بھارتی وزیر داخلہ کی پاکستان کو تقسیم کرنے کی دھمکی

Rajnath Singh

Rajnath Singh

تحریر : محمد صدیق پرہار
بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے پاکستان پر بھارت کو غیرمستحکم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر پاکستان نے دہشت گردی کی مدد بند نہ کی تووہ ١٠ حصوں میں ٹوٹ جائے گا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے الزام لگایاکہ پاکستان مذہبی بنیادوں پربھارت کو تقسیم کرنے کی سازش کر رہا ہے۔ لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہو گا۔

بھارت ١٩٤٧ء میںمذہبی بنیادوں پرتقسیم ہوا۔لیکن بھارت کوایک بار پھر مذہبی بنیادوں پر تقسیم نہیں کیا جا سکتا۔اس نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے ذریعے مقبوضہ کشمیرکوبھارت سے الگ کرناچاہتا ہے۔لیکن اسے معلوم ہوناچاہیے کہ دہشت گردی بزدلوںکاہتھیارہے بہادروںکانہیں۔داعش بھارت میںم قدم جمانے میںناکام رہی ہے۔ اس کاکریڈٹ بھارتی مسلمانوں کو جاتاہے۔اس نے دعویٰ کیا کہ بھارت دنیاکاواحدملک ہے جس میں مسلمانوں کے تمام ٧٢ فرقے بستے ہیں۔ جبکہ پاکستان جومذہب کی بنیادپرقائم ہوا۔١٩٧١ء میں دوحصوںمیں تقسیم ہوگیا۔اس نے کہا کہ پاکستان بھارت کے خلاف دہشت گردی کی مددروک دے ورنہ وہ دوبارہ دس حصوںمیںتقسیم ہوجائے گا۔اس نے کہا کہ ہم اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ پاکستان ہماراہمسایہ ملک ہے اوردوست بدلے جاسکتے ہیں۔

ہمسائے نہیں ۔جب وزیراعظم نوازشریف نریندرمودی کی تقریب حلف برداری کی شرکت کے لیے بھارت آئے تواس کامقصدصرف ہاتھ ملانانہیں تھا بلکہ دلوں کا میل تھا۔صرف اتناہی نہیںو زیراعظم نریندر مودی پروٹوکول بالائے طاق رکھتے ہوئے نوازشریف فیملی کی ایک تقریب میں شرکت کے لیے لاہورپہنچ گئے ۔ اس نے کہا کہ پاکستان بھارتی ارادوں کو سمجھنے میں ناکام رہاہے۔پاکستان نے اچھے تعلقات کی ہماری خواہش کاجواب پٹھان کوٹ، اڑی اورگرداسپورجیسے حملوںکی صورت میں دیا۔اس نے کہا کہ اگرپاکستان دہشت گردی کوکنٹرول نہیںکرسکتا اوربھارت کاتعاون چاہتا ہے توہم پاکستان سے اس لعنت کے خاتمے میںمددکرنے کوتیارہیں۔اس نے کہا ہم پاکستان کے ساتھ امن سے رہناچاہتے ہیں لیکن کسی قیمت پردہشت گردی سے سمجھوتہ نہیں کر سکتے ۔وز یر دفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ مودی سرکارمزیدرہی توبھارت کواپنے ٹکڑے گننامشکل ہوجائے گا۔بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ کے بیان پرردعمل ظاہر کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ بھارتی وزیرداخلہ کی دھمکی گیدڑبھبکی ہے۔لگتا ہے راج ناتھ بوکھلاہٹ میںہوش کھوبیٹھے ہیں۔راج ناتھ کومعلوم نہیںکہ آج کاپاکستان کہاں کھڑا ہے۔

