اسرائیلی فضائی حملوں میں دو فلسطینی ہلاک، مظاہرے جاری

Demonstration

Demonstration

واشنگٹن (جیوڈیسک) فلسطین کے صدر محمود عباس، امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کیے جانے پر مریکی نائب صدر مائک پینس سے ملاقات نہیں کریں گے جو اس مہینے خطے کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس بات کا اعلان فلسطین کے وزیر خارجہ نے ہفتے کے روز کیا۔

خبررساں ادارے روئیٹرز نے بتایا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم سے متعلق بدھ کے اعلان کے بعد تیسرے روز بھی مشرق وسطی میں مظاہرے جاری رہے۔

ہفتے ہی کے روز اسرائیلی فضائی حملوں میں دو مسلح فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ یہ حملے ایک روز قبل عسکریت پسندوں کی جانب سے ایک اسرائیلی علاقے میں راکٹ فائر کرنے کے بعد ہوئے۔

جمعے کا دن مشرق وسطی میں یوم غضب کے طور پر منایا گیا۔

صدر ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد عرب دنیا اور مغربی اتحادیوں کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتین یاہو نے برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ ملاقات کے بعد یورپی تنقید پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یورپ صدر ٹرمپ کے اعلان کی مذمت تو کر رہا ہے لیکن وہ فلسطینیوں کی جانب سے راکٹ فائر کرنے پر خاموش ہے۔

دنیا کے زیادہ تر ملک مشرقی یروشلم کو ، جس پر اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں قبضہ کرلیا تھا، ایک مقبوضہ علاقہ تصور کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس کا فیصلہ اسرائیل فلسطین مذاکرات پر چھوڑ دینا چاہیے۔

ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی فلسطین اسرائیل مذاکرات کے لیے پرعزم ہے اور یہ کہ یروشلم کا اسرائیل کا دارالحکومت ہونے کا معاملہ کسی بھی سنجیدہ امن منصوبے میں شامل ہو گا۔

ہفتے کے روز بھی فلسطینیوں کے مظاہرے جاری رہے تاہم ان کی شدت پہلے دو دنوں کے مظاہروں کے مقابلے میں کم تھی۔

غزہ اور اسرائیل کی سرحد پر درجنوں فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی فوجیوں پر پتھراؤ کیا ۔ اسرائیلی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ فوج کی گولیوں سے 10 افراد زخمی ہوئے۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں نے ٹائروں کو آگ لگائی اور اسرائیلی فوجی دستوں پر پتھراؤ کیا اور آگ لگانے والے گولے پھینکے۔ جواب میں فوجیوں نے آنسو گیس کے شیل پھینکے اور پانی کی توپیں اور ربڑ کی گولیاں استعمال کیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔

مشرقی یروشلم میں کچھ فلسطینی نوجوانوں نے پرانے شہر کی فصیل کے قریب مظاہرہ کیا جہاں گھڑ سوار پولیس کے دستوں نے انہیں منتشر کر دیا۔پولیس کے ترجمان مکی روسنفیلڈ نے بتایا کہ 13 مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