خیرپور ناتھن شاہ میں ایک اور اسکول گھر میں تبدیل

School

School

خیرپور ناتھن شاہ : محکمہ تعلیم کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔سیاسی آشرواد کا نتیجہ۔ تعلیم دشمن عناصر ایک بار پھر تعلیمی اداروں پر قابض ہوگئے۔لاکھوں لوگوں کی آبادی پر مشتمل خیرپور ناتھن شاہ کی یونین کونسل تھلو کے نواحی گاؤں حاصل لاکھیر کے گورنمینٹ گرلس پرائمری اسکول پر بااثر شخص کا گذشتہ کئی سالوں سے قبضہ ہے۔

اسکول کے اندر گائے اور بھنیسوں کا بسیرا ہے اورجب کہ اسکول کے کلاسز کے اندر چار پائیاں اور معمولات زندگی میں استعمال ہونے والی اشیاء رکھ دی گئی ہیں جس کے باعث سیکڑوں بچیاں تعلیم کی روشناسی سے محروم ہوکر رہ گئی ہیں۔ محکمہ تعلیم کی عدم توجہ کے باعث سیکڑوں بچوں کا مستقبل داؤ پرلگ گیاہے۔

گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ کئی بار انتظامیاں کو اسکول کی اس صورتحال کے متعلق توجہ دلوائی لیکن کوئی بہی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا۔ سندھ حکومت نے بہی تاحال واقعے کا نوٹیس نہیں لیا۔اسکول کے قبضے کے متعلق اعلیٰ حکام تاحال بے خبربنے ہوئے ہیں۔

علاقے کے باسیوں نے سیکریٹری تعلیم سندھ فضل اللہ پیچوہو سے واقعے کا نوٹیس لیتے ہوئے قبضہ ختم کروا نے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ بچے تعلیم حاصل کر کہ وطن عزیز کے مستقبل کی ایک نئی مثال قائم کر سکیں۔