پاکستان کودس ٹکڑوںمیں تقسیم کرنے کی بھارتی وزیرداخلہ کی گیدڑ بھبکی ردعمل کااظہارکرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہاہے کہ مودی سرکارکی موجودگی میںکسی اورکوبھارت کومذہب کی بنیادپرتقسیم کرنے کی کوشش کی ضرورت نہیںاوربھارت کومذہبی بنیادوں پر پاکستان نہیں بلکہ بی جے پی سرکارکی پالیسیاں تقسیم کررہی ہیں۔جس پارٹی اورجس حکومت کی بنیاداورمنشورہی مذہبی جنونیت ،تفریق ، منافرت اورتشددپرمبنی ہو وہ کس منہ سے پاکستان پرالزام تراشی کرسکتی ہے۔انڈیامیں اقلیتوںکااستحصال ہورہا ہے۔وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کاپاکستان کو ٹکڑے کرنامحض ایک دیوانے کاخواب ہے۔جوانشاء اللہ کبھی شرمندہ تعبیرنہیںہوگا۔جس حکومت کے ہاتھ مظلوم کشمیریوںکے خون سے رنگے ہوںاورجہاں ریاستی جبرحکومتی پالیسیوںکاحصہ ہووہ کیسے دہشت گردی کی بات کرتے ہیں۔ہندومسلمان بھائی بھائی کی صدابلندکرنے والے ذرااپنے ماضی اورحال پر نظر ڈالیں اوردیکھیں کہ کس طرح ریاستی مشینری کابہیمانہ استعمال کرتے ہوئے کشمیریوں اورمسلمانوںکے خون سے ہولی کھیلی جاتی ہے۔

چوہدری نثارعلی خان کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ اس وقت بی جے پی کی حکومت میں تمام اقلیتیں شدیدخطرات اورخوف کاشکارہیں۔بھارت کی موجودہ سرکارنے صرف کشمیرکوہی نہیں بلکہ پورے ہندوستان میںاپنے مذموم مقاصدکی خاطرمختلف مذاہب کے درمیان نفرت کی دیوارکھڑی کردی اورہندوستان کوایک میدان جنگ بنادیا ہے۔بابری مسجدسے لے کرگذشتہ چندسالوںمیں مسلم اوراقلیت کش فسادات ہندوستان کی موجودہ حکومت کی سیاسی اورسرکاری پالیسی کامنہ بولتاثبوت ہیں ۔وزیرداخلہ نے کہاکہ دہشت گردی کی وجہ پاکستان نہیںبلکہ وہ ملک ہیںجہاںانسانی حقوق کی پامالی ،جبر،تشدداورمذہبی منافرت ریاستی پالیسی کاحصہ لیں ۔ بھارتی حکومت پاکستان پرنقطہ چینی کی بجائے اپنی ان تنظیموںپرتوجہ دے جوجوآج بھی اشتعال انگیزی،مذہبی تعصب اوراقلیتوںکی نسل کشی اپناایجنڈاسمجھتی ہیں۔اندرونی معاملات میںمداخلت پربات کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ جس طرح بھارت بلوچستان اورملک کے دوسرے حصوں میں نہ صرف کھلے عام مداخلت کررہا ہے بلکہ اس کا برملااظہارواعتراف کررہا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں، کلبھوشن یادیواوردیگربھارتی ایجنٹوںکی گرفتاری اس امرکاواضح ثبوت ہیںمگرافسوس اس بات کا ہے کہ بھارت کی اشتعال انگیزی اورکھلم کھلامداخلت پرعالمی برادری خاموش ہے۔

Chaudhry Nisar Ali Khan

Chaudhry Nisar Ali Khan

پاکستان امن چاہتا ہے مگرہندوستان کا تسلط واجارہ داری اورموجودہ بھارتی حکومت کی پرتشدد پالیسیاں کسی صورت قبول نہیںکرے گا۔اوراس اصول پرتمام پاکستانی قوم متحدومتفق ہے۔آج ہندوستان کے حکمران آنکھیںکھول کردیکھیںتوانہیں خودنظرآجائے گاکہ ان کی پالیسیوںنے جہاںہندوستان کومنقسم اورانتشارکاشکارکردیاہے وہاں پاکستانی قوم کوان پالیسیوںکے خلاف اورزیادہ متحدکردیا ہے۔سردارآصف احمدعلی نے کہا ہے کہ بھارتی وزیرداخلہ عقل سے فارغ ہوچکے ہیں۔پاکستان کے ٹکڑے کرنے والاکسی ماںنے پیداہی نہیںکیا۔انہوںنے ایک سوال کے جواب میںکہا کہ سندھ طا س کوگزشتہ ٩ سوسال سے کوئی نہیںتوڑسکاجبکہ گنگاطاس جو بھارت ہے کئی بارٹوٹ چکا ہے۔بھارتی وزیرداخلہ اپنے ملک کی فکر کریں پاکستان اپنادفاع کرنا جانتا ہے۔

