تارکین وطن کی ربڑ کی کشتی تیز دھوپ سے پھٹ گئی، 40 افراد ڈوب کر ہلاک

Boat

Boat

جزیرہ سسلی (جیوڈیسک) اطالوی جزیرے سسلی پہنچنے کی خواہش میں سمندری راستہ اختیار کرنیوالے کم ازکم 40 تارکین وطن راستے میں ہی دم توڑ گئے۔

بچوں کے حقوق کیلیے سرگرم عالمی تنظیم ’’سیودا چلڈرن‘‘ کی مقامی ترجمان جیووانا ڈی بینی ڈیٹونے بتایا کہ قریباً 194بچ جانے والے تارکین وطن سسلی کے ساحل پورٹ آف کٹانیا تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں اورانھوں نے اپنے ساتھ سفرپر روانہ ہونے والے 40 تارکین وطن کی ہلاکت کی خبردی ہے۔ ان 240تارکین وطن کاتعلق افریقی ممالک گھانا، سینیگال، آئیوری کوسٹ اور مالی سے ہے جیووانا ڈی بینی ڈیٹونے مزید بتایاکہ اتوارکو سورج کی تیزحدت کے سبب تارکین وطن کی یہ ربربوٹ دھماکے سے پھٹ گئی تھی۔ کشتی میں سے جب ہوانکلی اوراس میں پنکچر ہوا تواس پر 137مسافر تھے۔

سمندرمیں مالٹا کے ایک تجارتی جہازنے ان 2کشتیوں پرسوار تارکین وطن کوبچایا جن پروہ لیبیاسے سوارہوئے تھے۔ ایک کشتی پرسوار 137میں سے بمشکل 3 افرادنے رضاکارانہ طورپر بتایاکہ درجنوں افراد نے جب دیکھا کہ ایک تجارتی جہازان کی طرف بڑھ رہاہے تو انھوں نے سمندرمیں چھلانگیں لگادیں اورڈوبنے لگے کیونکہ تیرنا نہیں جانتے تھے۔

عالمی تنظیم سیودا چلڈرن نے بتایاکہ ان ڈوبنے والوں میں سے5کی لاشیں کٹانیا لائی گئی ہیں مگراس بات کاپتہ نہیں چل سکاکہ یہ ان ڈوبنے والوں میں شامل تھے یا چھوٹی کشتی میں ہی مرگئے تھے۔ ڈی بین ڈیٹوکے مطابق بعض افرادنے بتایاہے کہ 40 افراد ڈوب کرہلاک ہوگئے ہیں جبکہ بعض نے یہ تعداد بہت زیادہ بتائی ہے۔ انھوںنے یہ بھی بتایاکہ قریباً 100 افراد اس پرسوار تھے اورکم ازکم 32افراد اس میںسے لاپتہ ہوگئے جن میں سے 2کی عمریں صرف 5اور 7برس کی تھیں۔