بھارت میں صدیوں بعد خواتین کو مندر میں داخلے کی اجازت مل گئی

Women Temple  Entrance

Women Temple Entrance

ممبئی (جیوڈیسک) مغربی بھارت کے ایک ہندو مندر میں صدیوں سے عائد خواتین کے داخلے پر عدالتی فیصلے کے بعد پابندی اٹھالی گئی، عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ عبادت کرنا خواتین کا بنیادی حق ہے۔

تفصیلات کے مطابق شنی شنگناپور مندر میں صدیوں سے خواتین کے داخلئے پر پابندی عائد تھی جسے ختم کرنے کے لئے سماجی کارکن طویل عرصے سے جدوجہد کررہے تھے۔ بھومتا بریگیڈ نامی عورتوں کے حقوق کی سماجی تنظٰیم نے رواں سال جنوری میں احتجاجاً مندر کے اندرونی حصے میں داخل ہونے کی کوشش کی جسے بزورقوت روک دیا گیا جس کے بعد انہوں نے عدالت سے رجوع کرلیا۔

بمبئی ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے اپنا تاریخ ساز فیصلہ جاری کرتے ہوئےکہا کہ مندر کے اندر جاکرعبادت کرنا خواتین کا بنیادی حق ہے لہذا اس پرسے پابندی ہٹائی جائے جس کے بعد مندرانتظامیہ نے صد یوں پرانی رسم توڑتے ہوئے خواتین کو مندر کے اندرونی احاطے میں داخلے کی اجازت دے دی۔

بھارت میں آج بھی ایسے کئی مقامات ہیں جہاں خواتین کومندر کے مرکزی احاطے تک رسائی کی اجازت نہیں ہے۔ کیرالہ کے مشہور سبارملہ مندرمیں 10 سال سے لے کر 50 سال تک کی خواتین کے داخلے پر صدیوں سےپابندی عائد ہے۔