کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ، تین شہری زخمی

Karachi Street Crime

Karachi Street Crime

کراچی (جیوڈیسک) شہرِ قائد میں اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتیوں کی وارداتوں میں ایک بارپھرتشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، مختلف وارداتوں میں تین شہری زخمی ہوگئے۔

اے آروائی نیوزکے نمائندے نذیرشاہ کےمطابق آج صبح دس بجے کے قریب تین ہٹی سے گرومندر کی جانب جاتے ہوئے بغدادی مسجد کے قریب موٹرسائیکل سوارشہری لئیق کو روک کر ملزمان نے موٹرسائیکل چھیننے کی کوشش کی، شہری نے ایک ڈاکو کو پکڑنے کی کوشش کی جس پر دوسرے ملزم نے شہری پر گولیاں چلا دی، گولی شہری کی ٹانگ پر لگی جس سے وہ زخمی ہوکر سڑک پر گرگیا، جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، پولیس کے مطابق ملزمان شہری سے موٹرسائیکل چھیننے میں ناکام رہے۔

دوسری جانب کورنگی چمڑہ چورنگی کے قریب عبدل خان ولد پھنے خان نامی شہری ملزمان کی فائرنگ سےزخمی ہوگیا، ریسکیو زرائع کے مطابق واقعہ ڈکیتی مزاحمت کے دوران پیش آیا، واقعے کے فوری بعد شہریوں نے ایدھی سینٹر کال کرکے ایمبولینس طلب کی اور زخمی شخص کو جناح اسپتال روانہ کردیا گیا۔

ایک اور واقعے میں سپرہائی وے نئی سبزی منڈی کے قریب ملزمان نے ایک شخص کو لوٹنے کی کوشش کی، پولیس ذرائع کے مطابق 60 سالہ شخص بخت منیر ولد سمندر خان کو ملزمان نے اس وقت روکا جب وہ اپنی کار پرنئی سبزی منڈی کی جانب جا رہا تھا، ملزمان کی نیت بھانپ کرشہری نے ڈاکو پکڑنے کی کوشش کی، شہری کو مزاحمت کرتا دیکھ کرملزمان فائرنگ کردی جس پر بخت منیر زخمی ہوگیا، ملزمان صورتحال دیکھ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

چند گھنٹوں کے دوران اسٹریٹ کرائم کی تینوں وارداتوں میں شہریوں کو مزاحمت پر زخمی کیا گیا، ایک سروے رپورٹ کے مطابق دس تھانوں کی حدود میں سب سے زیادہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں ہوئی ہیں۔ فیروز آباد تھانہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں پہلی پوزیشن پرآگیا۔

شاہراہ فیصل دوسرے، گلشن اقبال تیسرے اورکورنگی انڈسٹریل ایریا چوتھے نمبر پر ہے۔ عزیر بھٹی، تیموریہ، نیو ٹاؤن تھانوں کی حدود میں بھی سب سے زیادہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ عزیز آباد،گلشن اقبال، نارتھ ناظم آباد اور سچل تھانوں کی حدود میں بھی اسٹریٹ کرائم ایک اہم مسئلہ ہے۔

شہر میں اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتی کی وارداتوں میں اچانک اضافے سے عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے تاحال اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے کوئی موثر اقدامات نہیں کیے جارہے۔ پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور اغواء برائے تاوان کی طرح بہت جلد اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر بھی قابو پا لیا جائے گا۔