میں لوٹ جائونگی

میں لوٹ جائونگی اپنی تنہائیوں میں
اوڑھ لونگی کفن پھر سے بے حسی کا

رکھ دونگی طاق یہ یادیں ساری
بھول جائونگی یہ باب، کتاب زندگی کا

سمیٹ لونگی نفرتیں اپنے دامن میں
محبت کو سمجھونگی تحفہ، دھوکہ دہی کا

کتنی ظالم ہے دنیا، کتنے خود غرض لوگ
اڑاتے ہیں مزاق، سادہ دلی کا

یاد رکھوں گے تم کب تلک دوستو
بجھا دونگی چراغ، میں زندگی کا

Mrs. Jamshed Khakwani

Mrs. Jamshed Khakwani

مسز جمشید خاکوانی