بھارتی مداخلت بے نقاب کرنے کا فیصلہ خوش آئند

MQM And Raw

MQM And Raw

تحریر: مہر بشارت صدیقی
صوبائی وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ”را” سے تعلقات رکھنے پر ایم کیو ایم کو دہشت گرد تنظیم قرار دیکر اس پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان توڑنے کی سازش کی جا رہی ہے، ایم کیو ایم سے متعلق بی بی سی کی رپورٹ سو فیصد درست ہے۔ فوری تحقیقات کر کے رپورٹ کے حقائق کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان توڑنے کی سازش صرف بلوچستان سے نہیں بلکہ کراچی میں بھی نظرآرہی ہے۔ بی بی سی رپورٹ سے ایم کیو ایم کے را سے تعلقات کی تصدیق ہو گئی۔ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را” ملوث ہے جب کہ کراچی میں بھی ”را” کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔ پولیس، ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی قابل تعریف ہے جب کہ فورسز نے قلعہ عبداللہ، ڈیرہ مراد جمالی، بھاگ اور پشین میں کارروائیاں کیں جس کے دوران 3 دہشت گرد گرفتار ہوئے جن کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود براصمد کیا گیا۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ پولیس’ ایف سی اور اداروں کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔ بلوچستان سے دہشت گردی کے ناسور کو ہمیشہ کیلئے ختم کر دیں گے۔ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈیئر طاہر محمود نے کہا کہ کوئٹہ میں سکیورٹی کے انتہائی موثر اقدامات کر رہے ہیں۔

چیف جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم محمد نوازشریف سے گزشتہ روز ملاقات کی جس میں آپریشن ضرب عضب کے مختلف پہلوؤں، آئی ڈی پیز کی بحالی کے معاملات پر بات کی گئی۔ فوج کے سربراہ نے آپریشن ضرب عضب کی پیشرفت کے بارے میں بتایا۔ شمالی وزیرستان میں آپریشن آخری مرحلے میں داخل ہو گیا اور فوج وادی شوال میں چھپے دہشت گردوں کے خلاف زمینی کارروائی کرنے والی ہے۔ اس موقع پر پاکستان کے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت کو عالمی سطح پر اٹھانے کے معاملہ پر بھی مشاورت کی گئی۔ سیاسی و عسکری قیادت نے بھارتی مداخلت کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے پر اتفاق کرتے ہوئے اس کے ٹھوس ثبوت اقوام متحدہ کے سامنے پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ آرمی چیف نے کراچی میں امن وامان اور دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب پر وزیراعظم کو بریفنگ دی دونوں رہنمائوں نے سکیورٹی صورت حال پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ملاقات میں ایم کیو ایم کی بھارتی خفیہ ایجنسی ”را” سے فنڈنگ سے متعلق بی بی سی کی رپورٹ بھی زیر بحث آئی اور اس حوالے سے آئندہ کے لائحہ عمل پرغورو غوض کیا گیا۔ ملاقات میں آرمی چیف نے وزیراعظم کو اعتماد میں لیا کہ ملک کی سکیورٹی ایجنسیز کے پاس پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ٹھوس شواہد موجود ہیں جن سے پوری دنیا میں بھارت کا چہرہ بے نقاب ہوجائیگا۔ وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف بلاامتیاز آپریشن جاری رہیگا، ملک کی مشرقی مغربی سرحدوں کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کو لکھے جانے والے خط کا مسودہ تیار کرلیا

جس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا پاکستان توڑنے میں ملوث ہونے کے اعترافی بیان کو بھی بنیاد بنایا گیا ہے تاہم متن کی حتمی منظوری وزیراعظم نواز شریف دیں گے۔ گزشتہ روز اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے دفتر خارجہ میں اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں اور بھارتی مداخلت پر جارحانہ سفارت کاری کا فیصلہ کیا گیا۔ دفتر خارجہ نے ڈاکٹر ملیحہ لودھی کی مشاورت سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو لکھے جانے والے خط کا مسودہ بھی تیار کر لیا۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ بھارت پاکستان میں روز اول سے مداخلت کر رہا ہے اور پاکستان توڑنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ بھارتی وزیراعظم نے بنگلہ دیش میں کھڑے ہو کر خود پاکستان توڑنے میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کے پاس بھارتی خفیہ ایجنسی ”را” کے کراچی اور بلوچستان میں جرائم پیشہ سرگرمیوں اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ ملیحہ لودھی نے گزشتہ روز دفتر خارجہ میں مصروف دن گزارا۔ انہوں نے پاکستان کے داخلی امور میں بھارت کی مداخلت اور دہشت گردوں کی پشت پناہی جیسے معاملات کو اقوام متحدہ میں اٹھانے اور ستمبر میں وزیراعظم نوازشریف کے مجوزہ دورہ نیویارک کے بارے میں دفتر خارجہ کو مشاورت فراہم کی۔

Maliha Lodhi

Maliha Lodhi

ذرائع کے مطابق خارجہ سیکرٹری اعزاز چودھری اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور کے طارق فاطمی کے ساتھ ملاقاتوں میں ملیحہ لودھی نے پاکستان میں دہشت گردی کی بھارتی سرپرستی کے معاملہ کو اقوام متحدہ میں زیربحث لانے کے امکانات پر انہیں بریفنگ دی۔ اس ذریعہ کے مطابق ملیحہ لودھی اسلام آباد میں قیام کے دوران وزیراعظم نوازشریف سے بھی ملاقات کریں گی جس میں ان کے مجوزہ دورہ امریکہ کی تیاریوں پر بات ہو گی۔ اس دورہ میں نوازشریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنے کے علاوہ 2015ء کے بعد کا ترقیاتی ایجنڈا کے موضوع پر ایک سربراہی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔ وہ قیام امن کے موضوع پر باراک اوباما کے ساتھ ایک سربراہ کانفرنس کی مشترکہ صدارت بھی کریں گے۔ اس دورہ میں ان کی اہم دوطرفہ ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل ملاقات میں دہشت گردوں کیخلاف حتمی کارروائی کی منظوری دی گئی۔ پاکستان نے سفارتی سطح پر بھارت کی مداخلت کو بے نقاب کرنے کیلئے جارحانہ اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔ہندوستان کے خلاف اقوام متحدہ میں جانے کا پاکستانی اقدام بروقت احسن اور مثبت اقدام ہے۔

ہم اس ذریعے ہندوستان کے متعصبانہ، انتہاپسندانہ اور کراس بارڈر دہشت گردی کے اقدامات کو دنیا کے سامنے ایکسپوز کرسکتے ہیں۔ ہمارے پاس یہ گولڈن چانس ہے کہ ہم بھارت کا مکروہ اور خطرناک چہرہ دنیا پر ایکسپوز کرسکتے ہیں اور نریندر مودی نے مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانے میں اپنے کردار کا اعتراف کرکے ہمیں موقع مہیا کیا ہے۔ نریندر مودی پاکستان اور مسلم دشمنی کو اپنی سیاست کیلئے استعمال کرتے رہے ہیں۔ لگتا ہے کہ وہ اپنے اقتصادی ایجنڈا کو چھوڑ کر اس کام میں لگ گئے ہیں جو خود ان کیلئے خطرناک ہوگا۔ آج اکنامک کوریڈور پر تحفظات کا اظہار کرنے والا ہندوستان اس وقت کیوں نہ بولا جب ہندوستان نے ورلڈ بینک سے انڈس معاہدہ پر دستخط کئے تھے۔

Mehr Basharat Siddiqi

Mehr Basharat Siddiqi

تحریر: مہر بشارت صدیقی