بھارتی عدالت نے ممبئی ٹرین دھماکوں کے الزام میں 12 مسلمانوں کو سزا سنا دی

 Mumbai Train Bombing

Mumbai Train Bombing

ممبئی (جیوڈیسک) ٹرینوں کے سلسلہ وار دھماکوں اور سیکڑوں افراد کی ہلاکت کے مقدمے میں خصوصی عدالت نے 12 مسلمانوں پر فردِ جرم عائد کرتے ہوئے انہیں قصور وار ٹھہرایا ہے جب کہ ایک کو بے گناہ قرار دے کر رہا کر دیا گیا۔

خصوصی عدالت نے 37 سالہ کمال احمد انصاری، 37 سالہ تنویر احمد انصاری، 36 سالہ محمد فیصل شیخ، 30 سالہ احتشام صدیقی، 32 سالہ محمد ماجد شفیع، 41 سالہ شیخ عالم شیخ، 34 سالہ محمد ساجد انصاری، 27 سالہ مزمل شیخ، 43 سالہ سہیل محمود شیخ، 36 سالہ ضمیر احمد شیخ، 30 سالہ نوید حسین خان اور38 سال کے آصف خان کو سزا سنائی گئی ہے جب کہ ایک عبدالوحید شیخ کو بری کر دیا گیا۔

مقدمے کی کارروائی جون 2007 سے شروع ہوئی جب کہ کیس کو مہاراشٹرا کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ کے تحت جاری رکھا گیا ، وکیلِ صفائی وہاب خان کا کہنا تھا کہ تمام افراد کے بیانات میں یکسانیت ہے اور یوں لگتا ہے کہ وہ جعلی اور من گھڑت ہیں۔

بموں کے لیے ٹائمر بنانے کے الزام میں گرفتار ساجد انصاری کے وکیل نے بتایا کہ دھماکوں کے وقت ساجد دھماکے کی جگہ موجود نہیں تھا بلکہ وہ گوویندی کی بجائے جوگیشوری میں تھا، اسی طرح سزا پانے والےآصف خان کے وکیل نے کہا کہ آصف جائے وقوعہ پر موجود نہ تھا اور کسی اور جگہ پر تھا۔

واضح رہے کہ 11 جولائی 2006 کو ممبئی کی سات لوکل ٹرینوں میں آرڈی ایکس دھماکا خیز مواد سے دھماکے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں 188 افراد ہلاک اور 817 زخمی ہوگئے تھے۔