بہت بے چین ہوتا ہوں تمھاری یاد آتی ہے

بہت بے چین ہوتا ہوں بہت بے حال ہوتا ہوں
تمھاری یاد آتی ہے بڑا نڈھال ہوتا ہوں

تمھاری یاد کا لمحہ دل میں آگ کا ساون
کسی مایوس آنکھوں کا کٹھن میں سال ہوتا ہوں

اگر خا موش ہو جائوں تو مشل خاک ہوتا ہوں
کبھی جو بول پڑتا ہوں تو اک بھو نچال ہوتا ہوں

کسی جشن مسرت میں میرے الفاظ ہیں موتی
کبھی دکھیاری آ نکھوں کا میں آنسو لال ہوتا ہوں

بتائوں کیا اسے ساگر میں زندہ ہوں تو کیسا ہوں
ابھی بھی پہلے دن جیسا بڑا بے حال ہوتا ہوں

Shakeel Sagar

Shakeel Sagar

تحریر : شکیل ساگر