وفاقی وزیرمذہبی امورسردارمحمدیوسف نے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف بری نظررکھنے والوںکومنہ توڑ جواب دیں گے۔ ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ تسنیم احمدنے کہا ہے کہ بھارت ہم پرغیرریاستی دہشت گردی کاالزام تولگاتاہے تاہم ہم بھاری ریاستی دہشت گردی کاشکارہیں۔بھارتی قیادت کے بیانات امن کے لیے خطرہ بن گئے۔ مودی سرکاریہ بات ذہن میں رکھے کہ پاکستانی قوم جذبہ جہادسے سرشاراسلام کے پرچم کی سربلندی اوروطن کے چپے چپے کے دفاع کے لیے تیارہے۔ممبرقومی اسمبلی سعیدخان منیس نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان میاںنوازشریف حکومت کی ہمیشہ یہ پالیسی رہی ہے کہ خودبھی امن سے رہواورہمسایہ ممالک سے بھی برادرانہ سلوک رکھولیکن اس کایہ مطلب نہیںکہ ہم کسی سے خوف زدہ ہیں، ہم کسی صورت برداشت نہیںکریں گے۔سعیدخان منیس نے کہا کہ بھارتی وزیرداخلہ کایہ بیان کہ پاکستان کے دس ٹکڑے ہوجائیں گے انتہائی قابل مذمت ہے بھارت ہماری فکرکرنے کی بجائے اپنے ریزہ ریزہ ہوتے ہوئے ملک کوسنبھالے۔بھارت کوسمجھ لینا چاہیے کہ یہ انیس سواکہتروالاپاکستان نہیں دوہزارسولہ والاپاکستان ہے۔جوایٹمی قوت بن چکاہے۔ہم جنگ نہیںچاہتے لیکن اگرمسلط کی گئی توانجام ہندوستان کومعلوم ہوناچاہیے ۔ ان کاکہناتھا کہ سلامتی کونسل،اقوام متحدہ کوبھارت کے ایسے بیانات کانوٹس لیناچاہیے۔ جنرل (ر)امجدشعیب کا کہنا ہے کہ بھارت اپنی فکرکرے۔پاکستان کادفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔

بریگیدیئر(ر) فاروق حمیدکہتے ہیںکہ پاکستان کوٹکڑے کرنے کادیوانے خواب ہے۔ بریگیڈیئر(ر) غضنفرنے کہا ہے کہ بھارت خطہ کوجنگ کی طرف دھکیلناچاہتا ہے ۔پاکستان بارے بھارتی پالیسی واضح ہے۔عبدالرحمن ملک نے کہا ہے کہ مظالم پرپردہ ڈالنے کے لیے بھارتی وزیرداخلہ پاکستان کے خلاف زبان درازی کررہا ہے۔پاکستانی حکومت کومنہ توڑ جواب دینا چاہیے۔انہوں نے بھارتی وزیرداخلہ کے بیان کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیرداخلہ مقبوضہ کشمیرمیں جاری مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کے خلاف بیان بازی کررہاہے۔کشمیر اور دیگر ریاستوں میںمسلمانوںپرمظالم کے پہاڑتوڑے جارہے ہیں۔بی جے پی کی پالیسی مذہبی منافرت اورانتہاپسندی کی بنیاد پر ہے ۔اقوام متحدہ مودی سرکارکے ظلم وبربریت کانوٹس لے۔عبدالرحمن ملک نے مودی پرتنقیدکرتے ہوئے کہا کہ مودی کے بیانات اورپاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں”را” کے ملوث ہونے سے واضح ہوگیا کہ بھارت خطے میںامن نہیں چاہتا۔ بھارت کے وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے قیام پاکستان اورسقوط ڈھاکہ پرتنقیدکرتے ہوئے پاکستان پرمذہبی منافرت پھیلانے کاالزام عائدکرتے ہوئے پاکستان کے دس ٹکڑے ہونے کی دھمکی دی ہے۔یہ مذہبی منافرت پاکستان نہیں بھارت خودپھیلارہا ہے۔جیساکہ وزیرداخلہ پاکستان چوہدری نثارعلی خان نے بابری مسجد کاحوالہ دے کربھارتی سرکارکی مذہبی منافرت پرمبنی پالیسیوں کواورواضح کیا ہے۔بابری مسجدشہادت مذہبی منافرت پھیلاناہی ہے۔ گجرات فسادات کس کویادنہیں ہوں گے۔

