کراچی کی خبریں 7/9/2016

Flag Distribution

Flag Distribution

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ومحب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد وچیئرمین امیر پٹی نے وزیراعظم کی جانب سے ملک بھر میں30مزید اسپتالوں کے قیام کے اعلان کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے نئے اسپتالوں کی تعمیر سے قبل قائم شدہ اسپتالوں کی حالت بہتر بنانے کے مطالبہ اور وزیراعظم کی جانب سے مدت کی تکمیل کے بعد بھی دوبارہ جیتنے کے دعوے کے بعد چترال یونیورسٹی کے قیام کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2013ءکے انتخابات کے نتائج اس بات کی صداقت و ثبوت ہیں کہ وزیراعظم اور ان کی قیادت میں حکمرانی کے مزے لوٹنے والی سیاسی جماعت انتخابی نتائج کو اپنے حق میں موڑنے کی مہارت میں قدرت کی حامل ہے اسلئے 2013ءکی طرح 2018ءکے انتخابات جیتنا بھی ان کیلئے مشکل نہیں ہے کیونکہ بر سر اقتدار رہتے ہوئے یونیورسٹی ‘ اسپتال ‘ سڑک‘ بائی پاس ‘ انڈر پاس اور دیگر ترقیاتی پراجیکٹس کے ذریعے عوامی ہمدردیاں اپنی جانب موڑنا اور منصوبوں میں کمیشن کے ذریعے آئندہ انتخابات میں یقینی فتح کیلئے سرمایہ حاصل کرکے حکومت ساز قوتوں و اداروں کیلئے نوٹوں کی بوریاں بھر رکھنا ویسے بھی کرپشن زدہ حکمرانوں کیلئے زیادہ مشکل نہیں ہے !

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی نے بیجنگ میں جاری G-20کانفرنس سے بھارتی وزیراعظم نریند رمودی کے خطاب میں پاکستان پر خطے کا امن برباد کرنے اور دہشتگردی کا الزام لگانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے اور اس کی ہر طرح کی امداد و تجارت پر پابندیاں لگوانے کیلئے تمام حربے اور ہتھکنڈے آزما رہا ہے مگر افسوس کے بھارت کیساتھ دوستی و تجارت شوقین ذاتی و گروہی مفادات کیلئے بھارتی ہتھکنڈوں ‘ سازشوں ‘ چالوں اور کشمیر میں بھارتی مظالم پر صرف زبانی جمع خرچ سے زیادہ کچھ نہیں کررہے جبکہ بھارت جو کچھ کررہا ہے وہ کسی بھی طور پاکستان اور اس کے مستقبل کے مفاد میں نہیں ہے اسلئے بھارت کو سفارتی ‘ خارجی ‘ داخلی اور دفاعی ہر سطح پر منہ توڑ جواب دینے اور اس کی سازشوں کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے اور اگر جمہوریت ایسا کرنے میں ناکام دکھائی دی تو پھر پاکستان اور اس کے پر امن مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے عوام آمریت کی جانب دیکھیں گے اور ان کی خواہش ہوگی کہ وہ فوج اختیارات اپنے ہاتھ میں لیکر اپنی روایت کے مطابق بھارت کو پاکستان کیخلاف کی گئی ہر سازش کا منہ توڑ و دندان شکن جواب دے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے قومی اتحاد و یکجہتی کیلئے سیاسی ‘ جمہوری ‘ مذہبی ‘ سماجی اور عوامی قوتوں سے اپنے اپنے کردار کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت آج پاکستان کے ایٹمی پاور ہونے کے باعث اسکے ساتھ بارڈر پر جنگ کرنے سے قاصر ہے اسلئے وہ اپنی سازشوں اور ایجنٹوں کے ذریعے جنگ پاکستان کے اندر لے آیا ہے۔ ہم نے 65ءکی جنگ میں بھارت کو عبرت ناک شکست دی تھی کیونکہ اپنے اندر آئے دشمن کو زیر اور نابود کرنا زیادہ آسان ہے مگر وہ اسی صورت ہو سکتا ہے کہ قوم ستمبر 65ءکی طرح فوج کے شانہ بشانہ ہو جائے۔ خصوصی طور پر مذہبی حلقے اپنا کردار ادا کریںاور قوم کو بتائیں کہ دہشت گردوں کیلئے کسی بھی پاکستانی کے دل میں نرم گوشہ نہیں ہونا چاہیے جبکہ معروضی حالات سیاست دانوں سے بھی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر متحد ہونے کا تقاضا کرتے ہیںا ووزیراعظم نوازشریف کو بھی چاہیے کہ پاکستان کے دشمنوں کو اسی لہجے میں جواب دیں جو دشمن نے اختیار کررکھا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و مرکزی رہنما امیر سولنگی اور پنجاب کے صدر ملک نذیر سولنگی نے آٹے کی قیمت میں 1روپے فی کلو اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک روپیہ فی کلو آٹے کی قیمت میں اضافے کا مطلب فی بوری پر 80 روپے کی مہنگائی ہے جس کی وجہ سے روٹی کی قیمت میں بھی اضافہ ہوجائے جبکہ بجٹ کے بناءآٹے کی قیمت میں اضافہ بلاجواز اور عوام پر ظلم کے مترادف ہے اورا س ظلم پرآٹے کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کی وزیراعظم کی ہدایت عوام سے مخلصی یا بہتر طرز حکمرانی اظہار نہیں بلکہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہے اور اگر وزیراعظم حقیقی معنوں میںعوام سے مخلص ہیںتوآٹے کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لینے کی ہدایت کی بجائے حکم دیں اور گندم کی بیرون ملک منتقلی و اسمگلنگ روک کر فلور ملوں کو گندم کی فراہمی یقینی بنائیں تاکہ آٹے جیسی بنیادی چیز کی قیمت عوام کی قوت خرید سے باہر نہ جائے کیونکہ روٹی ہر انسان کی بنیادی اور لازمی ضرورت ہے۔ پٹرول، بجلی اور کسی دوسری چیز کا استعمال روکا جا سکتا ہے لیکن روٹی ایسی ناگزیر چیز ہے جس کے بغیر کسی کا گزارہ اور چارہ نہیںہے۔