ حساس مسئلہ ہے اس پر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تومیں ایرانی صدر حسن روحانی ودیگر ذمہ داران کو کہتا ہوں کہ ہم ایران کی قدر کرتے ہیں لیکن اس تاثر کو ختم کرنے کی سب سے بڑی ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے بیت اللہ کے اوپر میزائل داغا گیا۔

سعودی افواج کے صلاحیت تھی میزائل کو فضامیں تبا کر دیا گیا یہ میزائل حوثیوں کو کس نے دیا ؟ایران مکہ پر میزائل داغنے کے واقعہ کے حوالے سے اپنی پوزیشن کی وضاحت کرے اس حملے اور حملہ آوروں دونوں کی سخت الفاظ میں واضع طور پر مذامت کرے ‘ایران سعودی جنگ کے تاثر کو زائل کرنے کی ذمہ داری ایران پر ہی عائد ہوتی ہے۔ آل سعود نے چار مصلے ختم کرکے ایک ہی امام کے پیچھے نماز ادا کرنے کی روایت قائم کی ہے اور اس سے اتحاد امت کا بیت اللہ سے پیغام دیا ہے مگر کچھ لوگ مکہ ومدینہ کو کھلے شہر دینے کا مطالبہ کرکے دشمن کی زبان بول رہے ہیں اور نہیں جانتے کہ اس سے اسلام کی مرکزیت کمزور ہو گی پاکستان اور سعودی عرب اسلامی ‘ایمانی اور ثقافتی میدانوں میں لازوال لڑی میں پرئوے ہوئے ہیں اس کو کوئی سازش کو ختم نہیں کر سکتی۔

پاکستانی افواج ‘حکمرانوں اور عوام کے دل ہمیشہ سعودی عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں حرمین شریفین کی خدمت تحفظ اور عالم اسلام کو متحد رکھنے کے لیے آل سعود کی خدمات قابل ستائش ہیں ایک بات تو طے ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں کو اپنے پشتی بانوں کی مدد کے بغیر ارض مقدس پر حملے کی جرت نہیں ہو سکتی تھی ایران پر یمنی باغیوں کی مدد کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں ایران کو اس کی وضاحت کرنی چاہیے ایرانی قیادت کی طرف سے اظہار لاتعلقی میں تاخیر پر امت مسلمہ میں تشویش بڑھ رہی ہے اور اس کا نقصان مسلمانوں کے عالمی سطح پر اتحاد کو ہو گا۔ ٹرمپ کا امریکی صدر کی حیثیت سے آنا اور اسرائیلی صدر کا دورہ دہلی خطرات کی گھنٹیاں ہیں اس نئی صف بندی کانشانہ براہ راست پاکستان اور سعودی عرب ہیں پاکستان ہر طرف سے گھرا ہوا ہے اسی طرح سعودی عرب کے چاروں اطراف میں بھی خطرات پھیلا دئیے گئے ہیں۔

Islam

Islam

عالم کفر جانتے ہیں کہ پاکستان اور سعودی عرب اسلام کی پہچان ہیں کفر نے اپنی نئی صف بندی کے ذریعے انہی کو نشانہ بنا رکھا ہے جلد عالم اسلام متحد نظر آئے گا امریکہ ‘بھارت ‘ اسرائیل مسلم ممالک کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ سب خطرات کا ادراک کرتے ہوئے اپنے اختلافات کو ختم کریں اور دشمنوں کو متحد ہونے کا پیغام دیں۔ حرمین کا تحفظ مسلمانوںپر فرض ہے پا کستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ سعودی عرب کادفاع کرے۔ یاد رہے کہ حدیث نبویۖ کے مطابق ان شاء اللہ مسلمان پوری دنیا پر غالب آنے والے ہیں جس کا علم دنیا کے تمام مسخ شدہ مذاہب کو بخوبی ہے تبھی تو مسلمانوں کے اندر اختلافات کی فضا پیدا کی جارہی ہے۔ بیرونی قوتوں کوعلم ہے کہ جس دن مسلمانوں کا اتحاد ہوگیا تو اس دن کے بعد مسلمان پوری دنیا پر غالب ہو ں گے۔ عالم کفر نے بیت اللہ پر حملہ کرکے مسلمانوں کو اکھٹا کر دیا ہے وہ یہ نہیں جانتے کہ مسلمان بیت اللہ اور نبی ۖ کی حفاطت کے لیے قیصر وکسرٰی کو پاش پاش کر سکتے ہیں یہ شاہ اندلس کو خودکشی کرنے پر مجبور کردیتے ہیں یہ سمندروں کا سینہ چیر سکتے ہیں۔ یہ سومنات کو کرچیوں میں بدل کر پائوں کے نیچے روند سکتے ہیں یہ راجہ دہر کی سلطنت کو اپنے گھوڑوں کے پائوں سے مسل سکتے ہیں۔

