اٹھا کے نظر باخدا دیکھتا ہوں

اٹھا کے نظر باخدا دیکھتا ہوں
زمیں پر خدا کی عطا دیکھتا ہوں

کسی گل کی جب میں ادا دیکھتا ہوں
اُسے روبروۓ خدا دیکھتا ہوں

چمن در چمن میں ، نگارِ وطن میں
وہی ذات جلوہ نما دیکھتا ہوں

طلوعِ قمر کے ، نمود سحر کے
مناظر سبھی دل کشا دیکھتا ہوں

کئی غم رسیدہ جو مردم گزیدہ
وہ انسان محو دعا دیکھتا ہوں

پدر کا پسر سے،پسر کا پدر سے
سبھی کا رویہ جدا دیکھتا ہوں

کبھی رحمدل کی،کبھی دل گسل کی
وفا ؤ جفا کی ادا دیکھتا ہوں

فریب نظر ہے یا حسنِ نظر ہے
شگفتہ جبیں پر رِیا دیکھتا ہوں

Sajid Pervez

Sajid Pervez

تحریر : ساجد پرویز آنس