بھارت کے پاکستان پر گھسے پٹے الزامات کیوں؟

India

India

تحریر : میاں نصیر احمد
پاکستان نے دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے تمام ثبوت اقوام متحدہ کو فراہم کر دئیے ہیں اور وزیراعظم نے بھی اقوام متحدہ میں کشمیر کی بات کیا کی لیکن لگتا ہے جیسے بھارت کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا چار نکاتی امن تجاویز کا مثبت جواب دینے کے بجائے الزامات کا سلسلہ شروع کر دیا جب کہ پاکستان نے دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے تمام ثبوت اقوام متحدہ کو فراہم کر دئیے ہی ںاور پاکستان نے اقوام متحدہ کو یہ بھی بتادیا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین پیدا ہونے والے حالیہ تناوکا سبب مشرقی سرحد پر جاری بھارتی جارحیت ہے جو ایک ایسے مخصوص وقت میں کی جا رہی ہے جب پاکستانی افواج دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑ رہی ہے۔

یہاں پربڑی غور طلب بات یہ ہے کہ پاکستان میں بھارتی معاونت سے دہشتگردی انتہائی سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے ضرب عضب اپریشن کامیابی سے جاری ہے جس میں دہشتگردوں اور ان کے معاون عناصر کو نشانہ بنایا جا رہا ہے بھارتی دراندازی کے باعث پاکستان کی دہشتگردی سے متعلق جنگ متاثر ہو رہی ہے بھارت کراچی اور بلوچستان میں براہ راست دہشت گردی کو سپورٹ کر رہا ہے لگتا ہے شاہد بھارتی وزیر خارجہ کو پاکستان کی یہ بات پسند نہیں آئی جو پاکستان پر الزامات لگنا شروع کرد یئے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی پریس کانفرنس اور الزامات کے جواب میں پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ وہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں جبکہ بھارت مذاکرات سے ہمیشہ بھاگتا ہے پندرہ ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کی اور انھیں بھارتی ہٹ دھرمی سے اگاہ کیا بھارت آج تک ممبئی حملوں کے حوالے سے کوئی ثبوت پیش نہیں کر پایااورسمجھوتہ ایکسپریس پر بھی پاکستان نے تمام ثبوت بھارتی حکومت کو فراہم کئے تھے۔

اس پرآج تک کوئی پیش رفت نہیں کی گئی پاکستان نے ملک میں بھارتی دہشتگردی کے ثبوت اقوام متحدہ کے حوالے کر دیئے بھارت کا وہی پرانا راگ سشما سوراج کے پاکستان پر ثبوت کے بغیر گھسے پٹے الزامات مودی سرکار کا امن کیلئے وزیراعظم نواز شریف کا چار نکاتی فارمولا قبول کرنے سے انکاروزیراعظم نے جنرل اسمبلی میں چار نکات پیش کر کے اقوام عالم کے ساتھ ساتھ بھارت کو بھی امن کا پیغام دیا لیکن بھارتی وزیر خارجہ اپنی تقریر میں زہر اگلتی رہی بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پہلے دہشت گردی چھوڑے پھر بات چیت کرے دہشت گردی اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے کہتی ہیں بات چیت آگے بڑھے تو تمام متنازعہ مسائل پر بات ہو سکتی ہے سشما سوراج نے بھارت کے دہشتگردی کا شکار ہونے کا روناتو رویا ان سے کوئی پوچھے کہ بھارت کشمیر میں جو خون کا کھیل کھیل رہا ہے اور یہ خون کا کھیل لاکھوں بے گناہ کشمیریوں کی جانیںلے چکا ہے یہ ظلم سے کم تو نہیں ہے۔

Pakistan

Pakistan

پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میںبہتری کیلئے مسئلہ کشمیرکا حل انتہائی ضروری ہے انسانی حقوق کی تنظیم نے بھارتی فوج کے افسروں کو انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب ٹھہرا کر سلامتی کونسل سے مقبوضہ کشمیرمیں مداخلت کا مطالبہ کر دیا پاکستان میں بھارت اپنی خفیہ ایجنسیوں کے کرتوت بھول گیا ہے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر مسلسل جارحیت بھی محترمہ کو یاد نہ رہی لچھے دار باتوں سے سشما سوراج نے بھارتیوں کو بھلے ہی بیوقوف بنا لیا ہو لیکن حقائق پر نظر رکھنے والے عالمی رہنماؤں کو رام نہ کر سکیں عالمی میڈیا نے بھی بھارتی وزیر خارجہ کو کوئی لفٹ نہیں کرائی۔

امن کی بات نفرت کے پجاریوں کو پسند نہیں ائی پہلے میڈیا نے طوفان اٹھایا جس کے بعد بھارتی حکومت کو بھی جوابی بیان دینا پڑا مگر وہی کھسیانی بلی کھمبا نوچے والی بات کچھ بن نہ پایا تو پاکستان پر دہشت گردی کا گھسا پٹا الز ام دہرا دیا بھارتی حکام نمبر بنانے کے چکر میں ایک سے بڑھ کر ایک بیان داغنے لگے اقوام متحدہ میں بھارتی مشن کے سیکرٹری ابھیشیک سنگھ اس بات پر سیخ پا ہوئے کہ نواز شریف نے کشمیر کی بات کر کے بھارت کی دکھتی رگ کیوں دبائی پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو فلسطین سے ملا کر مسلمانوں کے حقوق کی بات کیوں کی مقبوضہ کشمیر کو غیرفوجی علاقہ قرار دینے سے انکار کر دیا الٹاآزاد کشمیر پر حق جما دیا۔

وزیراعظم کی تقریر سے بھارتی وزارت خارجہ کے حکام کے سینے پر بھی سانپ لوٹنے لگے پاکستان ان کے بھاشن کا انتظار کرے وزیراعظم کی تقریر کے بعد بھارت میں ایک طوفان برپا ہے اور پاکستان کے خلاف الزامات کا طوفان اٹھ کھڑا ہوا ہے پاکستان بھارت سے بہتر تعلقات چاہتا ہے اور یہ تعلقات اس صورت میں اچھے استوار ہو سکتے ہیں۔

اگر بھارت واقعہ ہی امن کا خواہ ہے تو اسے کشمیر سے اپنی افواج واپس بلا کرمذاکرات کی راہ ہموار کرنی ہو گی تب ہی خطے میں امن برقرار راہ سکتا ہے لیکن اگر اسی طرح بھارت پاکستان پر الزام تراشی کرتا رہاتوامن کی راہ ہموار نہیں ہو سکے گی پاکستان خطے میں امن کا خواہش مند ہے لیکن عزت اور خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا اپریشن ضرب عضب کو نامکمل نہیں چھوڑیں گے پاکستان سے دہشت گردی کو جڑ سے ختم کر کے دم لیں گے اور اپریشن ضرب عضب کو ادھورا نہیں چھوڑیں گے پاکستان ہمیشہ بھارت اور افغانستان سمیت تمام ہمسایوں سے بہتر تعلقات چاہتاہے لیکن ملکی وقار اور خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اے اللہ پاک ملک پاکستان کو دشمن کی بر’ی نظر سے محفوظ رکھنا امین۔

Mian Naseer Ahmad

Mian Naseer Ahmad

تحریر : میاں نصیر احمد