کھیوڑا سالٹ رینج تمام پاکستانیوں کی ملکیت

 Khewra Salt Mines

Khewra Salt Mines

تحریر: صہیب سلمان
کھیوڑا سالٹ رینج یا ما یو سالٹ ایک ہی جگہ کے دو نام ہیں۔ کھیوڑا سالٹ ضلع جہلم کی تحصیل پنڈ دادن خان کے شمال میں واقع ہے۔ یہ پاکستان کی سب سے بڑی پرانی اور دنیا کی دوسری بڑی نمک کی کان ہے یہ سیاحوں کیلئے بڑی اہمیت کے حامل جگہ ہے اور تقریباً 25,0000 لوگ ہر سال اس کا وزٹ کرتے ہیں۔ اگر مزید تاریخ میں جائیں تو پتہ چلتا ہے کہ الیگزینڈر نے اپنے فوجی ساتھیوں کیساتھ اس جگہ پڑاؤ کیا تو تھوڑی دیر کے بعد اس نے دیکھا کہ گھوڑے پتھر چاٹ رہے تھے۔

اس نے دوسرے ساتھیوں کو بتایا تو سب نے پتھروں کو اچھی طرح چیک کیا تو تمام پتھر نمکین تھے یوں الیگزینڈر نے 320 میں سالٹ رینج کو دریافت کیا مگر اس کی تجارت کا باقاعدہ آغاز مغلو ں کے دور میں ہوا۔مایوں سالٹ اس کو اس لئے کہا جاتا ہے کہ اس وقت کے وائسرائے نے اس جگہ کا وزٹ کیا تھا اس لئے انگریزوں نے اس کا نام مایوں سالٹ رکھ دیا۔

سالٹ رینج بہت خوبصورت جگہ پر واقع ہے ارد گرد سر سبز پہاڑ ہیں انسان اگر ان پہاڑوں پر کھٹرا ہو تو ایسا لگتا ہے کہ وہ جنت میں کھڑا ہو ا ہے اور قدرت کی ان حسین وادیوں کو دیکھ کر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہے کہ اس نے انسان کو ایسی اچھی نعمتوں سے نوازا ہے۔

اگر ہم غور کریں تو ہمارے ملک میں دنیا کا دوسرا بڑا پہاڑی سلسلہ ہے اس کے علاوہ ہمارا ملک کے دو بڑے ملکوں کے در میان واقع ہے جو دونو ملکوں کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

Inside Khewra Salt Mine

Inside Khewra Salt Mine

اس سے پاکستان کی اور زیادہ اہمیت بڑھ جاتی ہے ۔سالٹ رینج کلشیم، فاسفورس، میگنیشیم، سلفیٹ اور منرلز سے مالا مال ہے حکومت ان دھاتوں کو اکھٹا کر مختلف شعبہ جات میں استعمال کرتی ہے۔

جنرل پرویز مشرف اور شوکت عزیز ،سابق وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الہی نے کٹاس اور خیر پور کے درمیان تنگ جگہ پر سیمنٹ کے تین میگا پلانٹس لگانے کی منظوری دی یہ پلانٹس یومیہ 18سے 25ہزار ٹن سیمنٹ پیدا کرتے ہیں۔

اس کے نتیجے میں پہاڑیاں تباہ وبر باد ہو گیئں ہیںجو شروع میں حسن کا ایک نمونہ پیش کرتی تھیں جب ان سے چونے کا پتھر نکالا جاچکا ہوتا ہے تو اس کے بعد یہ ایسا منظر پیش کرتی ہیں جیسے کوئی ایٹمی حملے کے بعد تباہ ہوا ہو۔

موجودہ خادم اعلیٰ نے بھی بوچھال کلاں کے نزدیک ایک اور سیمنٹ پلانٹ کی منظوری دے دی ہے یہ پلانٹ کراچی کی ایک کمپنی لگائے گی جو پہلے ہی ایک بڑا نام رکھتی ہے۔آپ سیمنٹ کے بغیر فلائی اوور ڈیم تعمیر نہیں کرسکتے ہم سیمنٹ سازی میں خود کفیل ہیں اور اس وقت ہم اتنا سیمنٹ تیار کر رہے ہیں کہ پاک چین راہداری کیلئے بہت ہو گا۔

Cement

Cement

حکومت کو چائیے کہ اس طرح کے سیاہتی مقامات کی حفاظت کرے اور ان کو زیادہ سہولیات مہیا کرے تاکہ ان کی اہمیت اور زیادہ بڑے ساتھ ان کو سستی سے سستی رہا ئشین دی جائیں تاکہ لوگوں کا اور زیادہ سیر و تفریح کیلئے رجحان بڑے۔حکومت پر یہ ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے کہ سیاحوں کی حفاظت کیلئے مناسب سیکورٹی کا بندوبست کرے تاکہ مغربی ممالک کے لوگوں کا بھی پاکستان کے ساحتی مقامات دیکھنے کا رجحان پیدا ہو۔

کیونکہ حکومت سیاحتی مقامات سے سالانہ کروڑوں روپے کما سکتی ہے اور اپنی ضروریات پوری کرسکتی ہے ۔اگر حکومت سیاحتی مقامات کیطرف توجہ دے تو حکومت کو اتنی آمدن حاصل ہوگی کہ ان کی ورلڈ بینک اور و آئی ۔ایم۔ سے جان چھوٹ جائے گی ۔لیکن حکومت کو کیا ضرور ت پڑی ہے کیو نکہ حکو متی وزراء کا کھان پین بند ہو جائے گا۔

Sohaib Salman Logo

Sohaib Salman Logo

تحریر: صہیب سلمان