بھارتی جاسوس کلبھوشن کو سزائے موت

Kulbhushan Yadav

Kulbhushan Yadav

تحریر : محمد صدیق پرہار
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی راکے ایجنٹ کلبھوشن سدھیر یادیو عرف حسین مبارک پاٹیل کوتین مارچ دوہزارسولہ کو آپریشن کے دوران پاکستان کے خلاف جاسوسی اورتخریب کاری کی سرگرمیوں پر گرفتار کیا گیا تھا۔ بھارتی جاسوس کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی میںموت کی سزاسنائی گئی۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اب سزائے موت کی توثیق کردی ہے۔

راکے ایجنٹ کلبھوشن کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی طرف سے پاکستان آرمی ایکٹ انیس سوباون کی دفعہ انسٹھ اورآفیشل سیکرٹ ایکٹ انیس سوتئیس کی دفعہ تین کے تحت مقدمہ چلایاگیا۔فیلڈجنرل کورٹ مارشل نے کلبھوشن کوتمام الزمات کامرتکب قراردیا۔واضح رہے کہ بھارتی جاسوس کوقانون کے تقاضوںکے مطابق دفاع کے لیے وکیل بھی فراہم کیاگیاتھا۔آئی ایس پی آرکے سربراہ آصف غفورنے اپنی ٹویٹ میںکہاہے کہ بھارتی جاسوس کامقدمہ ایک فوجی عدالت یعنی فیلڈ جنرل کورٹ مارشل میںپاکستان آرمی ایکٹ کے تحت چلایاگیا جس کے بعد اس کوسزائے موت سنائی گئی۔یادرہے کہ وزیراعظم کے مشیرخارجہ سرتاج عزیزنے رواںبرس مارچ میںپاکستان کے ایوان بالاکوبتایاتھا کہ کلبھوشن کوبھارت کے حوالے کرنے کاکوئی امکان نہیںاوراس کے خلاف مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔

بھارت کاجاسوس پاکستان میں تخریب کاری کے جرم میںپکڑاجائے اس کے خلاف فوجی عدالت میںمقدمہ چلے اوراس کوسزائے موت بھی سنادی جائے اوربھارت تلملانہ اٹھے یہ کیسے ہوسکتاہے ۔بھارتی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق سیکرٹری خارجہ نے پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط کوطلب کرکے کلبھوشن کے خلاف عدالتی کارروائی کی تفصیلات مانگی ہیں۔بیان کے مطابق پاکستانی ہائی کمشنرکے حوالے کیے گئے مراسلے میں کہا گیاہے کہ کلبھوشن کے خلاف ٹرائل کے بارے میں اسلام آبادمیں بھارت کے ہائی کمشنرکوبھی آگاہ نہیں کیاگیااگرکلبھوشن کے خلاف ٹرائل میں قانون وانصاف کے بنیادی تقاضے پورے نہ ہوئے توبھارت کی حکومت اورعوام اسے منصوبے کے تحت قتل تصورکریں گے۔بھارت نے یہ بھی الزام لگایاکہ کلبھوشن کوایران سے اغواء کیاگیا۔پاکستان میں اس کی موجودگی بھی واضح نہیں کی گئی۔بھارت نے دعویٰ کیاکہ اس نے تیرہ بارکلبھوشن تک رسائی کی اجازت مانگی لیکن پاکستان نے اس کی اجازت نہیں دی۔دوسری جانب میں بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے بھارتی حکام کرکھری کھری سناتے ہوئے کہا کہ ایک جاسوس کوسزادے کرکوئی براکام نہیںکیا۔ایک توآپ دہشت گردی کرتے ہیں اورپھرہمیں بلاکراحتجاج بھی کرتے ہیں۔کلبھوشن کے خلاف عدالتی کارروائی کی تفصیل مانگنے کے جواب میں عبدالباسط نے کہا کہ کلبھوشن کوسزادے کرکوئی غلط کام نہیںکیا۔کلبھوشن کوسزائے موت پر بھارتی احتجاج مستردکرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنرنے کھری کھری سنادیں۔نجی ٹی وی کے مطابق عبدالباسط کاکہناتھا کہ ملکی سلامتی سے بڑھ کرکوئی چیزعزیزنہیں۔ان کاکہناتھا کہ ہماری امن،مذاکرات کی خواہش کوکمزوری نہ سمجھا جائے۔

دسری جانب کلبھوشن کوسزائے موت سنائے جانے کے بعدمودی سرکارنے سیخ پاہوتے ہوئے اپنی جیلوںمیںسزاکی مدت پوری کرنے والے درجنوںپاکستانی قیدیوںکی رہائی کافیصلہ واپس لے لیا ہے۔بھارتی میڈیاکی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کلبھوشن کوسزائے موت سنائے جانے کے بعدبھارتی حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ وہ ان درجنوںپاکستانی قیدیوںکورہانہیںکرے گی جنہیں آج پاکستان کے حوالے کیاجاناتھا۔سیاسی جماعتوںکی جانب سے کلبھوشن کی سزائے موت پر پاکستان کے خلاف سخت ایکشن کے مطالبے کے بعدبھارتی پارلیمان کے راجیہ سبھامیں خطاب کرتے ہوئے بھاتی وزیرخارجہ نے کہا کہ کلبھوشن اس ملک کا بیٹاہے اوروہ اس کے والدین کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں۔وزیرخارجہ نے دعویٰ کیا کہ کلبھوشن پرلگائے گئے الزامات من گھڑت ہیں جبکہ اس بات کاکوئی ثبوت موجودنہیںکہ اس نے پاکستان میںکچھ غلط کیا۔(وہ پاکستان میںجاسوسی اورتخریب کاری میںملوث تھایہ بھارت کے لیے کب غلط ہوسکتاہے بھارتیوسن لویہ دونوں کام پاکستان میں سنگین تین جرائم میں سے ہیں)سشماسودراج کاکہناتھا کہ پاکستانی سزاکے فیصلے سے نمٹنے کے لیے بہترین وکیل فراہم کیے جائیں گے ۔ کلبھوشن کی حفاظت کے لیے جس فورم پرلڑنے کی ضرورت ہوئی لڑاجائے گا۔بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ نے کلبھوشن کوسزائے موت سنانے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی حکومت سے کلبھوشن کے لیے جوہوسکاکرے گی۔کلبھوشن کے حوالے سے لوک سبھامیںبیان دیتے ہوئے اس نے کہا کہ کلبھوشن کوپاکستان میں ایک جاسوس کے روپ میں پیش کیاگیااوربعدازاں انصاف کے تقاضے مدنظررکھے بغراس کوموت کی سزاسنادی۔ بھارتی میڈیاکے مطابق بھارتی راہنمائوںنے بھارتی بحریہ کے سابق افسرکلبھوشن کوپاکستان کی طرف سے موت کی سزاسنانے کی سخت مذمت کی ہے۔

تمام سیاسی جماعتوںنے پارلیمنٹ میں مودی سرکارسے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن کوبحفاظت بھارت واپس لانے کے لیے اقوام متحدہ میں پاکستانی عزائم کوبے نقاب کیا جائے۔دوسری طرف بھارتی وزیرخارجہ نے کانگریس لیڈرششی تھرورسے کلبھوشن کی سزائے موت کے خلاف دونوںبھارتی ایوانوںمیں قراردادلانے کے لیے ڈرافٹ تیارکرنے کی اپیل کی ہے۔ یہ توتھا بھارت کی طرف سے ردعمل اب پاکستان کیاکہتاہے یہ بھی پڑھ لیں۔وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے دوٹوک الفاظ میںکہا ہے کہ کلبھوشن سے کوئی رعایت نہیںکی جائے گی، نوازشریف نے معاملہ عالمی سطح پراٹھانے کی بھی ہدایت کی۔ مشیر خارجہ کابیان آپ اس تحریرمیںپڑھ چکے ہیں۔ دیگرسیاستدان اس بارے میںکیاکہہ رہے ہیں وہ بھی آپ کوبتادیتے ہیں کہ بھارت کے جاسوس کلبھوشن کوفوجی عدالت کی طرف سے دی جانے والی سزائے موت کی سزاپرسیاسی راہنمائوںنے اپناردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کلبھوشن کی سزاایک درست اقدام ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ کلبھوشن نے پاکستان میںدہشت گردی کی کارروائیوںمیںملوث ہونے کااعتراف کیاتھا۔اوراس کوسزادینے کافیصلہ قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعدکیاگیا۔سینٹ کے اجلاس میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پچھلے ساڑھے تین ماہ سے کلبھوشن کے خلاف بھارت کے ایماء پرپاکستان میںدہشت گردی اورعدم استحکام سے دوچارکرنے کامقدمہ چل رہاتھا ۔ کلبھوشن نے بھارتی حکومت کی ایماپرپاکستان کوغیرمستحکم کرنے کااعتراف کیا۔کلبھوشن ساٹھ دن میں فیصلے کے خلاف اپیل کرسکتاہے۔آرمی چیف صدرپاکستان سے بھی اپیل کی جاسکتی ہے۔

وزیر دفاع نے واضح کیا کہ پاکستان کی سا لمیت کے خلاف کام کرنے والے افرادسے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔قانون پوری قوت کے ساتھ حرکت میں آئے گا۔بھارت کے ردعمل کابھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنرنے بھی جواب دیا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ کلبھوشن کے کیس میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے۔تمام قوانین کے مطابق جرم ثابت ہونے پرہی اسے سزاسنائی گئی۔کلبھوشن کوسوچے سمجھے منصوبے کے تحت قتل کرنے کے بھارتی الزام کومستردکرتے ہوئے ان کاکہناتھا کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت لوگوںکاقتل بھارت کشمیرمیںکررہاہے۔بھارتی گجرات اورسانحہ سمجھوتہ ایکسپریس بھی قتل عام کے بھارتی سوچے سمجھے منصوبے تھے۔پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے پاکستان کی سا لمیت کے خلاف کام کرنے والے چاہے سرحدپارسے آئیں یاپاکستان کے اندرہوںواضح پیغام ہے ان کے ساتھ رعایت نہیںہوگی۔چیئرمین سینٹ رضاربانی نے کلبھوشن کی سزاکے معاملے پربھارت کے پاکستان پر الزامات کومستردکردیااورکہا کہ سزاکافیصلہ پاکستانی قوانین کے مطابق ہواہے۔قانون کی پاسداری کی گئی ہے جبکہ بھارت نے کبھی قوانین کاخیال نہیں رکھا ۔ پاکستان کی مجازبااختیاراتھارٹی نے فیصلہ سنایا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگومیں خواجہ آصف کاکہناتھا کہ کلبھوشن کی سزاقانون کے مطابق ہے ،یہ ہمارے خلاف سازش اوردہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف وارننگ بھی ہے۔بھارتی حکومت پاکستان کے خلاف ریاستی دہشت گردی کررہی ہے۔

بھارت معاملے کوعالمی سطح پرلے گیاتوپاکستان بھرپوردفاع کرے گا۔قائمہ کمیٹی برائے امورخارجہ کے چیئرمین اویس لغاری نے کہا کہ بین الاقوامی قانون ہے کہ کسی ملک کاکوئی جاسوس کسی دوسرے ملک میں دہشت گردی میںملوث پایاجائے تواسے سزائے موت ہوتی ہے۔کلبھوشن کوبھی اسی قانون کے تحت سزادی گئی ہے۔سینیٹرعبدالرحمن ملک نے کہا کہ کلبھوشن کوسزائے موت کے فیصلے سے پاکستان مخالف دشمنوں اوردہشت گردوںکوسخت پیغام جائے گا۔کلبھوشن پاکستان میںہزاروںلوگوںکی موت کاسبب بناہے ایسے لوگوںکی سزادوسروںکے لیے مثال بنتی ہے۔کلبھوشن کی سزائے موت کے فیصلے کاخیرمقدم کرتاہوں۔پاکستان تحریک انصاف کے راہنمااسدعمرنے کہا کہ کلبھوشن کی سزائے موت اچھااقدام ہے معاملہ اب عالمی سطح پراٹھاناچاہیے۔وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی کاکہناتھا کہ کلبھوشن کی سزائے موت کی خبراچھی خبرہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ بھارتی جاسو س کلبھوشن کوسزائے موت کافیصلہ انصاف پرمبنی ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان کااس حوالہ سے یہ بھی کہناتھا کہ اس فیصلے نے یہ ثابت کردیاکہ رابے امنی پھیلانے میں براہ راست ملوث ہے۔سابق صدرمشرف کاکہنا ہے کہ ہم پاکستانی قانون کے مطابق کلبھوشن کوپھانسی دے سکتے ہیں۔جبکہ کئی پاکستانی ابھی بھی بغیرٹرائل کے بھارتی جیلوںمیں قیدہیں۔ بھارتی جاسوس کوپاکستان کی سرزمین پرپکڑاگیا ہے۔پاکستان میںہرجاسوس کے کیس کاٹرائل فوجی عدالت میں ہی ہوتاہے۔یہ ہمارے ملک کاقانون ہے۔کلبھوشن کافیلڈجنرل کورٹ مارشل ہواہے۔اس میںکوئی بھی مسئلہ نہیں ہے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ کہتے ہیں کہ کلبھوشن پروزیراعظم نے پارلیمنٹ کواعتمادمیںنہیںلیا۔آرمی ایکٹ کے تحت جاسوسوںکوایسی ہی سزائیں ملتی ہیں۔جوکلبھوشن کوملی، حکومت کودنیاکوبتاناچاہیے کہ پاکستان نے جوکام کیاوہ قانونی اورآئینی طورپرکیا۔جاویدہاشمی کہتے ہیں کہ کلبھوشن کوایک نہیںہزاربارپھانسی دی جائے۔وزیربرائے پارلیمانی امورشیخ آفتاب ،وفاقی وزیرریاستی امورعبدالقادربلوچ،وفاقی وزیرہائوسنگ اینڈورکس اکرم درانی، سینیٹرسعیدغنی اوردیگرسیاستدانوںنے کہا ہے کہ بھارت افضل گوراوراجمل قصاب کوپھانسی دے سکتا ہے توہم بھی اپنے آئین وقانون کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوںمیںملوث بھارتی ایجنٹ کوپھانسی دینے کاحق رکھتے ہیں۔آج اسے چھوڑدیا توکل کوئی اورکلبھوشن آجائے گا۔قانونی ماہرین کہتے ہیں کہ کلبھوشن کی سزاپرفوری عملدرآمدکیاجائے۔سابق صدرآصف زرداری کاکہنا ہے کہ کلبھوشن ملک دشمن ہے اس لیے اس کی پھانسی کے حق میں ہیں۔

بھارتی جاسوس کوفوجی عدالت سے سزائے موت سنائے جانے اورسیاستدانوںکی طرف سے آنے والے ردعمل سے یہ بات ایک بارپھرواضح ہوگئی ہے کہ ملک کی سا لمیت کے خلاف کام کرنے والوں کوکیفرکردارتک پہنچانے کے لیے پوری قوم یک زبان ہے۔ہرمحب وطن پاکستانی بھارتی جاسوس کوجلدسے جلدتختہ دارپردیکھناچاہتا ہے۔حکومت کوچاہیے کہ جتناجلدہوسکے اس جاسوس کواس کے انجام تک پہنچایاجائے۔اس سے پاکستان کے خلاف بھارتی سازشیں اوربھی زیادہ بے نقاب ہوگئی ہیں۔پاکستان بھارت کے جاسوس کوسزادینے میں جتنی تاخیرکرے گا اسے عالمی برادری کی طرف سے اتناہی زیادہ دبائو برداشت کرناپڑے گا۔اس جاسو س کوانجام تک پہنچانے میںکوئی انسانی ہمدردی اورجذبہ خیرسگالی رکاوٹ نہیں بنناچاہیے۔دنیاکواب سمجھ جاناچاہیے کہ دہشت گردی میںپاکستان نہیں بھارت ہی ملوث ہے۔

Siddique Prihar

Siddique Prihar

تحریر : محمد صدیق پرہار
siddiqueprihar@gmail.com