محبت ہو جاتی ہے

محبت ڈھونڈتی نہیں ہو جاتی ہے
محبت پوچھتی نہیں ہو جاتی ہے

محبت نہ سوال ہے نہ جواب ہے ہو جاتی ہے
محبت ادب آداب ہے ہو جاتی ہے

ارے تم بھی کرو میں بھی کروں ہو جاتی ہے
مجھے بھی محبت تمھیں بھی محبت ہو جاتی ہے

محبت دھو کہ نہیں تماشہ نہیں ہوجاتی ہے
یہ دل میں روح میں اتر کر ہو جاتی ہے

سن یاسر ہے نامِ محبت پاکیزہ جسے چاہے ہو جاتی ہے
مطلبی فریبی کو چھوڑ کر ہر اک سے ہو جاتی ہے
محبت ہو جاتی ہے، محبت ہو جاتی ہے

Yasir Rafique

Yasir Rafique

تحریر : یاسر رفیق
yasirrafique985@gmail.com