تحفہ خاص

Quran

Quran

تحریر : شاہ بانو میر

لب پے آتی ہے دُعا بن کے تمنا میری
زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری

حدیث ہے کہ
عالم لوگ وہی پیغمبروں کے وارث ہیں۔ پیغمبروں نے علم کا ترکہ چھوڑا پھر جس نے علم حاصل کیا اس نے پورا حصہ (اس ترکہ کا) لیا۔
حدیث ہے کہ
جو کوئی علم حاصل کرنے رستہ پر چلے تو تو اللہ اس کے لئے بہشت کا راستہ آسان کر دیتا ہے۔
سورت فاطر
“”اللہ سے وہی لوگ ڈرتے ہیں جو عالم ہیں “”
سورت عنکبوت میں
“”ان مثالوں کو وہی سمجھتے ہیں جو علم والے ہیں””
سورت زمر
اے پیغمبر کہ دیجیے
“”کیا جاننے والے اور نہ جاننے والے برابر ہوسکتے ہیں “”
آپﷺ نے فرمایا
“” اللہ جس کے ساتھ بھلائی اک ارادہ کرتا ہے اسے دین کی سمجھ عطا کر دیتا ہے “”

اللہ کا شکر جس نے ہمیں اپنے کلام کے بعد اپنے پیارے نبیﷺ کے کلام سے بھی جوڑا ۔
احادیث کا یہ تحفہ اُس ہستی کیلئے جنہوں نے اپنی زندگی کا بیش قیمت “” وقت “” میری ذات کی اصلاح پر خرچ کیا۔
اس وقت کا صلہ دینا ناممکن ہے جو مجھے اُن سے ملا ۔
الفاظ کا چناؤ اور خیال کی وسعت ختم ہو جاتی ہے جب ان کے لئے کچھ کہنا چاہتی ہوں۔
تکمیل قرآن پاک میری استاذہ نے کروایا گویا علم کا بیش قیمت تحفہ میری ہستی سے بڑھ کر مجھ عطا کیا ۔
مگر
میں چاہنے کے باوجود انہیں کوئی تحفہ نہیں بھیج سکی
ہر چیز بے وقعت ہو کر رہ جاتی تھی ان کے اخلاص توجہ درد اور محبت کے سامنے سب ہیچ تھا ۔
قرآن پاک کے بعد حدیث مبارکہ شروع ہوئی تو قرآن پاک کی طرح اسے بھی سب میں بانٹنے کی ایک کوشش کی۔
احادیث کو لکھ کر ویب پر پبلش کیا جا رہا ہے
فیس بک پر روزانہ کی بنیاد پر قرآن پاک کا ایک رکوع اور حدیث پوسٹ کی جاتی ہے ۔
حدیث مبارک کے کچھ ابواب ابھی مکمل ہوئے ہیں انشاءاللہ جہاں تک اللہ کی توفیق ہوئی اس لنک میں اضافہ ہوتا رہے گا اور صفحات بڑہتے جائیں گے ۔
کام کرتے اکثر و بیشتر اپنے اساتذہ کرام کیلئے دل سے دعاؤں کا سلسلہ جاری رہتا ہے جن کی وجہ سے یہ سب ممکن ہو رہا ہے
ایسے ہی ایک دن کام کرتے ہوئے اللہ سبحان و تعالیٰ نے میرے دل میں خیال داخل کیا
کہ
احادیث کے اس مجموعے کو اپنی پیاری استاذہ کی خدمت میں بطور”” تحفہ”” پیش کیا جا سکتا ہے
یہ””تحفہ”” ان کی سوچ سے مطابقت رکھتا ہے اور یقینی طور پے انہیں پسند آئے گا۔
یہ ادنیٰ سی ایک کوشش اپنے استاد اپنے رہنما کیلئے
“”گر قبول افتند “”
ان کی پڑہاتے ہوئے تڑپ محسوس کرتی ہوں تو سوچ میں اسلام شاندار فاتح کی صورت سوچ میں نمودار ہوتا ہے ۔
ان کی باتیں سن کر دل میں کچھ کرنے کا جزبہ پیدا ہوتا ہے ۔
پھر ذہن وطن عزیز میں قائم اپنے تعلیمی مراکز کی طرف مُڑتا ہے جہاں تعلیم تو ہے مگر اخلاص درد تڑپ مفقود ہے ۔ جو دین کی اصل روح ہے ۔
اللہ پاک ہمارے تعلیمی اداروں میں اسلامی تعلیمات دینے والے اساتذہ کرام کو بھی ان جیسا امت کا درد ان جیسی سچی تڑپ عطا فرما دے
تو آج بھی یہ امت زندہ ہو سکتی ہے ۔
پاکستان میں ہر جانب اٹھتے طوفان جو زبان کی بد زبانی پر مشتمل ہیں ۔ سوچنے پر مجبور کر دیتے ہیں کہ ہمارے تعلیمی ادارے کیا پڑھا رہے ہیں؟
کیا حاصل کیا ہے ہم نے؟
ایک دوسرے کی ٹوہ میں رہنے والے ہم جہان کہیں کسی کی کوئئ خامی ہاتھ لگتی ہے اپنی نمازیں قرآن نفل سب بھول جاتے ہیں
