شہر قائد کو عظیم بنانے کے لیے کپتان کا 10 نکاتی ایجنڈا

 Imran Khan

Imran Khan

کراچی (جیوڈیسک) قائد کے شہر کو عظیم بنانے کے لیے کپتان کا 10 نکاتی ایجنڈا، سندھ کی بات کرنے والوں کے ملک سے باہر محلات، عمران خان کا الہ دین پارک کے ساتھ گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب، نفرتوں کی سیاست نے کراچی کو تباہ کردیا۔

کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کا پاور شو، عمران خان نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کراچی کے لیے 10 نکاتی ایجنڈا پیش کیا۔ سربراہ پی ٹی آئی نے شاندار استقبال پر کراچی کے کھلاڑیوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی ایک عظیم شہر بنے گا، اس کے شہری سب سے زیادہ شعور رکھتے ہیں۔ پاکستان کی ساری تحریکیں کراچی سے شروع ہوتی تھی۔ یہاں کے لوگ سب سے پہلے کھڑے ہوتے تھے، اس شہر کو منی پاکستان کہا جاتا تھا اور کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے۔ جب کراچی کو چھینک آتی ہے تو پاکستان کو ٹھنڈ لگ جاتی ہے۔

عمران خان نے کراچی والوں کے لیے پاکستان تحریک انصاف کا 10 نکاتی ایجنڈا پیش کیا، ان کا کہنا تھا کہ ان دس نکات سے کراچی عظیم شہر بنے گا۔ کراچی والوں بڑی سوچ اور بڑے خواب دیکھو، کرکٹ ٹیم میں میرے سے زیادہ اچھے کھلاڑی تھے، میں بڑے خواب دیکھتا اور بڑی سوچ رکھتا تھا۔ انسان جوچاہے بن سکتا ہے۔ ہرے پاسپورٹ کی عزت کرانا میرا خواب ہے، یہ ہوسکتا ہے۔ ایوب خان جب امریکا گیا تواسے امریکی صدر ایئرپورٹ لینے آیا تھا۔ ہمارے وزیراعظم کے ایئرپورٹ پر کپڑے اتروا دیے گئے۔ جب ملک کے وزیراعظم کی عزت نہیں توعوام کی کیسے ہوگی؟ اللہ نے ہمیں تقدیر بدلنے کا موقع دیدیا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ووٹ لینے کے لیے مہاجروں کی بات کی جاتی ہے، یہ مہاجر، یہ سندھی ہیں، یہ چیزیں ختم کرو، تیس سال سے وہ لندن بیٹھا ہوا ہے اور اسے مہاجروں کی فکرہے؟ سندھ کا چھوٹا سا طبقہ امیر ترین ہوچکا ہے۔ سندھ کی بات کرنے والوں کے محلات باہر ہیں۔ کراچی میں نفرتوں کی سیاست کی گئی، ووٹ کی خاطر نفرتیں بڑھائی گئیں۔ کچھ لوگوں نے اپنی ذات کے لیے کراچی کو استعمال کیا۔

سربراہ پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ صرف کراچی کے لیے دس نکات لیکر آیا ہوں۔ کرپشن کے کینسر کا حل کیے بغیر دس نکات پرعمل نہیں ہوگا۔

پہلا نکتہ:

سب سے پہلے کینسرکی دیمک کوختم کرنا ہے۔ حمزہ شہباز نے کہا کرپشن روکی تو ڈویلپمنٹ رک جائے گی، چین نے 420 وزیروں اور بارہ لاکھ سرکاری ملازمین کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالا۔ ملایشیا، سنگاپور میں سب سے پہلے کرپشن پر ہاتھ ڈالا گیا۔ مہاتیرمحمد نے اداروں کو مضبوط کیا، مہاتیرمحمد نے مجھے ملاقات میں کہا وزیروں کے کرپشن میں ملوث ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ مہاتیرمحمد نے 92 سال کی عمر میں دوبارہ الیکشن جیتا۔ کرپشن پر قابو پائے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔

دوسرا نکتہ:

اداروں کو مضبوط کریں گے، پی آئی اے دنیا کی بہترین ایئرلائن تھی کوئی سیاسی مداخلت نہیں تھی، اداروں میں سیاسی مداخلت کر کے تباہ کیا گیا، زرداری، نوازشریف نے اداروں میں تباہی کی، دبئی میں پاکستانیوں نے 800 ارب کی پراپرٹی خریدی، جو خود منی لانڈرنگ کرتے ہوں وہ کیسے روکیں گے۔ کراچی میں پانی نہ ہونے کیوجہ کرپشن کے مافیا ہیں۔

تیسرا نکتہ:

