محبت آفرینی کا اگرچہ ہو ہنر آنس

محبت آفرینی کا اگرچہ ہو ہنر آنس
کٹے نہ پر مسرت، زندگی کا ہر سفر آنس

یہ نفرت تو سکھاتا ہے زمانہ ہی ہمیں ورنہ
محبت ہے ازل سے فطرت نوع بشر آنس

یہی جو وادئ بیضا میں خود ہی چل پڑے گاڑی
خدا کا سب کرشمہ ہے نہیں کوئی اثر آنس

جہاں مردوں کے جھگڑے میں بھی عورت کو ملے گالی
وہاں دین محمد پر تجھے کیونکر فخر آنس

اگرچہ اس جہاں کو تو رخ تاباں سے دھوکہ دے
ترے بے نور دل پر تو خدا کی ہے نظر آنس

وہاں خلد بریں کی آرزو کیسے کرو گے تم
حضور قلب تجھ میں ہے نہ شوق درگزر آنس

“لکھے مو سا پڑھے خود آ ” یہی بولا معلم نے
ترے طرز نگارش میں نہیں وصف و ہنر آنس

Sajid Pervez

Sajid Pervez

تحریر : ساجد پرویز آنس