بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو پہلے روز ہی بڑے سائیں کا بڑا بلاوا آگیا

Dadu

Dadu

دادو (فیاض جعفری) بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو پہلے روز ہی بڑے سائیں کا بڑا بلاوا آگیا۔بڑے سائیں کے بلاوے کے بعد خیرپور ناتھن شاہ سمیت ضلع دادو میں پہلے روز ہی بلدیاتی اداروں کو بڑے بڑے تالے لگ گئے۔ضلع دادو میں ضلع چيئرمین اور وائیس چيئرمین سمیت تمام میونسپل کمیٹیز اور ٹاؤن کمیٹیز کے نومنتخب چيئرمین اور وائیس چيئرمین نے پہلے روز ہی کراچی کے لیے اڑان بھر لی اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی دعوت میں شرکت کے لیے حلف لینے کے فورن بعد کراچی کے لیے نکل گئے ۔شہر یوں کے مسائل کے حل کی قسم اٹھائی تو بلدیاتی اداروں کو ہی تالے لگا دیے گئے۔

وجہ معلوم کی گئی تو پتا چلا بڑے سائیں کا بلاوا آگیا ہے۔دادو، خیرپور ناتھن شاہ، جو ہی اور میہڑ میونسپل کمیٹیز اور سیتا ٹاؤن کمیٹی سمیت ضلع دادو کے تمام بلدیاتی نمائندے جن میں ضلع دادو کے نو منتخب چيئرمین سردار اشرف خان سولنگی اور وائیس چيئرمین بولا خان شاہانی اور جب کہ خیرپور ناتھن شاہ میونسپل کمیٹی کے چيئرمین مشہودالحق گاڈہی اور وائیس چيئرمین پسند علی جروار بہی بڑے سائیں کے پاس حاضری دینے کراچی پہنچ گئے۔

ادھر میہڑاور جوہی میونسپل کمیٹیز کے بلدیاتی نمائندے ریاض مہیسر، عبدالحلیم بروہی، عبدالمجید جمالی اور نقاد بہی بڑے سائیں کو موں دکھانے پیچھے نہیں ہٹے۔بات اگر کی جائے سیتا روڈ کی تو وہاں کے بہی نو منتخب نمائندے قمبر خان لغاری اور عبدلرحمان سولنگی بڑے سائیں کی سلامی دینے کراچی پہنچ چکے ہیں۔ بلدیاتی نمائندوں کی دفاتر سے غیر حاضری پر شہریوں میں شدید غم و غصے پایا جارہا ہے۔ ضلع دادو میں بلدیاتی دفاتر میں نمائندے تو کہیں بہی نظر نہیں آرہے البتہ پرائیویٹ لوگوں کی گاڑیاں دفاتر کے اندر موجود دکھائی دے رہی ہیں۔

اس کا مطلب یے ہوا کہ بلدیاتی اداروں کو بطور پرائیویٹ کار پارکنگ استعمال کیا جارہا ہے۔ہونا تو یے چاہیے تھا کہ بڑے سائیں سندھ بھر کے نو منتخب نمائندوں کو اپنے اپنے دفاتر میں بیٹھنے کے ساتھ ساتھ عوامی خدمات کی ہدایات جاری کرتے ۔لیکن پہلے ہی دن کی صورتحال کو دیکھ کر لگتا ہے کہ اب ان بچارے نو منتخب بلدیاتی نمائندوں کو بڑے سائیں کے در کے چکر ہی کاٹنے پڑینگے۔