لسانیت پرستی پر سیاست کرنے والے

Politics

Politics

تحریر: مدیحہ ریاض
اگر پاکستان کے تاریخی پہلو پر نظر دوڑائیں تو انیس سو سنتالیس کو معرض وجود میں آنے والی اس ریاست کی اساس ہجرت پر مبنی ہے ـہجرت کے معنی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہو جاناـاسلامی نقطہ نظر میں ہجرت کا مطلب راہ حق اور رب کائنات کی خوشنودی کی غرض ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہو جانا ہے ـ عصری تقاضوں کے تحت بھی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونا ہجرت ہے ـپاکستان 14اگست 1947ء میں اسلام کے نام پر دنیا کے نقشے پر ابھراـقیام پاکستان کے بعد برصغیر پاک و ہند کے مسلمان اسلامی خطے کی طرف ہجرت کر گئے ـیہ ہجرت لسانی بنیاد پر نہیں بلکہ اسلام کے نام پر تھی ـ

پاکستان کی تشکیل کا سب سے بڑا سبب دین اسلام ہی ہے..لہذا برصغیر دو حصوں میں بٹ گیا اور یہ بٹوارہ مذہب کی بنیاد پر تھا ـاگر برصغیر کا بٹوارہ لسانی بنیاد پر ہوتا یقین جانئے کہ برصغیر چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں بٹ کر اپنی شناخت گنوا بیٹھتاـمختلف مذاہب میں دین اسلام برحق دین ہے ـبرصغیر میں مسلمان اقلیت میں تھے تو اس وقت کے قائدین,عمائدین,اور مذہبی رہنماؤں کے نقطہ نظر میں مسلمانوں کے پاس اپنی ایک الگ شناخت ہونی چاہیے ـاس سوچ اور نقطہ نظر کو پایہ تکمیل تک پہچانے کے لئے مسلمانوں کا ایک ہی صف میں کھڑا ہونا
بہت ضروری تھاـ

سرکار دو جہاںۖ نے اپنے آخری حجتہ الوداع کے موقعہ پر فرمایا کہ کسی عربی کو عجمی پر اور عجمی کو عربی فوقیت نہیں فوقیت کی بنیاد صرف تقوی پر ـلیکن بدقسمتی دیکھئے اس ملک کی کہ یہاں سیاست ہی لسانیت پر کی جاتی ہے ـپاکستان میں لفظ لسانیت سیاست دانوں کے لئے کسی گیند سے کم نہیں جب دل چاہا تو اس لفظ کو گیند کی طرح ہوا میں اچھال دیا ـ پاکستان میں مہاجر لفظ ایک مخصوص زبان کے ساتھ جوڑ دیا ہے ـکوئی ان عقل کے اندھوں کو بتائے مہاجر تو

بنگالی : بھی ہے پنجابی بھی ہے سندھی بھی ہے ہندکو بھی ہے گجراتی بھی پشتون بھی مہاجر ہے جو قیام پاکستان کے بعد ہندوستان سے تشریف لائے ـکیا صرف ایک مخصوص زبان بولنے والوں کو مہاجر قرار دینا کہاں کی عقلمندی ہے ـپاکستان کی عوام کے ساتھ لسانیت پرستی کے نام سے کھیلنے والوں کو ایک پیغام کہ یہ ملک اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا اس پاک سرزمین کا نام پاکستان رکھا گیا جانتے ہو کہ پاکستان کا مطلب ہے لا الہ الا اللہـ دین اسلام میں تو لسانیت پرست کی سختی سے ممانعیت ہےـپاکستان میں تو پنجابی اردو, سندھی,پشتو,سرائیکی,پوٹھواری,بلوچی,براہوی اور بھی
بے شمار زبانیں بولنے والے ایک قوم ہیں اور وہ ہے پاکستانی ـپاکستان میں لسانیت پرستی کو ہوا دینے والوں تم لوگوں کو خدا عقل سے نوازے تا کہ تم مہاجر لفظ کیـ

حقیقی معنوں میں پہچان کر سکو ـاس ملک کیسیاستدانوں نے کسی پاکستانی کو نہیں جگایا بلکہ انھوں نے تو جگایا پنجاب کے پنجابی کو ,انھوں نے جگایا سندھ کے سندھی کو,انھوں نے جگایا بلوچستان کے بلوچی کو,خیبر کے پشتون کو,سرائکستان کے سرائیکی کو,اردو بولنے والے کراچی کے باسی کو ـارے یہ تو جگانا بھول گئے ایک پاکستانی کو..یہ بھول گئیتھے کہ پاکستان میں مختلف زبانیں بولنے والے لوگ ایک قوم ہیںـ
پاکستان زندہ باد
پاکستان پائندہ باد

تحریر: مدیحہ ریاض