اسلامی اتحاد میں نظر انداز اسلامی ممالک کو بھی شامل کیا جائے۔ جی کیو ایم

Islamic Countries

Islamic Countries

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایران سعودیہ تنازع پرہونے والے او آئی اجلاس میں سعودیہ ایران کشیدگی میں کمی کے حوالے سے سب سے اہم کردار پاکستان ادا کر سکتا ہے اور پاکستان کی طرف سے فریقین کے مابین کشیدگی کم کرانے کی کوشش تو یقیناً ہو گی مگر پاکستان کی غیر جانبدارانہ پوزیشن پر سوال اٹھ سکتا ہے۔

گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کی قیادت میں تشکیل پانے والے 34 ملکی اتحاد کا حصہ ہے جبکہ ایران، عراق، شام اور لبنان کو اس اتحاد میں شامل کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے اور اسی لئے یہ اتحاد اسلامی اتحاد کی بجائے یک مسلکی اتحاد کی حیثیت سے متنازعہ ہوتاجارہا ہے۔

اس اتحاد میں شامل ہونے کے بعد پاکستان کیلئے غیر جانبدارانہ کردار کی ادائیگی ہی مشکل نہیں ہوگی بلکہ اس کے کردار کی غیر جانبداری پر اٹھنے والے سوالات پاکستان کے اعتمادکیلئے بھی مضمرات کے حامل ہوں گے اسلئے 34 ملکی اسلامی عسکری اتحاد کو مضبوط اور اسلامی دنیا کا نمائندہ بنانے کیلئے اس میں نظر انداز کئے جانے والے دیگر اسلامی ممالک کی شمولیت یقینی بنائی جائے تو یقینا ایران سعودیہ کشیدگی میں کمی ممکن ہے ہونے کے ساتھ پاکستان کیلئے اس سلسلے میں غیر جانبدارانہ کردار کی ادائیگی بھی ممکن ہوسکے گی اور اس کا غیر جانبدارانہ کردار بھی اعتماد کا حامل ہو سکے گا۔