کراچی کی خبر یں 19/11/2015

Election Jalsa

Election Jalsa

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران پیش آنے والے پر تشدد واقعات ‘ سندھ و پنجاب کے صوبائی الیکشن میں لگنے والے شکایات کے انبار اور سپریم کورٹ کی جانب سے حلقہ بندیوں کے حوالے سے تاخیری فیصلے کے باعث سندھ کے اکیاسی حلقوں میں انتخابات روکے جانے پر تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آمریت سے بیزار عوام کو جمہوریت سے توقع ہوتی ہے اور جمہوریت کے قیام کیلئے الیکشن کمیشن کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے مگر سابقہ قومی اور موجودہ بلدیاتی انتخابات نے الیکشن کمیشن کی اہلیت و غیر جانبداری پر جو سوال اور شکوک پیدا کئے ہیں وہ شاید اب کبھی ختم نہ ہوسکیں جبکہ جمہوری حکمرانوں نے اپنے مفادات کیلئے ملک و قوم کو بلدیاتی اداروں سے محروم رکھا اور اب حکمران جماعتیں سیاسی مفادات کیلئے جس قسم کے عوام دشمن اقدامات کررہی ہیں عوام اس کے ازالے کیلئے عدلیہ سے توقعات وابستہ کئے ہوئے تھے مگرعدالتی نظام کی سست روی اور تاخیری فیصلوں نے عوام کے اس اعتماد کو بھی مجروح کردیا ہے جس کی وجہ سے انتخابی عمل مکمل طور مشکوک ہی نہیں ہوگیا بلکہ مذاق بھی بن کر رہ گیا ہے اور بلدیاتی انتخابات کی کثیر قومی سرمائے کے ضیاع سے کی جانے والی ریہر سل سے عوام کوکسی بھی قسم کا کوئی ریلیف ملنے کی کوئی امید نہیں ہے کیونکہ بوسیدہ و ناکارہ نظام کو کرپشن و جانبداری کی دیمک نے کھوکھلا کردیا ہے اور ایم آر پی کے پیش کردہ فارمولے کے فارمولے کے تحت نظام کی مکمل اوورہالنگ اور اسے یکسر تبدیل کئے بغیر ملک و قوم کے مستقبل کو نہ تو تحفظ دیا جاسکتا ہے اور نہ عوام کو ریلیف کی فراہمی ممکن ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی نے سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی اور سردار خادم حسین سولنگی کے ہمراہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران پیش آنے والے تشدد کے واقعات کیخلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں جس طرح سے حسب منشاءنتائج کے حصول کیلئے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں بکھیری گئیں اور ریاستی طاقت و وسائل استعمال کرکے دھاندلی کے ریکارڈز قائم کرنے کے ساتھ سندھ کے تقریباً تمام ہی اضلاع میں آزاد اور سولنگی امیدواروں اور ان کے حامیوں پر تشدد کیا گیا اس پر الیکشن کمیشن کی مجرمانہ خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ الیکشن کمیشن آزادانہ ‘ شفاف اور منصفانہ انتخابات کی اہلیت سے یکسر محروم ہے اور انتخابی اضلاع میں ڈیوٹیاں انجام دینے والے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار حکومتی اختیارات کے سامنے بے بس و مجبور ہیں یہی وجہ ہے کہ انتخابات میں دھاندلی اور تشدد کی تمام شکایات کو الیکشن کمیشن نے بھی نظر انداز کیا اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی ان پر کاروائی سے گریزاں رہے جس کی وجہ سے ایکبار پھر یزیدی قوتوں نے روایتی فتح حاصل کرلی ہے جبکہ عوام ایکبار پھر ریاستی قوت اور استحصالی طاقتوں کے ہاتھوں شکست کھاگئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں بھی حسب سابق مقتدر قوتوں کی جانب سے حسب منشاءنتائج کے حصول کیلئے ریاستی قوت ‘ جبر و تشدد اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ایکبار پھر الیکشن کمیشن کی مجرمانہ خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل