بلدیہ عظمیٰ کراچی اور ڈی ایم سیز نے سندھ حکومت کے فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا

 Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی اور ڈی ایم سیز نے سندھ حکومت کے فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ 8 ہزار محکمہ تعلیم کے اساتذہ 2ماہ کی تنخواہوں سے محروم 700خواتین اساتذہ 8ماہ کی تنخواہوں سے محروم کے ایم سی نے محکمہ تعلیم کے بقایا جات دینے سے بھی انکار کردیا ۔تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے محکمہ تعلیم ڈی ایم سیز کے حوالے سے کرنے کے احکامات جاری کئے تھے لیکن ڈی ایم سیز کو 8 فروری کو محکمہ تعلیم کے فنڈز بھی فراہم کردیئے گئے لیکن ڈی ایم سیز نے 2 ماہ گزرجانے کے بعد بھی 8 ہزار اساتذہ و ملازمین کو تنخواہیں فراہم نہیں کی جبکہ 8سو خواتین اساتذہ ملازمین کی ویری فکشن کیلئے کمیٹی بنائی لیکن 4ماہ میں انکوائری مکمل نہیں کی جاسکی اور تاحال ان کے مستقبل کا فیصلہ نہیں ہوسکا۔

8 ماہ سے خواتین اساتذہ تنخواہوں سے محروم اور فاقہ کشی کا شکار ہیں ہوگئیں وہیں دو اساتذہ دنیا سے رخصت ہوچکیں ہیں جبکہ طے یہ ہوا تھاکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے دسمبر 2015ء تک کے بقایا جات بھی ادا کریں گی لیکن کے ایم سی نے اب پر اصرار خاموشی اختیار کرلی ہے جبکہ انگلش میڈیم اسکول کے اساتذہ جو کہ کنٹریکٹ پر تھیں 8ماہ سے ان کا بھی کنٹریکٹ بحال نہیں کیا گیا اور وہ بھی فاقہ کشی کا شکار ہیں انگلش میڈیم اسکول بھی اب بند ہونے کو ہیں۔