قانون نافذ کرنے والے ادارے کا اولڈ کلفٹن میں چھاپا، بھاری اسلحہ برآمد

Arms Recovered

Arms Recovered

کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں اولڈ کلفٹن میں قانون نافذ کرنے والے ادارے نے چھاپہ مار کر بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیاہے۔ ملنے والے اسلحے کا مقدمہ درج بوٹ بیسن تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔

اولڈ کلفٹن میں قانون نافذ کرنے والے ادارے نے چھاپہ مار کر بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ برآمد ہونے والا اسلحہ سابق چیئرمین فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی نثار مورائی کا ہے۔

اسلحے میں 7 ایم فور رائفلز،6 سب مشین گن،2 سیون ایم ایم رائفلز شامل ہیں۔ 2 پوائنٹ 223 رائفلز،4 بارہ بور، ایک جی تھری اور ایک ٹرپل ٹو رائفل بھی برآمد کیا گیا جبکہ 2 نائن ایم ایم پستول سمیت 4 پستول بھی برآمد ہوئے ہیں۔

اسلحے کی برآمدگی کے دوران 2 پولیس کیپ اور 2 خنجر بھی برآمد ہوئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ نثار مورائی سے متعلق اسلحے کی برآمدگی کا معاملہ دبانے کیلیے پولیس پر دباؤڈالا جا رہا ہے ۔

نثار مورائی کو سابق صدر آصف علی زرداری کا فرنٹ مین سمجھا جاتا ہے۔ سابق چیئرمین اسٹیل مل سجاد حسین قتل کیس میں آصف زرداری اور نثار مورائی ملزم نامزد تھے۔سجاد حسین قتل کیس میں آصف زرداری کو عدالت بری کرچکی ہے۔

نثار مورائی کی 17 اکتوبر 2016 کو سجاد حسین قتل کیس میں ضمانت منظور ہوئی تھی۔آئی جی سندھ کا چھاپے اور نثار مورائی سے متعلق اسلحہ برآمدگی سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔

ایس ایس پی ساؤتھ ثاقب میمن کے مطابق اولڈ کلفٹن سے برآمد اسلحے کا مقدمہ بوٹ بیسن تھانے میں درج کیا گیا ہے۔ اسلحہ بوٹ بیسن میں واقع ٹیلیفون ایکسچینج کے قریب کچرے سے برآمد ہوا ہے اور اسلحے کی ملکیت کے بارے میں ابھی کچھ پتا نہیں چل سکا ہے۔