بھارت کیساتھ ہمارا مستقبل تاریک، مزاحمت انتہائی ضروری ہے: علی گیلانی

Ali Gilani

Ali Gilani

سری نگر (جیوڈیسک) کل جماعتی حریت کانفرنس (گ )کے چیئرمین علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ ہمارا مستقبل تاریک ہے اور اسکے خلاف مزاحمت انتہائی ضروری ہے۔

انسانی رشتے کے ناطے پنڈتوں سمیت ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے ہمارے بھائی ہیں لیکن آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل درآمد کرکے پنڈتوں کی الگ کالونیاں بنانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔ علی گیلانی نے بھارت کے فوجی قبضے کے خاتمے کے لیے قوم کو مزاحمتی راستے میں استقامت سے ڈٹ جانے کی تلقین کی ہے ،وہ اپنی خود نوشت ولر کنارے اور عبدالحلیم کی تحریر کردہ پیراڈائز آن فائر کی سرینگر میں تقریب رونمائی میں ٹیلیفونک خطاب کررہے تھے۔

سید علی گیلانی نے مزید کہا ہے کہ ولر کنارے تصنیف میں انہوں نے ان حقائق کا خلاصہ کیا جن کے وہ خود گواہ ہیں یا ان پر کسی معتبر ذرائع سے پہنچے ہیں۔ حریت چیئرمین نے کہاکہ ہمارا اصل و بنیادی مقصد بھارت کے فوجی قبضے سے چھٹکارا پانا ہے اور اس کیلئے قوم کو عزم و استقلال سے آگے بڑھنا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں آر ایس ایس کا ہی ڈکٹیشن نافذ ہورہا ہے اور اسے مفتی سعید ،عمر عبداللہ یا فارو ق عبداللہ غرض ہر بھارت نواز سیاست دان کے ہاتھوں عملایا جارہا ہے ۔بھارت نواز سیاست دان کشمیری عوام کے جذبات کا استحصال کرکے جموں وکشمیر کے متنازعہ خطے پر بھارتی فوجی قبضے کو دوام بخشنے کیلئے تعینات کئے جاتے ہیں لیکن اب عوام کو ان کے فریب میں نہ آکر حق خود ارادیت کی جدو جہد میں یکسوئی اور استقامت لانی چاہئے۔

ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کل جماعتی حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ منظم سازش کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیر میں آزادی و استصواب رائے کے بیانیہ کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے‘ ہماری قوم کو فروعی مسائل میں الجھا کر تقسیم در تقسیم کیا جارہا ہے، کشمیری قوم تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرے ۔ دوسری طرف سیمینار سے خطاب میں میر واعظ عمر فاروق نے مزید کہا کہ بھارت عالمی سطح پر کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو ایک چھوٹی سے اقلیت کی مانگ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش میں ہے اس منظم سازش کے خلاف جموں و کشمیر کے عوام کو ہر سطح پر خبردار رہناہو گا۔

ایک منصوبہ کے تحت ریاست کی مسلم شناخت کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے اور ساتھ ہی جموں اور لداخ کی برادری کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کو بھی اپنی شناخت کے تحفظ کا پورا پورا حق دیا جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ ہفتہ شہادت منانے کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ ہم اس تحریک کے بنیادی اصولوں کا احیاء کر کے ایک نئی ہمت کے ساتھ آگے بڑھیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی سول سوسائٹی نے مسئلہ کشمیر سے آنکھیں موند لی ہیں ایسے میں ہم کو بین الاقوامی اداروں اور عالمی برادری سے امید ہے کہ وہ اس معاملے میں رول ادا کریں گے ۔کشمیریوں کے لئے یہی صحیح وقت ہے کہ دنیا کے سامنے اپنا کیس پورے زور و شور کے ساتھ رکھیں ۔