یوم کشمیر کے حوالے سے موٹر سائیکل ریلی پتوکی سے شروع ہو کر للیانی اڈا قصور میں اہتمام پذیر ہو گا

Kashmir Solidarity Day

Kashmir Solidarity Day

قصور (محمد عمران سلفی سے) یوم کشمیر کے حوالے سے موٹر سائیکل ریلی پتوکی سے شروع ہو کر للیانی اڈا قصور میں اہتمام پذیر ہو گا، اہتمام پر مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین خطابات کریں گے، رانا اشفاق احمد کی پریس کانفرنس، تفصیلات کے مطابق ضلعی امیر جماعت الدعوة قصور رانا اشفاق احمد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوم کشمیر کے حوالے سے مذہبی و سیاسی جماعتوں کی طرف سے موٹر سائیکل ریلی پتوکی سے شروع ہو کر للیانی اڈا قصور میں اہتمام پذیر ہو گا۔

اہتمام پر جماعت اسلامی، جے یو آئی س، ختم نبوت انٹر نیشنل، ختم نبوت، علما کونسل، مرکزی جمعیت اہلحدیث ومختلف سیاسی و مذہبی جماعتوے قائدین خطابات کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دل ان کشمیری مسلمان کے ساتھ دھڑکتے ہیں پاکستان کا پرچم بلند کئے ہوئے ہیں جو یہ جانتے ہوئے بھی کہ اس پرچم کو اٹھانے کی سزا سزائے موت ہے ان کے خلاف غداری کے مقدمات درج ہوں گے، اقوبت خانوں میں بند ہونا پڑے گا، جس مکان پر پاکستانی پرچم لہرائے جاتا ہے اس مکان پر گن پورڈر پھینک کر آگ لگا دی جاتی ہے، جس ہاتھ میں پاکستانی پرچم ہو گا نہ جانے اس کا مستقبل کیا ہو گا، اس کے باوجود وہ وہ ہر روز الحاق پاکستان کا مظاہرہ کر رہے ہیں پاکستان عوام سے محبت وہ والہانہ وہ اظہار کر رہے ہیں وہ ہم پوری قوم بھی نہیں کر سکے، رانا اشفاق احمد نے مزید کہا کہ پانچ فروری کو سید علی گیلانی،آسیہ اندرابی،مسرت عالم، شبیر شاہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کی ضرورت ہے جو ساڈھے ساتھ لاکھ فوج کے سامنے پاکستان پرچم لہرائے ہوئے ہیں۔

انڈین فوج کے جبر کے سامنے 22،22دن تک ہڑتال کرتے ہیں، ہمیں ان کے ساتھ دینے کیلئے ہر شخص کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، پاکستانی میڈیا کو بھی اس میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، انڈین میڈیا پاکستان سے جانے والے غبارے، کبوترپر بھی واویلا کرتا رہتا ہے، کشمیر کی آزاد ی کیلئے ہر شخص کو اپنا کردار متعین کرنے کی ضرورت ہے، ہم آج کشمیر کی آزاد کی طلب تو کر رہے ہیں جبکہ ان کی آزاد ی کیلئے کچھ کر نہیں رہے، نریندی مودی کی پاکستان میں آمدپر ساری کشمیر قوم اس پر خفا ہے، بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اس وقت عوام کو اس بات کی سمجھ نہیں آتی تھی لیکن آج سمجھ آ رہی ہے کہ پاکستان کو آباد کرنے والے دریائوں پر انڈیا نے بے شمار ڈیم بنا لئے ہیں، 40کلو میٹر تک ٹرم بنا کر دریا سندھ کے پانی کا رخ موڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، استحکام پاکستان ہے، جب سے پاکستان میں ایٹم بم بنایا ہے پاکستان کا دفاع نا قابل تسخیر ہو چکا ہے، اب دشمن پانی کی جنگ لڑ رہا ہے، ملک مین دہشت گردی، بد امنی پھیلا کر پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے، کشمیر کے مسلمانوں کا وہی موقف ہے جو 1947میں اہلیان پاکستان کا تھا۔