کورین انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی( کویکا) کے زیر اہتمام ایک روزہ پاک کوریا ثقافتی ورکشاپ کا انعقاد

Corian Delegation

Corian Delegation

ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی / تحصیل رپورٹر) کورین انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی( کویکا) کے زیر اہتمام ایک روزہ پاک کوریا ثقافتی ورکشاپ کا انعقاد ، ورکشاپ کا مقصد پاکستان اور کوریا کے مابین ثقافت اور سیاحت کو فروغ دینا ہے ، ورکشاپ کے شرکاء کو ٹیکسلا میوزیم اور دھرماراجیکا سٹوپہ کا دورہ بھی کروایا گیا اس موقع پر کو رین انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی( کویکا) کے ڈائریکٹر جنرل چنگ جونگ نے میڈیاسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوریا پاکستان کے ساتھ تعلیم، صحت ،ٹرانسپورٹ،توانائی اور انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے شعبہ میںگزشتہ کئی سالوں سے تعاون کر رہا ہے اور اب ثقافت کے شعبے میں بھی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اس ضمن میںکو رین انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی ( کویکا)کے زیر اہتمام آج ٹیکسلا کادورہ کیا گیا مسٹر چنگ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور کوریاثقافت کے گہرے بندہن میں بندھے ہیں۔

کیونکہ کوریا میں بدھ مت بذہب کے پہلے روحانی پیشوا کا تعلق اسی خطہ سے تھا انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کی سربراہ کے حالیہ دورہ پاکستان کے بعد انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی اور امن کی صورتحال بہتر ہوئی ہے جو کہ پاکستان کے لئے ایک مثبت پیش رفت ہے اور کوریا بھی اسی ضمن میں اپنے تعاون کا دائرہ کار بڑھائے گا انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے جن علاقوں میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہے وہا ں (کویکا )براہ راست اپنی خدمات فراہم کر رہا ہے اور جن علاقوں میں حالات سازگار نہیں وہاں( کویکا) دوسرے انٹرنیشنل اداروے جن میں یو این ڈی پی ، ورلڈ فوڈ پروگرام اوریونیسکو سمیت دیگر اداروں کے ساتھ مل کرمختلف شعبوں میں اپنی خدمات فراہم کر رہا ہے کوریا نے پاکستان کو ان 24 ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے جن کو معاشی ، معاشرتی، تعلیمی اور تہذیبی امداد فراہم کر ے گا اور پاکستان ان 24 ممالک میں سے ایک اہم ملک ہے۔

اس موقع پر گندھارا آرٹ اینڈ کلچر ایسوسی ایشن کی چیئر پرسن ایسٹر پارک نے کہا کہ( کویکا) کی جانب سے پاکستان کے مختلف شعوبوں میں تعاون سے بالخصوص ثقافت کے شعبہ میں انقلابی تبدیلی آئے گی جس سے دنیا بھر اور بالخصوص کوریا میں پاکستان کی ثقافت اجاگرہو گی بلکہ دنیا بھرسے مذہبی سیاح پاکستان کارخ کر سکتے ہیں اس موقع پر( کویکا )الومی نائے کے ممبران کی بڑی تعداد بھی موجود تھی جنہیں ٹیکسلا میوزیم اور دھرماراجیکا سٹوپہ کا دورہ بھی کروایا گیا۔