ہندوستان میں کھیلے جارہے بلائنڈ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم کی کامیابیوں جاری

Mohsin Khan

Mohsin Khan

مہمند ایجنسی (شاہ محمود خان مومند) 19 سالہ محسن خان مومند پاکستان ٹیم میں آل راؤنڈر کے طور پر کھیل رہے ہیں۔ہندوستان کے شہر بنگلور میں کھیلے جارہے بلائنڈ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم کی کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے، لیکن شاید ہی کوئی جانتا ہو کہ اس ٹیم میں مہمند ایجنسی کے ایک ٹیکسی ڈرائیور کا بیٹا بھی شامل ہے۔

پاکستان کے قبائلی علاقے مہمند ایجنسی کے ایک 35 سالہ ٹیکسی ڈرائیور مریب خان کے بیٹے محسن خان مومندکو ہندوستان میں کھیلے جارہے بلائنڈ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستان کی نمائندگی کا موقع ملا۔ مہمند ایجنسی کے علاقے کوز گنداؤ سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ محسن خان مومند پاکستان ٹیم میں آل راؤنڈر کے طور پر کھیل رہے ہیں۔

انھوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں 18 گیندوں پر ناقابل شکست 36 رنز بنائے، محسن خان مومندنے جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں 7 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ محسن خان مومندپیدائشی طور پر بینائی سے محروم ہیں اور بچپن سے ہی کرکٹ کے شیدائی ہیں۔ان کے والد مریب خان نے میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ محسن مومندبچپن سے معذور ہونے کے باوجود گاؤں کی گلیوں میں کرکٹ کھیلتے تھے، انھیں اْمید تھی کہ ایک دن وہ پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم کا حصہ ضرور بنیں گے۔

ان کا کہنا تھا، میں آج بہت فخر محسوس کررہا ہو کہ میرا بیٹا ورلڈ کپ میں پاکستان کی بلائنڈ کرکٹ ٹیم کا حصہ بنا، میں ایک ٹیکسی ڈرائیور ہوں اور میں نے کبھی یہ سوچا بھی نہیں تھا کہ میرا معذور بیٹا پاکستان کرکٹ ٹیم کا حصہ بن جائے گا۔یاد رہے کہ گذشتہ روز پاکستان کی بلائنڈ ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف عالمی ریکارڈ قائم کرنے کے ساتھ ساتھ مسلسل آٹھویں فتح بھی حاصل کی تھی۔

پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف بلائنڈ ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکور 372 بنایا تھا، جس کے جواب میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم 191 رنز بنا سکی اور پاکستان نے میچ میں 182 رنز کے بھاری مارجن سے فتح سمیٹ لی۔واضح رہے کہ ہندوستان میں ہونے والے بلائنڈ ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم محمد اجمل کی قیادت میں شرکت کررہی ہے جبکہ سابق کپتان عبدالرزاق ٹیم کے ہیڈ کوچ کے طور پر شامل ہیں۔انہوں نے شبیر خان اور نصراللہ کا بھی شکریہ آدا کیا جن کی بدولت آج محسن مومند پاکستانی ٹیم میں پہنچ گئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ محسن مومند کا کرکٹ سے بے تحاشہ لگائوں کی وجہ سے شبیر خان اور نصراللہ جو کہ پیدائشی طور پر نابینا ہے اور کلب لیول پر بلائنڈ کرکٹ کھیل چکے، نے محسن کی کافی رہنمائی کی اور انہیں پہلے کے پی ٹیم اور پھر پاکستان ٹیم تک پہنچنے کے لیے کوچنگ اور رہنمائی کرتے رہے۔

Pak Blind Cricket Team

Pak Blind Cricket Team