بھارتی ہائی کمشنر طلب، ’’سرجیکل اسٹرائیکس کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد‘‘ قرار

Foreign Ministry

Foreign Ministry

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے سکریٹری خارجہ، اعزاز احمد چودھری نے جمعرات کے روز پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر کو وزارتِ خارجہ طلب کیا، جس دوران، ایک سرکاری بیان کے مطابق، پاکستان نے’’سرجیکل اسٹرائیکس کے بارے میں بھارتی دعویٰ کو بے بنیاد کہہ کر مسترد کیا‘‘۔

یہ بات دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک اخباری بیان میں بتائی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سکریٹری خارجہ نے بھارتی افواج کی جانب سے ’’لائن آف کنٹرول پر بغیر اشتعال کے کی گئی فائرنگ کی مذمت کی، جس کے نتیجے میں، پاکستان افواج کے دو اہل کار ہلاک ہوئے‘‘۔

بیان کے مطابق، بھارتی ہائی کمشنر کو بتایا گیا کہ ’’یہ واقعات بھارت کی جانب سے جنگ بندی کے ضابطوں کی جاری خلاف ورزی ہیں۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’سکریٹری خارجہ نے یہ پیغام پہنچایا کہ پاکستان کی مسلح افواج جارحیت کے کسی اقدام کا مناسب جواب دینا جاری رکھیں گی‘‘۔

بیان کے مطابق، ’’سکریٹری خارجہ نے توجہ دلائی کہ بھارت نے دانستہ طور پر لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں اضافہ کیا ہے‘‘، تاکہ، بقول ترجمان ’’بین الاقوامی برادری کا دھیان بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورت حال سے ہٹایا جائے‘‘۔ جہاں، بقول ترجمان، بھارتی افواج نے ’’بے گناہ اور نہتے افراد کے خلاف دہشت کا بازار گرم کر رکھا ہے‘‘۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’اُڑی حملے کے حوالے سے پاکستان نے بھارت کے الزام کو بے بنیاد قرار دیا، اور اس کی مذمت کی‘‘، اور یہ کہ سکریٹری خارجہ نے کہا کہ ’’بھارت کی جانب سے اب یہ روایت بن چکی ہے کہ اس طرح کے ہر کسی واقع کا الزام پاکستان پر دھرا جائے، جب کہ بعدازاں، تفتیش میں، معاملہ برعکس نکلتا ہے‘‘۔

بیان کے مطابق، ’’سکریٹری خارجہ نے بھارت کی جانب سے سارک سربراہ اجلاس میں شریک نہ ہونے کے فیصلے پر شدید اظہارِ مایوسی کیا؛ اور کہا کہ اپنے طور پر، پاکستان علاقائی تعاون کے مقاصد میں پُرعزم ہے، جو سارک کے چارٹر میں وضع کردہ ہیں‘‘۔