بلدیہ عظمیٰ کراچی اور کے ڈی اے کے ریٹائرڈ ملازمین بقایاجات حاصل نہ کر سکے

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی اور کے ڈی اے کے ریٹائرڈ ملازمین بقایاجات حاصل نہ کر سکے۔ سندھ حکومت بقایا جات کیلئے تاحال فیصلہ نہ کر سکی۔تفصیلات کے مطابق 18 مارچ 2016ء کو مشنر ہائوس میں ہونے والے میٹنگ میں بتا یا گیا تھا کہ ڈی ایم سیز سے 6کروڑ کی ماہانہ کٹوتی کی جائیں تو ریٹائرڈ ملازمین کے بقایا جات ادا ہو سکتے ہیں۔

جبکہ سندھ حکومت کو اعداد وشمار بھی غلط دیئے گئے تھے جبکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے واضح کیا ہے کہ ایک ڈی ایم سی سے 6 کروڑ 98 لاکھ ماہانہ وصول کیا جائے تو بقایا جات کی مد میں 22 ہزار ریٹائرڈ ملازمین کو بقایا جات کی ادائیگی بھی ممکن ہوسکے گی لیکن ایک ماہ کا عرصہ گزرجانے کے بعد بھی سندھ حکومت کا محکمہ فنانس فیصلہ نہ کرسکا کیونکہ ڈی ایم سیزپہلے ہی مالی بحران کا شکار ہے ۔اور 6کروڑ 98لاکھ کی یکمشت کٹوتی نہ کرنے کی بھی سفارش کرچکی ہے واضح رہے کہ سابق ایڈمنسٹریٹر روشن علی شیخ نے بھی بلدیہ عظمیٰ کراچی کے نجی بنک میں موجود ایک ارب 57کروڑ کے حصول کے لئے کوشش کی لیکن وہ رقم بھی تاحال کے ایم سی کو نہ مل سکی۔