بھارتی روئی غیر معیاری، درآمد کنندگان کو نقصان کا خدشہ

Cotton

Cotton

کراچی (جیوڈیسک) مقامی کاٹن مارکیٹ میں ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی جانب سے معیاری روئی کی خریداری میں دلچسپی کے باعث روئی کے بھاؤ میں اضافہ ہوا ،معیاری روئی میں فی من 200 روپے کا اضافہ ہوا ،روئی کا بھاؤ فی من 7100 روپے کی سیزن کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، کپاس کی پیداوار توقع سے بہت کم ایک کروڑ 10تا 15 لاکھ گانٹھوں کی ہوگی۔

صوبہ سندھ میں روئی کا بھاؤ فی من 6200 تا 7050 روپے، پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 2700 تا 3200 روپے جبکہ صوبہ پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 6400 تا 7100 روپے جبکہ پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 2700 تا 3300 روپے رہا۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی سپاٹ ریٹ کمیٹی نے سپاٹ ریٹ فی من 6600 روپے کے بھاؤ پر مستحکم رکھا۔

کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ وفاقی وزارت نیشنل خوراک سیکیورٹی و ریسرچ کے ذیلی پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ نے بھارت سے روئی کی درآمد کی پرمٹ کا اجرا کرنا شروع کردیا ہے۔ کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان کے مطابق ٹیکسٹائل و سپننگ ملز نے تاحال بھارت سے تین لاکھ گانٹھوں کے درآمدی معاہدے کرلئے ہیں، کل 8لاکھ گانٹھوں کے درآمدی معاہدے متوقع ہیں۔ بھارت میں روئی کی فصل پر گلابی سنڈی نے زبردست حملہ کیا ہے جس کے باعث وہاں روئی کی فصل بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

علاوہ ازیں بھارت میں روئی کی فصل متاثر ہونے کی خبروں کی وجہ سے بین الاقوامی کپاس مارکیٹوں میں بھی روئی کے بھا ؤمیں اضافہ ہوگیا ہے۔ نسیم عثمان نے بتایا کہ بھارت سے روئی درآمد کنندگان کونقصان سے بچنے کیلئے بہت محتاط رہنا پڑیگا کیوں کہ وہاں دسمبر کے مہینے کے بعد سے روئی کی کوالٹی بہت زیادہ متاثر ہونے کا اندیشہ بتایا جاتا ہے۔ اسلئے بھارت سے معیاری روئی ملنا مشکل ہوجائیگی بلکہ پھٹی خراب ہونے کی وجہ سے کئی جننگ فیکٹریاں بند کردی گئی ہیں۔