عراق: پانچ نئے وزراء کے استعفے منظور

Haider al-Abadi

Haider al-Abadi

بغداد (جیوڈیسک) عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے حال ہی میں کابینہ میں شامل کیے گئے پانچ نئے وزراء کے استعفے منظور کر لیے ہیں۔

عراقی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے منگل کے روز جاری کردہ بیان کے مطابق حیدرالعبادی نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت تیل ،ٹرانسپورٹ ،مکانات وتعمیرات ، آبی وسائل اور صنعتوں کے وزراء کے استعفے قبول کر لیے گئے ہیں۔وزیر داخلہ کا استعفیٰ پہلے ہی منظور کیا جا چکا ہے۔

فوری طور پر ان وزراء کے استعفوں کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے کہ وہ مختصر مدت کے بعد کیوں منصب وزارت سے دستبردار ہوگئے ہیں۔واضح رہے کہ وزیراعظم حیدر العبادی نے مارچ میں اپنی کابینہ میں ردو بدل کیا تھا اور آزاد ٹیکنو کریٹس کو کابینہ میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن انھیں اس اقدام پر اپنے سیاسی مخالفین کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا پڑا تھا۔

عراق کی روایتی سیاسی جماعتوں کو خدشہ ہے کہ غیر جانبدار ٹینکو کریٹس کی کابینہ میں شمولیت سے ان کا قد کاٹھ اور سیاسی سرپرستی کا نیٹ ورک کمزور پڑ جائے گا کیونکہ وہ اسی کی بدولت گذشتہ ایک عشرے سے دولت کما رہے ہیں اور اپنا سیاسی اثرورسوخ اور بالادستی قائم رکھے ہوئے ہیں۔

عراق کے طاقتور شیعہ لیڈر مقتدیٰ الصدر وزیراعظم پر اصلاحات کے لیے دباؤ ڈالنے کی غرض سے اس سال کے دوران بغداد میں دو بڑی احتجاجی ریلیاں منعقد کرچکے ہیں۔انھوں نے حیدرالعبادی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سیاسی جماعتوں سے وابستگی نہ رکھنے والی شخصیات کو کابینہ میں شامل کریں اور بدعنوانیوں کے خاتمے کے لیے اصلاحات کریں۔

ان کے حامیوں نے اپنے یہ مطالبات منوانے کے لیے بغداد کے انتہائی سکیورٹی والے علاقے گرین زون میں پارلیمان کی عمارت پر دھاوا بول دیا تھا اور اس کے باہر کئی روز تک دھرنا دیا تھا جس سے پورے شہر میں کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا تھا۔