کراچی کی خبریں 13/2/2017

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) امریکی قانون سازوں و جرنیلوں کی جانب سے پاکستان کیساتھ قریبی تعلقات کی خواہش ‘ سینیٹر مک کین کی جانب سے دہشتگردی کی جنگ میں پاکستان کے کردار و قربانیوں کے اعتراف ‘ پاکستان میں دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے الزام اور ان محفوظ ٹھکانوں کے خاتمے کیلئے پاکستان سے مزید و موثر اقدامات کے مطالبہ پر تبصرہ کرتے ہوئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا کہ امریکی قانون سازوں کی پاکستان سے قریبی تعلقات کی خواہش ہمارے لئے باعث مسرت اور دہشتگردی کی جنگ میں پاکستان کے کردارو قربانیوں کا اعتراف باعث حوصلہ ضرور ہے مگر امریکی الزامات و مطالبات یقینا قابل مذمت بھی ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ سیاسی مفادات کے باعث پاکستان قومی ضروریات کے مطابق ان اقدامات سے محروم ہے جو قومی ضرورت کے ذمرے میں آتے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف نیشنل ایکشن پلان اپنی روح کے مطابق غیر جانبدارانہ و تیز رفتار عملدرآمد سے محروم ہے بلکہ پاکستان کی سلامتی کیلئے خطرہ بننے والے دہشتگردوں ‘ بیرونی ایجنٹوں اور ان کے سرپرستوں و معاونین کیخلاف سخت احتسابی کاروائی سے گریز بھی مستقبل کو مخدوش بنانے کیساتھ عالم سطح پر ہماری بدنامی کا باعث بھی بنا ہوا ہے اسلئے اگر امریکی ڈکٹیشن پر عملدرآمد کی بجائے صرف قومی تقاضوں و ضرورتوں کے مطابق دہشتگردوں ‘ کالعدم تنظیموں ‘ بیرونی ایجنٹوں اور پاکستان کی سلامتی کیلئے خطرہ بننے والے ان کے سرپرستوں و معاونین کا خاتمہ یقینی بنادیا جائے تو نہ صرف امریکہ و مہذب دنیا سے تعلقات میں بہتری آسکتی ہے بلکہ ہمارے عالمی وقار میں اضافے کیساتھ قومی سلامتی کو بھی کو محفوظ و مستحکم بنایا جاسکتا ہے!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی اس بات میں کوئی مبالغہ نہیں کہ حکومتی جماعت اختیارات دینے کی چمپئن ہے لیکن اگر یہ اختیارات وسائل کے اندھے استعمال ‘ کرپشن ‘ لوٹمار ‘ سرکاری ملازمتوں کی فروخت ‘ کمیشن وصولی اور جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کی بجائے صوبے کی ترقی کیلئے دیئے جاتے تو آج سندھ اور کراچی کی حالت اور عوام کے حالات کچھ اور ہوتے اور نہ تو سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی جگہ مقتدر جماعت کو مراد علی شاہ کو سندھ کا وزیراعلیٰ بنانا پڑتا ‘ نہ ہی شرجیل میمن پر کرپشن اور مقتدر جماعت کے دیگر وزرا ¿ پر ملازمتوں کی فروخت کے مقدمات چل رہے ہوتے اور نہ ہی حکومتی جماعت پر جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کے الزامات لگ رہے ہوتے ۔ گجراتی سرکار نے مزید کہا کہ سندھ حکومت یقینا کراچی کو بڑا بجٹ دے رہی ہے مگر دیا جانے والا یہ بجٹ شہر کی ترقی کیلئے دیانتداری اور درست منصوبہ سازی کیساتھ خرچ ہورہا ہے یا سیاسی رشوت کی نذر ہوکر منظور نظر افراد کی جیبیں گرم کرنے اور تجوریاں بھرنے میں صرف ہورہا ہے یہ کسی کو معلوم نہیں البتہ شہرکی خستہ حال سڑکیں ‘ سیوریج کا تباہ حال نظام ‘پینے کے پانی کی عدم دستیابی ‘صفائی کا فقدان ‘ کوڑے کرکٹ کے ڈھیر ‘ ٹریفک جام کا تسلسل اور سرکاری اسپتالوںو اسکولوں کی حالت زار حکمرانوں کے دعو ¶ں کی تردید کیلئے کافی اور راست اقدام و حقیقی معنوں میں اختیارات کی تقسیم کی متقاضی ہے !

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) وطن عزیز کو لاحق اندرونی و بیرونی خطرات سے یکساں طور پر نمٹنے کیلئے موثر و مثبت خارجی و داخلی پالیسی کی از سر نو تشکیل کی اہمیت و ضرورت پر زور دیتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی © ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی ودیگر نے کہا ہے کہ پاکستان صرف بھارت یا سرحدی خطرات سے ہی دوچار نہیں بلکہ دہشتگردی ‘ کرپشن ‘ اختیارات کا ناجائز استعمال ‘ مفاد پرستانہ سیاست ‘ حکومتی و سیاسی سطح پر نامناسب بیانات و اقدامات اور جرائم پیشہ عناصر و دہشتگردوں کے سرپرست بھی پاکستان کی اندرونی سلامتی کیلئے خطرناک ہیں گوآپریشن ضرب عضب کے ذریعے افواج پاکستان نے ان خطرات پر بڑی حد تک قابو پاکرقومی سلامتی کو تحفظ تو عطا کیا ہے مگر اس کے باوجود نیشنل ایکشن پلان پر سیاسی مصلحتوں کے باعث اس کی روح کے مطابق تیزرفتار و غیر جانبدارانہ عملدرآمد سے گریز فوج کی امن و سلامتی کی کوششوں پر پانی پھیرنے کا باعث بن سکتا ہے!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی نے ملک عمر نذیر سولنگی ‘معین سولنگی ‘ غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی‘ نعمت اللہ سولنگی و دیگرنکے ہمراہ دورہ ¿ جامشورو ‘ حیدرآباد ‘ کوٹری اور بدین کے دوران سولنگی برادری کے عمائدین ‘ بزرگوں اور نوجوانوں کے علاوہ پاکستان سولنگی اتحاد کے مقامی عہدیداران و کارکنان سے ملاقات کے دوران نہیں باور کرایا کہ عنقریب شروع ہونے والی مردم شماری میں سولنگی برادری کی بھرپور شرکت ہی ان کے محفوظ مستقبل کی ضمانت بن سکتی ہے اسلئے مردم شماری کے دوران سولنگی برادری کا ہر فرد متعلقہ محکمے سے بھرپور تعاون کرتے ہوئے ہر گھرانے اور ہربالغ و نابالغ فرد سمیت بچیوں اور خواتین کا بھی اندراج یقینی بنایا جائے جبکہ سولنگی برادری کا ہر فرد مردم شماری کے دوران اپنے نام کے آخر سولنگی ضرور تحریر کرائے تاکہ سولنگی قوم کی پاکستان میں اکثریت کا اظہار ہوسکے تاکہ حکمرانوں کو سولنگی قوم کو حقوق کی فراہمی کیلئے مجبور کیا جا سکے !