8 فیصد سروسز ٹیکس پر کمیٹی قائم ، اسٹیک ہولڈرز سے آرا طلب

Tax

Tax

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے سروسز پر عائد کردہ کم ازکم ٹیکس سے متعلق تحفظات دور کرنے کے لیے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کردی جس نے اسٹیک ہولڈرز سے 16 ستمبر تک سروسز پر کم ازکم ٹیکس کی شرح میں کمی کے لیے سفارشات طلب کرلی ہیں۔

اس ضمن میں ایف بی آر کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیاکہ وفاقی حکومت نے فنانس ایکٹ 2015 کے تحت خدمات فراہم کرنے والے اداروں و کمپنیوں پر کم از کم ٹیکس کا اطلاق کیا ہے جسے کے خلاف ان اداروں و کمپنیوں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے جسے دور کرنے کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ہارون اختر کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی ہے۔

مذکورہ کمیٹی کا گزشتہ روز پہلا اجلاس ہوا جس میں سروسز سیکٹر کے اداروں کی ٹریڈ یونینز کے نمائندوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی تاکہ ان کی جانب سے وزیر خزانہ اور ایف بی آر کے سامنے جن تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے ان کا جائزہ لے کر انہیں دور کیا جا سکے۔

متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے کہا گیاکہ خدمات فراہم کرنے والے اداروں کے لیے کم از کم ٹیکس کی شرح میں کمی کے حوالے سے سفارشات تیار کر کے پیش کی جائیں اور اس بارے میں پریزنٹیشن دی جائے، سفارشات 16 ستمبر کو صبح ساڑھے 10 بجے ہونے والے کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائیں، متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی سفارشات کا جائزہ لے کر کمیٹی اپنی سفارشات تیار کرکے وزیر خزانہ کو بھجوائے گی۔

یاد رہے کہ حکومت نے مختلف سروسز پر 8 فیصد ٹیکس کا اطلاق کیاتھا جس کے خلاف مختلف شعبوں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے، اس حوالے سے احتجاج، مظاہرے اور ہڑتالیں بھی کی گئی ہیں۔