کوئی ایسا نہیں جو اس پر ذرا برابر تامل کرے ۔
یہ پست سوچ بلند ہو سکتی ہے اگر وہاں ہمارے استاذہ تنخواہ کے ساتھ ساتھ اپنی ذمہ داری تعمیر کی بھی سمجھیں ۔
والدین کی تربیت کی کمی کو استاد مکمل کرتا ہے اور معاشرہ اعلیٰ بناتا ہے
بد نصیبی سے آج اپنی قوم پر نگاہ جاتی ہے تو ذہنی پستی کا معیار بلند ترین سطح پر دکھائی دیتا ہے
جو سوچنے کا مقام ہے۔
استاد سے تعلق روحانی ہوتا ہے اس لئے استاد درد سے پڑہائیں گے تو طالبعلم وہ تکلیف اپنے اندر محسوس کر کے پڑھے گا
پھر بیدار ہو گی یہ امت
تنخواہ کیلئے اخلاص سے محروم دینی علم شاگرد کے قلب و نظر میں کوئی ارتعاش بپا نہیں کرتا
جبکہ
موجودہ حالات میں احساس کے ساتھ درست دینی تعلیمات کی شدید ضرورت ہے
علم کے متلاشی پہلے پہل دور دراز کے سفر طے کرتے تھے اب بھی عام تعلیم ہو یا دینی گھر سے نکلنا لازم ہے
سبحان اللہ
اس رب کے قربان جائیے کہ جس نے گھر میں ایسا بندوبست کیا کہ قرآن ہو یا حدیث
صلاح ہو یا مشورہ
اللہ اکبر ایک سے ایک بڑھ کر مانے ہوئے چوٹی کے استاذہ کرام وہ بھی خواتین عطا فرمائیں
سارا دن ان کی صحبت صالح کبھی آڈیو کبھی لائیو کبھی سوچ میں یوں رچ بس گئی ہیں
کہ ان کی باتیں ہیں اور ان باتوں میں رب کا تذکرہ میرے نبیﷺ کی قربانیاں
میری خوش نصیبی ایسی نعمت علم کی صورت اس پاک رب نے عطا کی کہ سمیٹتے سمیٹتے دن کہاں گزرتا ہے پتہ ہی نہیں چلتا ۔
اپنی قوم اپنی امت ہر خاص و عام کیلیۓ دعائے خیر اور سب کے مل کر اس دین کو طاقتور کرنے کی دعا صبح و شام جاری و ساری ہے ۔
ان نعمتوں کا شکر ادا کرنا ناممکن ہے
سر سجدے سے اٹھتا نہیں
الحمد للہ
اپنی قرآن پاک کی محترم استاذہ کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے “”احادیث بخاری “” پر مشتمل لنک تیار کیا ہے۔
اس لنک کو شئیر کیجیۓ اور دل کا سکون محسوس کیجئے کہ آپ ایسے نیک کام کو آگے پہنچانے کا باعث بن رہے ہیں ۔
نبی پاک ﷺ کا فرمان ہے کہ
اللہ میرے خلفاء پر اپنی رحمت کرے پوچھا گیا آپ کے خلفاء کون ؟
فرمایا
وہ جو میری بات کو آگے پہنچائیں بغیر کسی رد وبدل کے وہ میرے خلیفہ ہیں
آئیے
پیارے نبیﷺ سے اپنی محبت کا اظہار عملی طور پے کریں اور اس لنک کو سب میں بانٹ کر خیر کثیر اکٹھی کر کے اپنے لئے صدقہ جاریہ بنائیں
یہ لنک ہر اس انسان کیلئے رحمت اور ذریعہ ہے جو قرآن پاک کو بہت ہی آسانی سے آپﷺ کے اقوال اعمال اور اظہار سے سمجھنا چاہتا ہوگا
134 احادیث پر مشتمل یہ لنک انتہائی آسانی سے اوپن کر کے پڑھا جا سکتا ہے اور اپنے لئے عمل کی باتیں سیکھی جا سکتی ہیں۔
حدیث کے علم کی اشاعت کے لئے یہ ایک چھوٹی سی کوشش ہے
اس میں عربی ٹیکسٹ آسانی کے لئے بڑے جملے کو چھوٹے جملوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ حروف وہی ہیں جو کتاب صحیح بخاری میں ہیں
اس کے ساتھ ہی اردو ترجمہ ہے تا کہ عربی کو سمجھنا مزید آسان ہو
ربّنا تقّبل مِّنا
یہ لنک علم پھیلانے کا موجب بنے اور سوچ بدلنے اور اخلاص کو پیدا کرنے میں ممدو معاون ثابت ہو اللہ پاک قبول و منظور فرما لے ہر اس کوشش کو جو اس کے دین کیلئے اخلاص اور صداقت کے ساتھ کی جا رہی ہے آمین

واخر دعوانا ان الحمد لِلہ رب العالمین

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر