ایرانی فوج نے عراق کی سرحد پر 12 کرد شہری قتل کر دیے

Iranian Army

Iranian Army

عراق (جیوڈیسک) ایرانی فوج کے گن شپ ہیلی کاپٹروں نے عراق کی سرحد سے متصل شہر کرمنشاہ میں ایک کارروائی کے دوران 12 کرد شہری ہلاک کر دیے۔ جھڑپوں میں پاسداران انقلاب کے تین اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

ایرانی خبر رساں ایجنسی ’فارس‘ نے فوجی کارروائی کی تصاویر اور فوٹیج نشر کی ہے جس میں فوج کے حملے میں ہلاک کردوں کو دکھایا گیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی نے بری فوج کے سربراہ جنرل محمد باکبور کا ایک بیان بھی نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی ثلاث باباجانی کے مقام پر اس وقت کی گئی جب سرحد پار سے کرد جنگجوؤں کا ایک گروپ ایران میں داخل ہوگیا۔

انہوں نے بتایا کہ فورسز کی کارروائی کے دوران بارہ کرد جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔ ایرانی فوجی عہدیدار نے تمام متقولین کو دہشت گرد قرار دیا۔
جنرل باکبور نے بتایا کہ آپریشن میں ایرانی فوج کے تین اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔

انہوں نے الزام عاید کیا کہ ایران میں داخل ہونے والے کرد دہشت گردوں کو امریکا اور روس کی معاونت حاصل تھی جنہیں ایران میں عدم استحکام کی کارروائیوں کے لیے بھیجا گیا تھا۔

درایں اثناء ’روجی کورد‘ ویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی کردوں کی تنظیم ’بیجاک‘ جسے ترکی میں سرگرم کرد تنظیم پی کے کے کا ایرانی ونگ قرار دیا جاتا کےایک گروپ کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات ہیں مگر ایرانی فوج کی طرف سے ہلاکتوں کی تعداد میں مبالغہ آرائی سے کام لیا جا رہا ہے۔