عالم کفر تم نے اس امت کو چھیڑا ہے جو بھوک پیاس برداشت کرسکتی ہے پیٹ پر پتھر باندھ سکتی ہے تپتے ہوئے صحرائوں کی ریت پر لیٹ سکتی ہے سولی چڑھ سکتی ہے مگر اپنے نبی ۖاور بیت اللہ کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو برداشت نہیں کر سکتی۔ آج تمام کفر مسلمانوں کو ختم کرنے کے لیے ہر قسم کے حربے استعمال کر رہے ہیں شام’ فلسطین’ بھارت’برما اور کشمیر کے اندر جو مسلمانوں کے ساتھ سلوک کیا جا رہا ہے ایسا سلوک تو جانوروں کے ساتھ بھی نہیں کیا جاتا کیا اس طرح مسلمانوں کو ختم کیا جا سکتا ہے؟امریکہ میں ٹرمپ کی جیت اس بات کا ثبوت ہے کہ عیسائی ہمیشہ کی طرح آج بھی یہودیوں کے غلام ہیں اور ہمیشہ رہیں گے اور دوسری بات کہ اب امریکہ بھی ٹکڑوں میں تقسم ہونے والا ہے اوررہی بات بھارت کی توبھارت آج امریکہ کا سب سے بڑا حواری بنا ہے اسی بھارت کو یہی ٹرمپ برباد کرے گا اور بھارت پر ایک بار پھر مسلمانوں کی حکومت ہو گی ان شاء اللہ۔ آج بھارت اس بات کو دیکھ چکا ہے کہ وہ جتنا معصوم کشمیروں پر ظلم ڈھا رہا ہے آزادی کشمیر کی تحریک میں اتنی ہی تیزی آرہی ہے وہ اس بات سے واقف نہیں کہ ظلم جب بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے اور اب ہندوستان کے ٹوٹنے کا وقت آچکا ہے کشمیر بھی ہمارا ہے ہمارا تھا۔ برما کے اندر وہ لوگ مسلمانوں کا قتل عام کررہے ہیں جن کی مذہبی تعلیمات میں ہے کہ تم ایک چیونٹی کو بھی تکلیف نہیں پہنچاسکتے افسوس کہ یہ لوگ مذہب کی آڑ میں مذہب کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں۔

بہرحال ہم حرمین کی بات کر رہے تھے تو حقیقت یہ ہے کہ حرمین شریفین پرمیزائل حملے کی کوشش بین الاقوامی امن تباہ کرنے کی سازش اوربیت اللہ کی توہین ہے۔ حکومت پاکستان فوری طورپرحرمین کے تحفظ کے لیے فوج بھیجے، عالم اسلام حرمین شریفین کے تحفظ اورامت مسلمہ کے دفاع کے لیے مشترکہ فوج تشکیل دے۔ حکومت حرمین کے تحفظ کے لیے عوام کی رجسٹریشن کرے۔ اوآئی سی سمیت تمام عالمی اداروں کو حرمین شریفین کی طرف داغے جانے والے میزائل کانوٹس لیناچاہیے حرمین شریفین کے تحفظ پرکوئی سمجھو تہ نہیں ہوسکتا۔ تحفظ حرمین کیلئے تمام مسالک اورمسلمان متحد ہیں ہم ایسی کسی سازش کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ حرمین شریفین کے تحفظ کے حوالے سے دو رائے نہیں ہو سکتی۔حرمین شریفین کا تحفظ ہر مسلمان کے ایمان کا تقاضا ہے۔ حرمین شریفین کا تحفظ ہر مسلمان کا فرض ہے ایمانی جذبہ ہے۔مسلمان اپنے مسائل میں الجھے ہوئے ہیں’ او آئی سی کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔پاکستان اور ترکی کو مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کرنا ہو گا۔کسی خوف اور خطرے کی بات نہیں اتحاد کی ضرورت ہے۔ہر پاکستانی تحفظ حرمین شریفین کیلئے مر مٹنے کو تیار ہے۔حوثی باغیوں کی طرف سے داغے کیلئے میزائل کا جواب دینا چاہیے۔عالمی فورمز اور مسلم امہ کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہو گی۔

Muhammad Shahid Mehmood

Muhammad Shahid Mehmood

تحریر : محمد شاہد محمود
03214095391
shahidg75@gmail.com