محبتوں کے شاعر اور پروقار قلمکار وقار نسیم وامق

Writer

Writer

تحریر: عابد شمعون چاند
سعودی عرب میں مقیم باکمال پاکستانی قلمکار وقار نسیم وامق کا تعلق گہوارہء علم و ادب لاہور سے ہے، ان کے والدِ گرامی جناب نسیم احمد پاکستان کے معروف آرکیٹیکٹ اور انٹر ئیر ڈیزائنر ہیں، تحیقق و تدقیق جناب نسیم احمد کا محبوب مشغلہ ہے جبکہ تاریخ کے موضوعات پر کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔

وقار نسیم وامق نے ابتدائی تعلیم دانیال جونیئرز سکول اور جان میکڈانلڈ ہائی سکول لاہور سے حاصل کی جبکہ کیتھیڈرل سکول ہال روڈ لاہور سے میٹرک کرنے کے بعد ہائر ایجوکیشن کے سلسلہ میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی لاہور اور اسلامیہ کالج لاہور سے وابستہ رہے اور اپنی تعلیم کو پایۂ تکمیل تک پہنچایا، بعد ازاں پنجاب ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن سے ٹریول اینڈ ٹورازم کے شعبہ میں پیشہ وارانہ تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ پرل کانٹینینٹل لاہور سے ہوٹل مینجمنٹ کے شعبہ میں خصوصی پیشہ وارانہ تربیت حاصل کی اور 1998 سے پروڈکٹ مارکیٹنگ کے شعبہ سے وابستہ ہو کر سعودی عرب میں باکمال پاکبان کے طور پر مقیم ہیں۔

Waqar Nasim Wamiq

Waqar Nasim Wamiq

وقار نسیم وامق نئی نسل کے ان شعراء میں سے ہیں جو جدت پسندی کے ساتھ ساتھ روایت کو بھی عزیز رکھتے ہیں، ان کے موضوعات زندگی سے قریب ہیں اور ان میں کسی گہرے فلسفے کے بجائے روز مرہ کے حالات و واقعات کا بیان شامل ہے، ان کی فکر میں جذبے کا گداز اور احساس کا ایسا رچاؤ ہے جس میں رومان کا حسین امتزاج نظر آتا ہے، ان کا اسلوب سادہ اور پُر اثر ہے اور یہی ان کا امتیاز ہے جو انہیں دوسروں سے نمایاں رکھنے کے لیے کافی ہے، ان کے باقاعدہ ادبی سفر کا آغاز کیتهیڈرل سکول کے مجلہ کرونیکل سے ہوا اور بعدازاں ان کی تحریریں اور شاعری پاکستان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور اردو دنیا کے کئی اخبارات و جرائد میں شائع ہوئیں، بطور صحافی وقار نسیم وامق سعودی عرب کے معروف انگریزی اخبار سعودی گزٹ، اردو نیوز جدہ جبکہ پاکستانی اخبارات نوائے وقت، اوصاف، جنگ، ایکسپریس، اخبار جہاں، لاہور ٹائمز، ساریا نیوز ایجنسی، ایشین انفارمیشن ایجنسی اور کئی دیگر اخبارات و جرائد کے لئے کمیونٹی نیوز کی رپورٹنگ کا فریضہ سرانجام دے چکے ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے.

سعودی عرب کے ادبی و سماجی حلقوں میں وقار نسیم وامق ایک نمایاں حیثیت رکهتے ہیں اور اپنی ہمہ جہت شخصیت کے طور پر ہردلعزیز بهی ہیں، یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب میں پاکستانیوں کی نمائندہ آواز کے طور پر جانے اور پہچانے جاتے ہیں اور کئی نمائندہ اور معروف تنظیموں سے وابستہ ہیں. سعودی عرب کی معروف ادبی تنظیم حلقہء فکروفن کے مرکزی سیکرٹری جنرل جبکہ مثبت سوچ و فکر کی ترویج کی علمبراد معروف ادبی، سماجی و ثقافتی تنظیم بزمِ ریاض کے بانی ہیں، وقار نسیم وامق اور ان کے ساتهیوں نے 2003 میں ریاض میں پاکستان بزنس کمیونٹی کی بنیاد رکهی اور اس کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مقرر ہوئے جو بعدازاں 2005 میں پاکستان انویسٹرز فورم کے نمائندہ اور مضبوط پلیٹ فارم کی شکل میں مملکت میں مقیم پاکستانی تاجروں کی نمائندہ تنظیم ہے، وقار نسیم وامق 2015 میں بلیک سینما پروڈکشنز کے اعزازی ڈائریکٹر مقرر ہوئے، ایونٹس مینجمنٹ کونسل ریاض کے ایڈوائزر اور پاکستان آئیڈیالوجیکل فورم فار پاکستان اسٹڈیز کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے بهی اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں.

وقار نسیم وامق کو ان کی علمی، ادبی، سماجی، ثقافتی و صحافتی خدمات کے اعتراف میں کئی ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے جن میں بہترین اوورسیز پاکستانیز ایوارڈ، ادب سرائے کی جانب سے شہناز مزمل ادبی ایوارڈ، سفارتخانہ امریکہ کی جانب سے ایکسیلینس ایوارڈ، حلقہء اربابِ غالب کی جانب سے گولڈ میڈل، ادبی و سماجی تنظیم راستی کی جانب سے پذیرائی، پاکستان حج والنٹیرز گروپ کی جناب سے بطور صحافی حجاج کرام کی خدمات کے اعتراف میں تعریفی سند جبکہ سعودی عرب میں مقیم نمایاں پاکستانی صحافی کی حیثیت سے مکتبہ دارالسلام کی جانب سے امامِ کعبہ فضیلة الشیخ ڈاکٹر عبداللہ عواد الجہنی کے دستِ مبارک سے سند حاصل کرنے کا شرف بهی وقار نسیم وامق کو حاصل ہے، سعودی عرب میں کرکٹ کے فروغ کے سلسلہ میں اے ایس کرکٹ ایسوسی ایشن اور بنک الجزیرہ کے ذیلی ادارے فوری کی جانب سے بهی ایوارڈز حاصل کرچکے ہیں.

Waqar Wamiq

Waqar Wamiq

علاوہ ازیں نوجوانوں کی نمائندہ تنظیم ورسٹائل اینڈ اینٹلیکٹیو پروڈکشنز، ایسپائر پروڈکشن ہاؤس، بی سی پی، خواتین کی نمائندہ تنظیم نیڈز اینڈ سٹائل گروپ، پاکستان رائٹرز کلب اور دیگر کئی تنظیموں کی جانب سے ایوارڈز بهی وامق کا اعزاز ہوئے. پاکستان کے اس ہونہار سپوت کے لئے ہم دعاءگو ہیں کہ اللہ رب العزت انہیں ہمت و استقامت کے ساتھ ثابت قدم رکهتے ہوئے مزید کامیابیاں عطاء فرمائے اور وہ علم و ادب کی خدمت، اسلام، انسانیت اور پاکستان کی سربلندی کے لئے اپنا مشن کامیابی سے جاری رکهیں، آمین.

تحریر: عابد شمعون چاند