اسلام آباد، راولاکوٹ کی خبریں 1/12/2016

Sardar Muhammad Masood Khan and Sartaj Aziz

Sardar Muhammad Masood Khan and Sartaj Aziz

راولاکوٹ (سرفراز حسین سے) نصف صدی قبل بنائی جانے والی پاکستان پیپلز پارٹی کا نظریہ پانچ عشروں کے بعد بھی پاکستان کے اکثریتی عوام کا مقبول نظریہ ہے ، 1967میں پسے ہوئے طبقات کی نمائندگی کرتے ہوئے ذولفقار علی بھٹو نے غریب عوام کیلئے ایک ایسا پلیٹ فارم بنایا جو غریب و محروم عوام محنت کش طبقے اقلیتوں ،نوجوانوں اور خواتین کی ٹھوس آواز بنا اور پاکستان پیپلزپارٹی کی صورت میں آج بھی ملک کی سب سے بڑی عوامی پارٹی ہے جس کی قیادت و کارکنان نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر اسٹیٹس کو کی حامل قوتوں کی بالا دستی تسلیم کرنے سے انکار کردیا ،ان خیالات کا اظہار مقررین نے یہان مقامی ہوٹل میں پاکستان پیپلزپارٹی کے 49ویں یوم تاسیس کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب سے پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی رہنما سردار لطیف خان سابق مشیر حکومت سردار عظیم خان، سابق تحصیل صدر سردار اعجاز صدیقی ،پی ایس ایف کے مرکزی رہنما سردار اطیب ارشاد،سابق سینئر وائس چیئر مین سردا ر آصف اعظم، سابق پولیٹیکل سیکرٹری عمران ظریف، سینئر رہنما سردار عاقی خان،سابق یونیورسٹی آف پونچھ کے صدر سنان عزیز، یونیورسٹی آف پونچھ کے رہنما راجہ شہر یار احمد ، امجد خالق ، ریحان سلیم ، ولید عارف و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا، اس موقع پر یوم تاسیس کا کیک بھی کاٹا گیا اور یوم تاسیس تقریب کا انعقاد پی ایس ایف یونیورسٹی آف پونچھ کے زیر اہتمام کیاگیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
راولاکوٹ (نمائندہ خصوصی) حکومت لائن آف کنٹرول پر بھارتی گولہ باری سے متاثر ہونے والے افراد کی فوری مالی امداد کرے، کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کافیصلہ کرنے کاختیار ملنا چاہیے، رائے شماری ہی مسئلہ کشمیر کا واحد حل ہے جس کے ذریعے کشمیری کا دیرینہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے، ان خیالات کا اظہار متحدہ عرب امارات میں مقیم ممتاز سماجی و سیاسی رہنما عمر فاروق کشمیری نے یہاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر انہو ں نے کہا کہ بھارت کنٹرول لائن پر فوری طورپر گولہ باری بندکرے اور اپنے لیڈر سابق وزیراعظم نیروکی جانب سے کیا جانے والا وعدہ پورا کرتے ہوئے رائے شماری پر راضی ہوجائے ورنہ برصغیر و جنوبی ایشیاء میں ایٹمی جنگ کے بادل منڈلاتے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بازی ہار چکا ہے جس کیلئے اب وہ کنٹرول لائن پر سول آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے، کشمیری عوام حق خود رادیت کے مطالبے سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلام آباد : صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان کی وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سفارتی کوششوں ، مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال ۔ بھارتی شہر امر تسر میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے حوالے سے پاکستان کی حکمت عملی اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ۔ صدر آزاد کشمیر نے مشیر خارجہ کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال گولہ باری سے پیدا ہونے والی صورتحال ، اور مقبوضہ کشمیر میں 8 جولائی کے بعد شروع ہونے والی نئی انتفاضہ کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے انہیں بتایا کہ غیر جانبدار ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق بھارتی فوج اب تک پیلٹ گن کے استعمال سے 150 نوجوان کو بصارت سے محروم کر چکی ہے ۔ جب کہ 830 نوجوان کی آنکھیں جزوی طور پر متاثر ہوتی ہیں۔ 8 جولائی کے بعد سے سرینگر کی بڑی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی عائد ہے ۔ گزشتہ جمعہ کو وہاں لوگوں نے بڑے پیمانے پر مظاہرے کر کے بھارتی غلامی کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کیا ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ بہت دکھی ہیں۔ پاکستان کی جانب سے ہمدردی کے دو بول بھی ان کے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے کافی ہوتے ہیں۔ اس موقع پر مشیر خارجہ سر تاج عزیز نے بتایا کہ قومی اسمبلی نے آج کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حوالے سے ایک قرار داد منظور کر لی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر بھارت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری آبادیوں کو نشانہ بنا رہا ہے ۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے قومی اسمبلی میں قرار داد منظور ہونے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا ۔ اور کہا کہ اس قرار داد سے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے حوصلے بلند ہوں گے ۔ پاکستان نے دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کی ہے ۔ جس پر کشمیری قوم ممنون احسان ہے ۔ سفارتی محاذ پر حکومت پاکستان کی کشمیر کے حوالے سے کوششیں قابل تعریف ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلام آباد : صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام ریاست کی تقسیم کی صورت قبول نہیں کریں گے ۔ کشمیری امن پسند لوگ ہیں۔ بھارت کے جابرانہ ہتھکنڈوں نے انہیں مزاحمت پر مجبور کیا ہے ۔ آزاد کشمیر کے عبوری آئین ایکٹ 1974 میں مناسب ترامیم اور مالیاتی خسارے کے خاتمے کے لیے وفاقی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں ۔ ہم آزاد کشمیر کو ترقی دیں گے ۔ آزاد کشمیر کو وا ٹر یوز چارجز اور بجلی کی رائیلٹی خبر پختونخوا کے مساوی ملنی چاہیے ۔ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے نئی حکمت عملی کے تحت سفارتکاری ، سیاسی اثر و سوخ ، ذرائع ابلاغ اور تارکین وطن کو محترک کرنے سمیت تمام ممکنہ ذرائع استعمال کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کراچی کے سینئر مینجمنٹ کورس کے شرکاء سے خطاب اور ان کے مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے کیا ۔ قبل ازیں این آئی ایم کے ڈائریکٹر جنرل روشن اے شیخ نے فیکلٹی ممبران اور زیر تربیت افسران کا صدر ریاست سے تعارف کرایا ۔ صدر آزاد کشمیر نے افسران سے کہا کہ گریڈ 20 میں ترقی کے بعد اکثر افسران پڑھنا لکھنا ترک کر دیتے ہیں۔ آپ ایسا نہ کریں ۔ عوام کے درد دل رکھیں اور عوامی مسائل کو بروقت حل کرنے کے لیے کوشاں رہیں ۔ صدر سردار مسعود خان نے کورس کے شرکاء کو مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج کے ظلم و ستم ، انسانیت کے خلاف جرائم ، کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی اور مزاحمتی نوجوانوں کو پیلٹ گن کے چھروں سے نابینا بنانے کی مہم سے آگاہ کیا ۔ صدر آزاد کشمیر نے انہیں بتایا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے کنٹرول لائن سے ملحق آزاد کشمیر کے دیہات کی شہری آبادیوں کو نشانہ بنا رہی ہے ۔ مسافر گاڑیوں اور ایمبولینس کو بھی ہدف بنایا جا رہا ہے ۔ اب تک وہ درجنوں بے گناہ افراد کو شہید اور زخمی کر چکی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ دو طرفہ مذاکرات کے اب تک ہونے والے تمام ادوار ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ بھارت مذاکرات کے ایجنڈے اور نظام الاوقات کو اپنے ہاتھ میں لے کر انہیں سپو تاژ کر دیتا ہے ۔ اس لیے اب اگر مذاکرات ہوں تو مسئلہ کشمیر کو ایجنڈے میں سرفہرست رکھنا ہو گا۔ ایک سوال پر صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ امریکا میں ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد صورتحال زیادہ تبدیل نہیں ہو گی ۔ نئے امریکی صدر کا اگر جھکائو بھارت کی طرف ہوا بھی تو وہ پاکستان کے ساتھ دشمنی نہیں کرسکتے ۔ پاکستان کی حکومت ٹرمپ ٹیم سے مل کر کام کرے گی ۔ دنیا اب یک قطبی نہیں نہیں۔ چین جاپان اور جرمنی کی صورت میں اقتصادی طاقتیں ابھر کر سامنے آ چکی ہیں۔ اس لیے اب امریکا کا اثر و سوخ تو ہے لیکن اجارہ داری نہیں ہو سکتی ۔ صورتحال بہتر ہو رہی ہے ۔ پاکستان کے لیے اقتصادی اور معاشی ترقی کی نئی راہیں کھل رہی ہیں۔ پاکستان جب اقتصادی طور پر مستحکم ملک بنے گا تو دنیا اس سے پوچھے گی کہ مسئلہ کشمیر کسی طرح حل کیا جائے ۔ جس طرح چین اور برطانیہ نے ہانگ کانگ ، میکائو اور تائیوان کے تنازعات کے حوالے سے پوچھ کر ان کو حل کیا ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ پاکستان کے عوام فخر کریں ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں مسلم دنیا کی پہلی ایٹمی قوت ہونے کا اعزاز بخشا ، پاکستان ایک طاقتور اور 20 کروڑ آبادی کا حامل ایک بڑا ملک ہے ۔ جسے کوئی طاقت ترنوالہ نہیں بنا سکتی ۔ ہمیں بھارت کی اقتصادی قوت اور اثر و سوخ سے خائف ہونے کی ضرورت نہیں۔ بھارت پاکستان کے ساتھ روایتی یا ایٹمی جنگ کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلام آباد : صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین اور سینٹ میں قائد ایوان سنیٹر راجہ ظفرالحق کی ہمشیرہ محترمہ اور رانٹ حلقہ نمبر 4 کے سیاسی رہنما سردار محمد رفیق کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کی مغفرت اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

Sardar Muhammad Masood Give Shield

Sardar Muhammad Masood Give Shield

President AJK Masood Khan

President AJK Masood Khan

President AJK Masood Khan

President AJK Masood Khan