کراچی کی خبریں 23/11/2016

Hamdam Istqbalia

Hamdam Istqbalia

کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا ہے کہ جنگ یقینا کسی مسئلہ کا حل نہیں اسی لئے بھارت کی ہر جارحیت کے جواب میں پاکستان کی جانب سے ہمیشہ امن و دوستی کا پیغام دیا جاتا رہا ہے مگر دشمن امن کی زبان کا قائل ہے نہ دوستی کے لائق اسلئے اس کی جارحیت بڑھتی ہی جارہی ہے اور سرحدوں پر بڑھتی ہوئی بھارتی جارحیت علاقائی و عالمی امن و سلامتی کیلئے خطرات پیدا کررہی ہے جس کا ادراک یقینا عالمی قیادتوں اور قوتوں کو بھی ہے اسلئے عالمی قیادتوں اور اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ جنونی بھارت کے ہاتھ روک کر علاقائی اور عالمی تباہی کی نوبت نہ آنے دیں اگر اس معاملہ میں عالمی قیادتیں دوہرے معیار کا شکار ہیں ر بھارت اپنی ایٹمی صلاحیتوں میں اضافہ کے زعم میں ہماری سلامتی پر وار کرنے کی ٹھانے بیٹھا ہے تو ہم نے بہرصورت دفاع وطن کے تقاضے نبھانے ہیں جس کیلئے پاکستان کو ایٹمی قوت سے سرفراز کیا گیا ہے چنانچہ اب بھارتی جنونی کارروائیوں پر دفتر خارجہ کی جانب سے رسمی احتجاج سے آگے بڑھ کر ہمیں دشمن کو ٹھوس جواب دینا ہوگا اور اسکے ساتھ ”ایسے کو تیسا“ والی پالیسی ہی اختیار کرنا ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے ملک بھر میں 2015ءجیسے پٹرول کی قلت کے خدشے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قواعد کے مطابق آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کیلئے 20دنوں کے پٹرول ذخائر رکھنا ضروری ہےمگرآئل مارکیٹنگ کمپنیاں اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہیںجبکہ وزارت پٹرولیم بھی مو ¿ثر اقدامات کی بجائے طفل تسلیوں میں مصروف ہے جبکہ یہ حقیقت ہے کہ سٹرٹیجک ذخائر 20دن کیلئے موجود نہیں ہیںاور ہمارے پاس صرف 13دن کا پٹرول ہے اور اگر اس سلسلے میں واضح پالیسی بناکر مو ¿ثر اقدامات نہیں کئے گئے تو بہت جلد پٹرولیم مصنوعات کی قلت پیدا ہوجائے گی اور عوام حکومت کا ماتم کرتے دکھائی دینگے اسلئے ضروری ہے کہ قواعد کے مطابق آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اپنے ذخائر کا انتظام کریں وگرنہ ان کی نااہلی حکومتی بدنامی کا باعث بن جائے گی اور وزارت پٹرولیم کی غفلت کی سزاعام صارفین کو بھگتنی ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) بھارتی فوج کی جانب سے بٹل،کریلہ،شاہ کوٹ،باغ،تتہ پانی اورباگسرسیکٹرزپربلااشتعال فائرنگ وگولہ باری اور وادی نیلم میں مسافر بس کو نشانہ بنانے کیساتھ زخمیوں کو لیجانے والی ایمبولینس پر بھی بھارتی فوج کی فائرنگ کے واقعہ پر اظہار افسوس ومذمت کرتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی © ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا ہے کہ بھارتی جنونیت و جارحیت کے باعث خطے میں بھیانک جنگ کے بادل منڈلارہے ہیں اور اگر اقوام متحدہ و عالمی قوتوں نے بھارتی جنونیت کو لگام نہیں ڈالی تو پاکستان بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر مجبور ہوگا اور دنیا یہی یاد رکھے کہ پاکستان نے ایٹم بم شوکیس میں سجانے کیلئے بنایا ہے اور نہ ہی افواج پاکستان کی روایت میں دشمن کو زندہ بخش دینا شامل ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر رہنما امیر علی سولنگی ‘ ملک نذیر سولنگی ‘ معین سولنگی ‘ عمر سولنگی ‘غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی ‘ صالح سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی و دیگرنے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی سے براہ راست کسی بڑے تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ چند روز قبل پاکستانی سمندری حدود میں بھارتی آبدوز کا گھس آنا اور پاکستان نیوی کا بروقت کارروائی کر کے اسے واپس بھگانا اور پھر بھارتی ڈرون کا پاکستانی علاقے میں گھس آنا جسے پاکستانی فوجیوں نے مار گرایا‘ حالات کی سنگینی ظاہر کر رہے ہیں۔ ان حالات میں حکومت کو چاہئے کہ وہ ان دونوں معاملات کو بھی اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے سامنے اٹھائے تاکہ بھارت کی پاکستان کیخلاف جنگی جارحیت کا پول کھل کر انکے سامنے آسکے۔ اگر ایسا ہی کچھ ہماری طرف سے ہوا ہوتا تو بھارت نے سارا آسمان سر پر اٹھا لیا ہوتا اور دنیا بھر میں پاکستان کو بدنام کر رہا ہوتا۔