کراچی میں رینجرز کے چھاپے، ایم کیو ایم کے کارکن گرفتار

Karachi Rangers Raid

Karachi Rangers Raid

کراچی (جیوڈیسک) کورنگی ڈھائی نمبر اور سلطان آباد میں رینجرز نے ایم کیو ایم کے دفاتر پر چھاپے مارے، متحدہ کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ان کے سو سے زیادہ کارکن گرفتار کر لئے گئے۔

متحدہ نے چھاپوں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف آج احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ کراچی کے علاقے کورنگی ڈھائی نمبر میں رینجرز نے ایم کیو ایم کے دفتر پر چھاپہ مار کر 10 کارکنوں کو حراست میں جبکہ سلطان آباد کے علاقے سے چھاپے کے دوران 6 کارکنوں کو گرفتار کیا۔

رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں چھاپوں، گرفتاریوں اور انتخابی مہم میں رکاوٹوں پر غور کیا گیا۔ چھاپوں کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار اور دیگر رہنما کورنگی پہنچے جہاں لوگوں کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا اور خواتین دھرنا دے کر بیٹھ گئیں۔

ڈاکٹر فاروق ستار کہنا تھا کہ چار روز میں ایم کیو ایم کے 100 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ وزیر اعظم اور آرمی چیف صورت حال کا نوٹس لیں۔ متحدہ کے رہنما کا کہنا تھا کہ گرفتاریوں کے باوجود ایم کیو ایم بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے کر بھرپور کامیابی حاصل کرے گی۔

ادھر متحدہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق کراچی میں ایم کیو ایم کے دفاتر پر چھاپوں اور کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف مظاہرین آج دوپہر 2 بجے رینجرز ہیڈکوارٹر کے سامنے پرامن احتجاج کرینگے۔

دوسری طرف شہر کے مختلف علاقوں میں رینجرز نے آپریشن کے دوران 11 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ لیاری چاکیواڑہ میں بھی رینجرز کی کارروائی میں دو مشتبہ افراد پکڑے گئے۔