کراچی کی خبریں 07/04/2016

Tohfa

Tohfa

کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے حکومتی و اپوزیشن قائدین اور اراکین پارلیمنٹ و سیاستدانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے بیرون ملک کاروبار و سرمائے کی مکمل تفصیلات منظر عام پر لائیں ۔انہوں نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے انکشافات پر حکمرانوں پر اپوزیشن کے حملے اور حکومتی دفاعی تحریک کے باعث ملک میں جاری سیاسی بھونچال اور میڈیا وار کاروبار و تجارت کیلئے ضرررساں ثابت ہورہی ہے جس کی وجہ سے معاشی بدحالی سے دوچار پاکستان کے عوام مزید غربت و مفلسی کا شکار ہورہے ہیں اور قومی معیشت و اقتصادیات نزاعی بحران کی جانب بڑھتی جارہی ہیں جبکہ پانامہ لیکس کو حکمران طبقات یا پاکستان کیخلاف سازش قرار دینے والے یہ بھول رہے ہیں کہ یہ صرف پاکستان کے حوالے سے نہیں بلکہ اس میں ان تمام بد کردار لوگوں کے نام شامل ہیں جنہوں نے اپنے ملک اور اپنی ہی قوم کو لوٹ کر اپنی ہوس زر کی تسکین کیلئے اپنے عوام کو بھوک ومفلسی سے مرنے کے اسباب پیدا کرکے اپنی حیوانیت کا ثبوت دیا ہے اور اب اسے سازش قرار دیکر شیطانیت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق ابتک اردو کو سرکاری و دفتری زبان نہ بنائے جانے کیخلاف سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا ہے کہ قومی زبان کا سرکاری طور پر دفتری نفاذ سے احتراز یقینا عوام الناس کیخلاف سازش ہے کیونکہ انگریزی جاننا اور سمجھنا ہر پاکستانی کیلئے ممکن نہیں ہے جس سے کرپشن مافیا وکمیشن خور اورراشی بیورو کریسی بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے عوامی و قومی مفادات کو نقصان پہنچارہی ہے اسلئے اردو کے بطور سرکاری و دفتری زبان فوری نفاذ سے احتراز پر عدلیہ کو حکمرانوں کیخلاف تادیبی کاروائی کرنی چاہئے ۔ گجراتی سرکار نے مزید کہا کہ اردو قومی زبان ہے اسلئے اس کا سرکاری و دفتری نفاذ لازم ہے اسی طرح تمام صوبائی اور مقامی زبانوں کے تحفظ کی جانب بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ بہت سی زبانیں متروک ہورہی ہیں جن میں گجراتی زبان سر فہرست ہے جس کی ذمہ دار گجراتی بولنے والی برادریاں ہیں جو گجراتی زبان کے ساتھ گجراتی ثقافت و تہذیب کو بھی فراموش کرچکی ہیں جس کی وجہ سے گجراتی زبان اور کلچر مفقود ہوتا جارہا ہے مگر گجراتی قومی موومنٹ ایسا نہیں ہونے دے گی اور گجراتی زبان و کلچر کے تحفظ کیلئے ملک گیر شعوری مہم چلائے گی جس کا آغاز بہت جلد ایک شعوری سیمینار کے انعقاد کے ذریعے کیا جائے گا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی ‘ این جی پی ایف چیئرمین عمران چنگیزی و دیگر نے ٹیکس چھوٹ کی خاطر بیرون ملک آف شور کمپنیز بنانے اور پانامہ لیکس کے ذریعے بے نقاب ہونے والوں سے مطالبہ کیا ہے قومی دولت بیرون ملک منتقل کرنے والے تمام حکمران ‘ سیاستدان ‘ سرمایہ دار اور صنعتکار قوم پر رحم کریں اور ٹیکس بچانے کیلئے قومی سرمائے کی بیرون ملک منتقلی کے ذریعے ملک کو نقصان پہنچاکر غداری کے مرتکب ہونے کی بجائے منتقل کردہ تمام سرمایہ پاکستان واپس لاکر یہاں کاروبار کریں تو قوم نہ صرف ان کی احسانمند ہوگی بلکہ ان کے سابقہ گناہوں کو بخشتے ہوئے انہیں پھر سے سر پر بھی بٹھائے گی مگر کمیشن کا دھوکہ دے کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ان کے اقتدار کو دیمک کی طرح چاٹ جائے اور ان کی سیاسی موت ثابت ہو گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی اور سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردار خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی و دیگرنے سعودی عرب میں بھارتی وزیراعظم کی پذیرائی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کیخلاف بھارتی سازشیں اور جارحانہ عزائم سے پوری دنیا مکمل طور پر واقف ہے اور بھارت میں برھتی ہوئی ہندو جنونیت کے باعث اسلام سمیت دیگر مذاہب کو لاحق خطرات بھی دنیا کے سامنے عیاں ہیں مگر اس کے باوجود بھارتی جاسوس کی گرفتاری پر پاکستانی حکمرانوں کی خاموشی ‘ بھارت سے دوستانہ تعلقات کی خواہش اور بھارت میں سرمایہ کاری کے بعد اب سعودی عرب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پذیرائی ‘ اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازجانا اور بھارت کیساتھ سعودی عرب کے ساتھ تعاون و تجارت کے منصوبے پاکستان ہی کیلئے نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کیلئے تشویشناک ہیں کیونکہ لگ ایسا رہا ہے کہ پاکستان میں ایرانی صدرکے استقبال کی مخاصمت میں سعودی عرب میں بھارتی وزیر اعظم کو پذیرائی ملی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلامی بلاک میں دراڑیں مزید گہری ہورہی ہیں اور سعودیہ و ایران مخاصمت اسلام دشمن قوتوں کیلئے مفید بنتی جا رہی ہے۔