کراچی کا ایڈمنسٹریٹو سسٹم کو تبدیل کر کے براہ راست میئر کا الیکشن کروائیں گے۔ کراچی کے میئر کو مکمل اختیارات دیں گے۔ آج کراچی کا میئرکہتا ہے اختیارات ہی نہیں، خیبرپختونخوا کے علاوہ کسی اور صوبے میں نچلی سطح پر اختیارات نہیں دیے گئے۔ کراچی تب ٹھیک ہوگا جب تگڑا میئر ہوگا۔ گورنمنٹ سکول تباہ ہوچکے ہیں، سکولوں کا نظام ٹھیک کریں گے۔ عالمی معیار کی یونیورسٹیاں بنائیں گے۔ سندھ میں سرکاری سکولوں کا بہت برا حال ہے۔ ہسپتالوں میں خیبرپختونخوا کی طرح ریفارمز لائیں گے۔ شوکت خانم کو ورلڈ کلاس ہسپتال کا ایوارڈ مل چکا ہے۔ ہسپتالوں میں ریفارمز کے بعد بیرون ملک سے 35 ڈاکٹرز واپس آگئے ہیں۔

چوتھا نکتہ:

کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ پولیس کا ہے، راؤانوار نے 440 لوگوں کو قتل کیا، اگلے دن بے بی بلاول کی تقریرسن رہا تھا، ویسے بچوں کی تقریرنہیں سنتا۔ بے بی کہتا ہے عمران کو ووٹ نہ دینا دوسرا متحدہ بانی بن جائے گا۔ بلاول بتاؤ، راؤانوار کو قتل کرنے کے احکامات کس نے دیے تھے؟ پنجاب میں 870 لوگوں کو پولیس کے ذریعے قتل کرایا گیا، عابد باکسر نے کہا شہبازشریف کے حکم کے بغیر قتل نہیں کرسکتے تھے۔ بلاول اپنے ابا سے پوچھو راؤانوار نے کس کے کہنے پر قتل کیے، خیبرپختونخوا میں ایک قتل بھی ماورائے عدالت نہیں ہوا۔ خیبرپختونخوا پولیس ہماری نوکرنہیں، پروفینشل پولیس ہے۔ کراچی کے لوگوں جب ہم جیتیں گے تو رینجرز سے نہیں پولیس سے کام کروائیں گے۔ وعدہ ہے سندھ پولیس کو ٹھیک کریں گے۔

پانچواں نکتہ:

کراچی کی بزنس کمیونٹی کی پوری مدد کریں گے، اسدعمر ہمارا شیڈو وزیرخزانہ بزنس کمیونٹی کیساتھ ملاقاتیں کررہا ہے۔

چھٹا نکتہ:

بجلی کا مسئلہ حل کریں گے اور سستی بجلی دیں گے، کے الیکٹرک نہیں بجلی دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

ساتواں نکتہ:

جہاز سے نیچے دیکھا جائے تو کراچی میں درخت نہیں سیمنٹ نظرآتا ہے۔ سیوریج کا نظام ہی نہیں، سارا پانی سمندر میں جاتا ہے مچھلیاں مررہی ہیں۔ سیوریج کے لیے ری سایئکل پلانٹ لگائیں گے۔ درخت بھی اگائیں گے اور پانی کو صاف بھی کریں گے۔

نواں نکتہ:

سرکلر ریلوے ہنگامی بنیادوں پر بنائیں گے۔

دسواں نکتہ:

نوجوانوں کے لیے سب سے بڑا مسئلہ روزگار ہے، نوجوانوں کو سستے قرضے دیں گے۔ بے روزگاری قوم کے لیے بہت بڑی بیماری ہے۔ اسلام آباد میں سرکاری ملازم نے بچے کو نوکری دلوانے کے لیے خودکشی کی۔ نوجوانوں کو روزگار دلوانے کے لیے پالیسی بنائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ہرے پاسپورٹ کی پوری دنیا میں عزت کرائیں گے، آپ بھی یہ خواب دیکھیں، ایک دن آئے گا بھارت جیسے غریب ملکوں کو ہم امداد دیا کریں گے۔

آج فیصلہ کیا تھا نوازشریف کا نام نہیں لینا کیونکہ وہ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔ چند دنوں بعد نوازشریف اڈیالہ سے تقریریں کرے گا۔ نوازشریف نے انٹرویو میں ممبئی حملوں کا الزام پاکستان پرلگایا۔ نوازشریف چارسال ملک کے وزیراعظم تھے اگر آپ کو پتا تھا تو کیوں نہیں ایکشن لیا تھا؟ نوازشریف چارسال پہلے تمہارا ضمیرکیوں نہیں جاگا۔

جلسے میں کھلاڑیوں کا روایتی جوش وخروش نظر آیا جبکہ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت سٹیج پر موجود تھی۔