آئی ایس او کی مجلس عاملہ کا اجلاس اختتام پزیر

Lahore

Lahore

لاہور (پ ر) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی مجلس عاملہ کا رواں سال کا پہلا اجلاس لاہور کے مقام شاہ جمال میں منعقد ہوا ۔تین روزہ اجلاس میں ملک بھر سے تمام ڈویژن سے اراکین عاملہ نے شرکت کی ۔امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے تعلیم و تربیت سال کا پہلا تین روزہ اجلاس عاملہ اختتام پذیر ہوگیا۔

اجلاس میں سال کے حوالے سے اہم فیصلہ جات کئے گئے۔ اراکین عاملہ نے دستوری مرحلہ کو بڑھاتے ہوئے بھاری اکثریت سے مرکزی کابینہ کی منظوری دی۔ اجلاس عاملہ میں ملک بھر سے 23ڈویژن نے شرکت کی اور اکثریت رائے سہہ ماہی پروگرام اور پالیسیز کو منظور کیا۔

سالانہ پروگرام میں تعلیمی و فکری تربیت نمایاں ہے۔ آئی ایس او مرکز نے تین ماہ کیلئے ڈویژنز کو پروگرام دیا، جس پر ڈویژنز عمل درآمد کرانے کے پابند ہونگے۔

اجلاس کے آخری روز تمام اراکین نے یہ فیصلہ کیا کہ مجلس عاملہ کا دوسرا اجلاس مارچ میں میں منعقد ہوگا، جس میں ملک بھر سے تمام اراکین عاملہ شرکت کریں گے۔اس موقع پر آئی ایس او پاکستان کے سابق مرکزی صدراطہر عمران ، علی مہدی، علامہ اسد نقوی ، تہور حیدری، افسر خان صاحب سابقہ نائب صدر احسن نقوی اور احسن زیدی نے شرکت کی برادر افسر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں آئی ایس او پاکستان کا کردار مثالی رہا ہے اور قوم کو آئی ایس او پاکستان سے بہت سے امیدیں وابستہ ہیں۔

مرکزی صدر سرفراز نقوی نے اجلاس کی آخری نشست میں اراکین عاملہ سے اختتامی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس او پاکستان کے نوجوان ہی قوم و ملت کی امید ہیںجوایک نئے جذبہ و تجدید کے ساتھ امسال ملت کی مضبوطی کیلئے معرفت و بصیرت کے ساتھ اپنا کلیدی کردار ادا کریں گے۔

اجلاس میں تنظیم کے دستوری مرحلہ کو بڑھاتے ہوئے مرکزی عہدیدران کی اراکین عاملہ نے بھاری اکثریت سے منظور دی جس میں انصر مہدی مرکزی جنرل سیکرٹری ،نثار کاظمی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ،علی کاظمی بطور مرکزی نائب صدر جبکہ یاور عباس بطور مرکزی سیکرٹری تعلیم ،برادر اکبر کو مرکزی سیکرٹری اطلاعات ،نسیم کربلائی انچارج محبین ،قاسم جعفری سیکرٹری نشرو اشاعت ،برادر میثم جعفری سیکرٹری فنانس ،برادر نیر عباس انچارج پروفیشنل انسٹیوٹ منتخب ہوئے۔

سابقہ مرکزی صدر تہور حیدری نے تنظیم کے اعلی اختیاراتی ادارہ مجلس عاملہ کے پہلے اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان میں مردہ باد امریکہ کا نعرہ بلند کرنے والے امامیہ جوان ہی تھے اور تاحال استعمار دشمنی کو زندہ رکھا ہوا ہے ۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ ،حکومت اور تعلیمی اداروں میں تکفیر ی عناصرکی مداخلت پرمحب وطن پاکستانیوں پر تشویش ہے۔

جب تک انتہا پسندانہ سوچ کا خاتمہ نہیں کیا جاتاپاکستان میں امن ممکن نہیں ہے۔ عاملہ کے اجلاس میں ملک بھر کے ڈویژنل نمائندگان، اراکین مجلس نظارت کے علاوہ سینئرز کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