روشن پاکستان پارٹی کے سربراہ امیر پٹی ‘ پاکستان سولنگی اتحاد کے رہنما سردار شبیر سولنگی ‘ پاکستان خاصخیلی اتحاد کے سربراہ سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ پاکستان مارواڑی اتحاد کے رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ پاکستان میمن فیڈریشن کے رہنما عدنان میمن ‘ نیشنل پیس کمیشن ہیومن رائٹس کے رہنما حاجی امیر علی خواجہ ‘ پاکستان راجپوت اتحاد کے رہنما عارف راجپوت ‘ پاکستان تنولی اتحاد کے رہنما نواب آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی ‘پاکستان جونا گڑھ اتحاد کے رہنما فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور دیگر اتحادی جماعتوں کے سربراہان و نمائندگان نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات کے دونوں مرحلوں کے دوران یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ الیکشن کمیشن نہ تو غیر جانبدار ہے اور نہ ہی فرائض منصبی کی احسن ادائیگی کا اہل بلکہ بلدیاتی انتخابات نے الیکشن کمیشن پر قومی انتخابات میں لگائے جانے والے دھاندلی کے الزامات کی صداقت کی گواہی دینے کے ساتھ یہ بھی ثابت کردیا ہے کہ پاکستان میں انقلاب و تبدیلی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ اور استحصالی عناصر و روایتی سیاسی جماعتوں کے چور دروازے سے اقتدار تک رسائی کیلئے سب سے بڑا معاون و مددگار بھی الیکشن کمیشن ہی ہے اسلئے الیکشن کمیشن کو حکومتی اجارہ داری سے آزاد کرائے اور عدلیہ و فوج کے ماتحت بنائے بغیر اس ملک میں شفاف انتخابات اور حقیقی عوامی و جمہوری حکومت کے قیام کا خواب کبھی شرمندہ ¿ تعبیر نہیں ہوسکے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) افواج پاکستان‘ عوام و پاکستان کے تحفظ کی ضمانت اور ان کا فخر ہیں جبکہ جنرل راحیل شریف پر تمام پاکستانی مکمل اعتماد کرتے ہیں جبکہ جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے محب وطن پاکستانیوں کو اس بات کا یقین ہے کہ جنرل راحیل شریف ہی ہیں جن کی جرا ¿تمندانہ قیادت ہی کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے یقینی بنانے اور مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کے ساتھ پاکستان کے پانچویں آئینی صوبے جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق یقینی بنانے کے قائد اعظم کے خواب کو بھی تعبیر بخشے گی اسی لئے جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی میمن ‘ گجراتی ‘ کاٹھیاواڑی ‘ بوہری ‘ اسماعیلی ‘ کھتری اور اردو ‘ سندھی ‘ بلوچی ‘ پشتو ‘ پنجابی ‘ سرائیکی اور دیگر قومیتیں و برادریاں مسلسل جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت مین تین سالہ توسیع کا مطالبہ کررہی ہیں اور اس مطالبے کی تکمیل کیلئے باضابطہ و منظم تحریک بھی چلائی جارہی ہے مگر جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے ان محب وطن پاکستانیوں کا س وقت شدید تکلیف و مایوسی ہوتی ہے جب کسی بھی مقامی ‘ قومی یا عالمی فورم اور اعلیٰ سطی مذاکرات و ملاقاتوں میں کشمیر پر تو گفتگو کی جاتی ہے مگر جونا گڑھ کو نظر انداز کردیا جاتا ہے اسلئے ہم آرمی چیف سمیت تمام قائدین ‘ حکمرانوں ‘ سیاستدانوں اور سرکاری اہلکاروں سے بھی مودبانہ اپیل و درخواست کرتے ہیں کہ جہاں اور جس فورم پر بھی کشمیر کے تصفیہ کیلئے آواز اٹھائی جائے وہاں جونا گڑھ کو بھی یاد رکھتے ہوئے اس کے پاکستان سے الحاق کو یقینی بنانے کی بھی مخلصانہ کوشش کی جائے۔