جاسٹا ایکٹ‘ کے خلاف سعودی عرب کا مکمل ساتھ دیں گے: رجب طیب ایردوآن

Recep Tayyip Erdogan

Recep Tayyip Erdogan

انقرہ (جیوڈیسک) ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے ایک بار پھر امریکا میں نائن الیون حملوں کے متاثرین کو دہشت گردوں کے سہولت کار ممالک کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے منظور کردہ متنازع امریکی قانون ’جاسٹا‘ کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ جاسٹا کے خلاف ترک حکومت سعودی عرب کا بھرپور ساتھ دے گی۔

ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے ترجمان ابراہیم کالین نے منگل کے روز انقرہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہاکہ ان کا ملک امریکا میں ’دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے‘ کے متنازع قانون ’جاسٹا‘ کی کھل کر مخالفت کرتا ہے کیونکہ اس قانون پر عمل درآمد سے دوسرے ممالک کی خود مختاری متاثر ہو سکتی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ صدر طیب ایردوان نے ’خبر ترک‘ ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ ’جاسٹا‘ کے خلاف سعودی عرب کا ساتھ دیں گے۔ ترجمان نے کہا کہ ان کا ملک جاسٹا کو دوسرے ملکوں کی خود مختاری کے خلاف سازش سمجھتا ہے۔

ابراہیم کالین کا کہنا تھاکہ انقرہ شام میں جنگ بندی کے لیے نئی تجاویز پیش کرے گا۔ اس سلسلے میں صدر ایردوان جلد ہی اپنے امریکی ہم منصب باراک اوباما اور روسی صدر ولادی میر پوتن سے ٹیلیفون پر صلاح مشورہ کریں گے۔

خیال رہے کہ امریکی کانگریس نے حکومتی دباؤ اور فیصلوں کو نظرانداز کرتے ہوئے حال ہی میں ’جاسٹا‘ نامی ایک متنازع ایکٹ کی منظوری دی ہے۔ اس قانون کی منظوری کا مقصد دہشت گردی سے متاثرہ افراد بالخصوص گیارہ ستمبر 2001ء کو امریکا میں دہشت گردی کے واقعات سے متاثرہ خاندانوں کو کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف قانونی کارروائی کا حق دینا ہے۔ اس قانون کے تحت کوئی بھی امریکی شہری دہشت گردی کے سہولت کار قرار دے کر کسی دوسرے ملک کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کرسکتا ہے۔

سعودی عرب نے کھل کر اس قانون کی مذمت کی ہے۔ عالمی سطح پربھی اس کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ سوموار کے روز سعودی کابینہ کے اجلاس میں بھی جاسٹا کی منظوری پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے بعد پریس کو جاری ایک بیان میں امریکی کانگریس کو متنازع قانون کی منظوری کے خوفناک نتائج سے بھی خبردار کیا گیا ہے۔

سعودی وزیر اطلاعات وثقافت ڈاکٹر عادل الطریفی نے اجلاس کے بعد خبر رساں ایجنسی ’واس‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاض ’جاسٹا‘ کو ملکوں کی خود مختاری کے لیے تشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں واضح کیا گیا ہے کہ ’جاسٹا ایکٹ‘ جیسے متنازع قوانین سے ملکوں کے باہمی تعلقات، خود مختاری اور سفارتی تحفظ متاثر ہو سکتے ہیں۔