کراچی میں پولیس گردی کا نشانہ بننے والا شہری شخصی ضمانت پر رہا

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) موٹر سائیکل پارکنگ کے معمولی تنازع پر شہری شفیق کو پہلے ٹریفک پولیس نے مل کر تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد پولیس نے شہری پر مقدمات قائم کرتے ہوئے اسے تھانے میں بند کردیا تاہم معاملے نے طول پکڑا تو اسے شخصی ضمانت پر چھوڑ دیا گیا۔

کراچی میں ایک بار پھر پولیس گردی دیکھنے میں آئی جب ایک شہری شفیق اورٹریفک پولیس کے درمیان پارکنگ کے معمولی مسئلے پرتلخ کلامی ہوئی اوربعد میں یہ تشدد تک پہنچ گئی۔ ٹریفک پولیس اہلکاروں نے مل کر شہری شفیق کو تشدد کا نشانہ بنایا اور سر پر ہیلمٹ سے وار کرتے رہے جس سے شفیق کے سر میں شدید چوٹیں آئیں۔ کچھ دیربعد تھانہ سول لائن کی پولیس موقع پر پہنچی اوراپنے پیٹی بند بھائیوں کا بھرپورساتھ دیا اور شہری پر 4 مختلف مقدمات درج کرکے اسے تھانے میں بند کردیا۔

میڈیا پرخبرنشرہوتے ہی شہری شفیق کے اہلخانہ اور سیاسی و سماجی رہنما سول لائن تھانے پہنچ گئے جب کہ شہری کے اہلخانہ اور عزیز و اقارب نے موقع پر پہنچ کرسول لائن تھانے کے باہر پولیس کے خلاف شدید احتجاج شروع کردیا جسے منتشر کرنے کے لئے پولیس نے ہوائی فائرنگ بھی کی جس سے بھگڈر بھی مچ گئی۔

شفیق کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ اس کا شوہر اپنے بچوں کی فیس جمع کروا کر اپنے علاج کے لئے اسپتال جارہا تھا کہ ٹریفک پولیس اہلکاروں نے موٹرسائیکل کی پارکنگ کے معاملے پر اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور تھانے میں بند کردیا۔

سماجی رہنما حلیم عادل شیخ نے شہری شفیق سے اظہاریکجہتی کیا اور شخصی ضمانت کی درخواست دی جسے پولیس نے منظور کرتے ہوئے شفیق کو چھوڑ دیا۔