جھنگ کی خبریں 22/08/2015

Jhang

Jhang

جھنگ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) جھنگ یو نین آف جرنلسٹس اینڈ پریس کلب کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، صحا فیوں کی تضحیک اور ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچا نے کے الزام میں پریس کلب کے رکن شیخ غلام اکبر کی رکنیت معطل کرتے ہو ئے تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ۔تفصیلا ت کے مطا بق صدر یونین آف جرنلسٹس ڈاکٹر منظور عابد کھرل اور چئیر مین پریس کلب لیا قت علی انجم کی طرف سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ چودہ اگست کو پریس کلب میں ہو نے والی مقامی اخبار کی تقسیم ایوارڈ تقریب کے بارے میں انہو ں نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہو ئے نہ صرف صحا فیو ں کی تضحیک کی بلکہ ادارے کی کی بدنامی کے اسباب پیدا کیے ۔جس پر ان کی رکنیت معطل کر کے پریس کلب کے تین ممبران مہر خالد ہرل ، شیخ توصیف حسین اور آفتاب احمد خان ترین پر مشتمل ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو سات دن میں تحقیقات کر کے اپنی رپورٹ اور سفارشات پیش کرے گی جن کی روشنی میں مزید کارروائی عمل میں لا ئی جا ئے گی ۔دوسری طرف تقریب کے میزبان شیخ محمد فاروق کو بھی انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر اپنے اوپر لگنے والے الزامات کی وضا حت پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جھنگ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) کسان بورڈ پاکستان کے صوبائی صدر اور جھنگ سے سابق امیدوار قومی اسمبلی NA-88ڈاکٹرعبدالجبار خان نے کہا ہے کہ ہندوستان عالمی برادری کو دکھانے کیلئے مزاکرات کا ڈھونگ رچاتا ہے ۔پاکستان کی بھارت کے ساتھ کشمیر پالیسی ٹھیک ہے ، اس میں مزید سختی لانا ہوگی۔ بھارت کی خواہش ہے کہ پاکستان کو فوجی دباؤ کے ساتھ ساتھ سیاسی اور سفارتی دباؤ میں رکھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بننے سے لے کر آج تک کشمیری حریت رہنما پاکستانی سفارت کاروں سے ملاقات کرتے رہے ہیں ، یہ کوئی نئی بات نہیں۔ بھارت نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی ، شبیر شاہ اور میرواعظ عمرفاروق کو گھروں میں نظر بند کیا مگر کشمیریوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہمارا صبر دیکھ رہا ہے ، ہمیں اپنی پالیسی تبدل کرنے کی ضرورت نہیں۔ ہم حریت لیڈر شپ کو سپورٹ کرتے رہیں گے۔مودی کے اردگرد لوگ پاکستان مخالف جذبات رکھتے ہیں۔ بھارت نے عین موقع پر بہانہ بنا کر مزاکرات سے انکار کیا۔انہوں نے کہا کہ مزاکرات کی منسوخی سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اب پاکستان کیلئے موقع ہے کہ بامعنی اور بامقصد مزاکرات سے کم پر راضی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہماری لیڈرشپ کو سٹینڈ لینا ہوگااور بھارت کو بتانا ہوگا کہ کشمیر پر اب کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