عدالتی حکم: صارفین کو موبائل کارڈز پر پورا 100 روپے کا بیلنس ملے گا

Mobile Phone Users

Mobile Phone Users

اسلام آباد (جیوڈیسک) موبائل فون صارفین عید سے پہلے عید، ٹیلی کام کمپنیاں رات بارہ بجے ٹیکس فری لوڈ دیں گی۔ یاد رہے کہ 100 والے کارڈ پر ٹیکس کٹوتی کے بعد صارفین کو 64 روپے 28 پیسے ملا کرتے تھے۔

ذرائع کے مطابق موبائل فون صارفین کیلئے ایک خوشخبری ہے کہ آج رات سے ٹیلی کام کمپنیاں رات بارہ بجے ٹیکس فری لوڈ دیں گی۔ فیڈرل بورڈ آف ریوینو (ایف بی آر) آج رات 12 بجے ٹیکس ختم کرنے کا نوٹی فیکیشن جاری کرے گا جس کے بعد صارفین کو 100 روپے کے کارڈ پورے 100 روپے کا بیلنس ملے گا۔ ذرائع کے مطابق فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس ختم کر دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے موبائل فون کارڈز پر ٹیکس کٹوتی معطل کر دی تھی۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں موبائل فون کارڈز پر ٹیکس کٹوتی از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔

سپریم کورٹ نے موبائل فون کمپنیوں اور ایف بی آر کی طرف سے عائد تمام ٹیکس معطل کرتے ہوئے 2 روز میں احکامات پر عمل درآمد کرنے کی مہلت دی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے 100 روپے کے لوڈ پر 63 روپے آنا غیر قانونی ہے، موبائل فونز کارڈرز پر ٹیکس وصولی کیلئے جامع پالیسی بنائی جائے۔

چیئرمین ایف بی آر عدالت میں پیش ہوئے، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ 13 کروڑ افراد موبائل فون استعمال کرتے ہیں۔ موبائل کال پر چارجز کاٹنا کمپنیوں کا ذاتی عمل ہے۔ ملک بھر میں 5 فیصد افراد ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے جو ٹیکس نیٹ میں نہیں، اس سے ٹیکس کیسے لیا جا سکتا ہے؟ چیف جسٹس نے کہا ریڑھی والا فون استعمال کرتا ہے، وہ ٹیکس نیٹ میں کیسے آ گیا؟ 13 کروڑ افراد پر موبائل ٹیکس کیسے لا گو ہوسکتا ہے؟ ٹیکس دہندہ اور نادہندہ کے درمیان فرق نہ کرنا امتیازی سلوک ہے، آئین کے تحت امتیازی پالیسی کو کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے۔

موبائل فون کارڈز پر ٹیکس کٹوتی کے معاملے پر ایف بی آر نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ ٹیکس کے باوجود پاکستان میں موبائل فون کا استعمال کئی ممالک سے سستا ہے۔ پاکستان میں ٹیکسز کی شرح بنگلا دیش، ملائیشیا، تھائی لینڈ اور انڈونیشیا سے کم ہے۔

دیگرممالک میں صارفین سے کئی اقسام کے ٹیکس لیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موبائل صارفین کے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹیکسز کی شرح میں کمی کی گئی، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح کو کم کر کے 17 فیصد پر لایا گیا۔