ہزاروں مسلمانوں کوشہیدکرکے ظلم وبربریت کی وہ انتہاکردی کہ یہ بھارت کی تاریخ کابدنماداغ بن گئی ہے۔ بھارت میں آئے روزگائے ذبح کرنے ،گائے کاگوشت کھانے کے بہانے بناکرمسلمانوںپرجوظلم و تشدد کیا جاتا ہے اسے کون نہیں جانتا۔یہ خبربھی آئی کہ بھارت میںبریانی سے گائے کاگوشت ڈھونڈنے کے لیے فورس تیارکرلی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوںکونمازجمہ کی ادائیگی اورجشن عیدمیلادالنبی منانے سے روکنامذہبی منافرت پھیلانانہیں تواورکیا ہے۔بھارتی وزیرداخلہ نے پاکستان پردہشت گردی کی مددکرنے کاالزام عائدکیاہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت خوددہشت گردی کی مددکررہا ہے۔سرحدپرآئے روزبلااشتعال فائرنگ یہ دہشت گردی نہیںتواورکیاہے۔گذشتہ کئی دہائیوں سے کشمیرمیں اس کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔کشمیریوںپرپیلٹ گن کااستعمال کرکے انہیں بینائی سے محروم کیاجارہا ہے۔ بھارتی حکومت کی اس بربریت پرعالمی برادری بھی خاموش ہے اورانسانی حقوق کے ٹھیکیداربھی۔عالمی برادری نے بھارتی حکومت کی اس دہشت گردی سے آنکھیں بندکررکھی ہیں۔سینیٹرعبدالرحمن ملک اورایم این اے سعیدمنیس نے اقوام متحدہ سے بھارت کے ایسے بیانات کانوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔عالمی برادری تب اس طرح کے بیانات کانوٹس لیتی جب پاکستان کاکوئی وزیربھارت کے خلاف اس طرح کے بیانات جاری کرتا۔بھارت کے خلاف پاکستان کی طرف سے دیے گئے ثبوتوںپرخاموشی اختیارکرلیناعالمی برادری کے دوہرے معیارکی ایک اورواضح مثال ہے۔بھارتی وزیرداخلہ نے پاکستان کے دس ٹکڑے ہونے کی دھمکی دی ہے اس کے جواب میں وزیردفاع خواجہ آصف احمدعلی نے درست ہی کہا ہے کہ مودی سرکارمزیدرہی توبھارت کواپنے ٹکڑے گننا مشکل ہو جائے گا۔

بھارتی وزیرداخلہ نے پاکستان کے خلاف اپنے عزائم کااظہارکرتے ہوئے بہت بڑی دھمکی دی ہے۔ پاکستان کی طرف سے وہ ردعمل سامنے نہیں آیاجوآناچاہیے تھا۔صرف دووفاقی وزراء اورایڈیشنل سیکرٹری خارجہ کی طرف سے اس گیدڑبھبکی کاجواب دیناکافی نہیں ہے۔ یہ تحریر لکھنے تک حکمران سیاسی جماعت سمیت کسی سیاسی جماعت کے سربراہ کی طرف سے بھارت کے وزیرداخلہ کے اس دھمکی آمیزبیان کے جواب میں ہم نے کسی اخبارمیں ردعمل نہیں پڑھااورنہ ہی کسی نیوزچینل پر سناہے۔پاکستان کوتقسیم کرنے کابیان تواب سامنے آیاہے جبکہ سازشیں مسلسل جاری ہیں۔قارئین کویادہوگاکہ کسی دورمیںآزادبلوچستان کی باتیں بھی ہونے لگیں تھیں۔بھارتی ایجنٹ بھی اسی بلوچستان سے پکڑاگیا ہے۔بھارتی وزیرداخلہ کے پاکستان کوتقسیم کرنے کے بیان پرحکومت پاکستان پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اورآل پارٹیزکانفرنس بلاکربھارت اورعالمی برادی کویہ پیغام دے کہ پاکستان کے دفاع اورتحفظ کے لیے ہم سب ایک ہیں۔وطن کی حفاظت کرنابھی ہم جانتے ہیں اوردشمن کوجواب دینا بھی۔

Siddique Prihar

Siddique Prihar

تحریر : محمد صدیق پرہار
siddiqueprihar@gmail.com